مسلمانوں کو ڈراوا
مرزا ناصر احمد صاحب نے مرزائیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کے بہت سے نقصانات صفحہ ۴ پر گنوائے ہیں اور یہ صرف رونے کے مترادف ہے، ورنہ ہمیں قرآن و حدیث اسلام و شریعت کو دیکھنا ہے۔ نہ یہ کہ دوسرے کیا کرتے ہیں اور اگر خود مسلمانوں کی مذہبی صلابت اور مضبوطی دوسرے دیکھیں تو ان کو بھی ہمارا لوہاماننا پڑے۔ جیسے کہ خیر القرون میں تھا۔
مرزا ناصر احمدصاحب نے عیسائی حکومتوں کی عددی اکثریت کا ذکر کرکے وہاں مسلمانوں کو شہری حقوق سے محروم کرنے کا ڈراوابھی سنایا ہے۔دراصل تحریک (رد) مرزائیت اور قوم کی مشترکہ آواز کے مقابلے میں اب ان کو سوچنے او ر سمجھنے کا ہوش بھی نہیںرہا۔مرزا جی یہ کس نے کہا کہ ہم مرزائیوں کو ہندوؤں،سکھوں او ر عیسائیوں کی طرح غیر مسلم اقلیت قرار دے کر ان کے شہری حقوق بھی غصب کر لیں گے۔ کیا اسلام نے کافر رعایا کی جان و مال اورعزت وآبرو بلکہ ان کے معاہد کی آزادی کی ضمانت نہیں دی۔ نہ ہم یہ معاملہ عیسائیوں سے کر رہے ہیں اورنہ مرزائیوں سے کریں گے۔ ہمارے ہاں پرانے مسیحی اورنئے مسیحی دونوں کے جان و مال کی حفاظت حکومت کے ذمے ہے۔ بشرطیکہ وہ ذمی بنے رہیں۔ اگر بغاوت کریں گے تو پھر ان کے ساتھ وہی سلوک کیا جائے گا جس کے وہ مستحق ہوں گے۔