• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

(مسیح کے زمانہ میں صلح پھیل جائے گی)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مسیح کے زمانہ میں صلح پھیل جائے گی)
جناب یحییٰ بختیار: اور زمین میں جو صلح پھیل جائے گی وہ بھی اسی زمانے کے لئے ہے؟
مرزا ناصر احمد: ’’زمین میں صلح پھیل جائے گی‘‘ یہ جو ہے، یعنی جو… اس کے ایک تو معنی یہ ہیں کہ نوع انسانی کا دماغ Theoretically (نظری طور پر) اس نتیجے پر پہنچ جائے گا کہ عقائد کو جبر سے نہیں بدلا جا سکتا۔ اس لحاظ سے صلح پھیل گئی۔ جہاں تک ہمارے قابل احترام ہمسایہ ملک چین کے صدر چیئرمین ماؤزے تنگ نے اپنی کتاب میں لکھا ہے … جیسا کہ میرے خطبے میں بھی ہے…
جناب یحییٰ بختیار: آپ کے خطبے میں ہے؟
1119مرزا ناصر احمد: جبر کے ساتھ دل کے عقائد کو بدلنے کا تصور احمقانہ ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
مرزا ناصر احمد: ہاں۔ ’’تو صلح پھیل گئی‘‘ کے ایک معنی یہ ہیں کہ دنیا اپنے لمبے تجربے کے بعد… اس کا کئی صدیوں میں… عیسائیت میں فرقہ وارانہ فساد ہوئے اور Inquisitions ہوئیں بڑی Horrible (خوفناک) وہ زمانہ ہے عیسائی دنیا کا۔ لیکن ان سارے زمانہ میں انسان ان زمانوں میں سے گزر کر اس نتیجے تک پہنچ گیا، انسان بحیثیت مجموعی، کہ اب ہمیں یہ تسلیم کرلینا چاہئے کہ انسان نے جبر سے عقائد تبدیل کرنے کے لئے جو ہزاروں سال کوششیں کیں اس کا نتیجہ کچھ نہیں نکلا۔ اس لئے عقائد کی تبدیلی کے لئے جبر نہیں کیا جانا چاہئے۔ یہ ایک صلح ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اب، ہاں، دنیا اس نتیجے پر پہنچ گئی آپ کے نقطہ نظر سے، کہ دین کے معاملے میں وہ جبر نہیں کرتے تو اس لئے ۱۹۰۸ء کے بعد بھی یہ حالات موجود ہیں پھر؟
مرزا ناصر احمد: موجود ہیں، لیکن بدلنے کا امکان بھی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یعنی مطلب یہ ہے کہ وہ …
مرزا ناصر احمد: ابھی تو موجود ہیں، ہمارے نزدیک، لیکن بدلنے کا امکان ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ جو مرزا صاحب کی Direction (حکم) ہے کہ ’’آپ کے لئے حرام ہے‘‘ یہ آپ کہتے ہیں کہ یہ سارا سترہ اٹھارہ سال کے پیریڈ کے لئے ہے، بعد میں حالات Change (تبدیل) ہوسکتے ہیں کہ جہاد جائز ہوسکتا ہے؟
مرزا ناصر احمد: میں یہ کہتا ہوں کہ جو یہ فرمایا کہ ’’تمہارے لئے حرام ہے‘‘ اس پر بھی … اس پر عمل کرنا چاہئے اور اتنا ہی عمل اس پر کرنا چاہئے۔ ’’جب حالات بدل جائیں اور شرائط پوری ہوجائیں تو تمہارے اوپر فرض ہے کہ تم جہاد کرو‘‘ … ابھی میں نے پڑھا ہے۔
(مرزاقادیانی کا کہنا کہ جہاد حرام بھی ہے اور آئندہ بھی اس کا انتظار نہ کریں)
1120جناب یحییٰ بختیار: وہ ابھی آپ نے پڑھ دیا۔ نہیں، میرے سامنے ایک اور حوالہ تھا کہ جس میں کہتے ہیں کہ ’’حرام بھی ہے اور آئندہ کے لئے بھی آپ اس کا انتظار نہ کریں۔‘‘ تو اس لئے میری یہ وہ Difficulty (مشکل) آگئی تھی۔ میں پڑھ کر سناتا ہوں: ’’یاد رہے کہ مسلمانوں کے لئے…‘‘ یہ ہے جی ’’اشتہار واجب الاظہار … اپنی جماعت کے لئے اور گورنمنٹ عالیہ کی توجہ کے لئے‘‘… ’’تریاق القلوب‘‘ ہے میرے خیال میں…
مرزا ناصر احمد: ہاں اپنے وفد کے ایک رکن سے ’’تریاق القلوب‘‘ ہے آپ کے پاس؟
Mr. Yahya Bakhtiar: Page 332.
(جناب یحییٰ بختیار: صفحہ ۳۳۲)
مرزا ناصر احمد: یہ دیکھتے ہیں، اگر ہو تو ابھی …
جناب یحییٰ بختیار: نہیں آپ کو یہ دے دیتا ہوں۔
مرزا ناصر احمد: ہاں ہاں، دے دیں۔
جناب یحییٰ بختیار: تو کوئی پرابلم نہیں ہوگا۔
[At this stage Prof. Ghafoor Ahmad vecated the chair which was occoupied by Dr. Mrs. Ashraf Khatoon Abbasi.]
(اس مرحلہ پر پروفیسر غفور احمد نے کرسی صدارت چھوڑ دی اور ڈاکٹر مسز اشرف خاتون عباسی نے کرسی ٔ صدارت سنبھال لی)
جناب یحییٰ بختیار: ’’یاد رہے کہ مسلمانوں کے فرقوں میں سے یہ فرقہ جس کا ’’خدا نے مجھے امام‘‘ پیشوا اور رہبر مقرر فرمایا ہے، ایک بڑا امتیازی نشان اپنے ساتھ رکھتا ہے …‘‘
Now this applies to the whole Firqua (فرقہ)
(چنانچہ یہ تمام فرقہ پر لاگو ہوتا ہے)
1121’’… اس فرقے میں تلوار کا جہاد بالکل نہیں اور نہ اس کی انتظار ہے بلکہ یہ مبارک فرقہ نہ ظاہر طور پر اور نہ پوشیدہ طور پر جہاد کی تعلیم کو ہرگز جائز نہیں سمجھتا۔‘‘
(اشتہار واجب الاظہار ص۱، ملحقہ تریاق القلوب خزائن ج۱۵ ص۵۱۷)
مرزا ناصر احمد: اپنے زمانے کے لئے ہے۔ اس میں تو کہیں نہیں لکھا ہوا ہے ’’قیامت تک کے لئے۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: یعنی یہ اپنے زمانے کے لئے تھا؟ جب انہوں نے فرمایا یہ ۱۹۰۸ء تک کے لئے ہے؟
مرزا ناصر احمد: یعنی وہ ایک فقرہ ہمارے ذہن میں ہو ناں کہ ’’آپ کے زمانہ میں جہاد کی شرائط پوری نہیں ہوں گی…‘‘
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں سمجھ گیا ہوں۔
مرزا ناصر احمد: … حدیث کے مطابق اور بعد میں ہوسکتا ہے کہ کسی وقت پوری ہوجائیں۔
جناب یحییٰ بختیار: جب یہ کہتے ہیں کہ ’’نہ انتظار ہے‘‘ یہ ۱۹۰۸ء تک اس کے بعد بے شک انتظار کی گھڑیاں ختم ہیں؟
مرزا ناصر احمد: ’’خونی مہدی کا انتظار‘‘ جو ہے، ایسا مہدی پیدا ہوگا کہ جو اپنی زندگی میں اس حدیث کے باوجود جہاد کا اعلان کرے گا، اس کا انتظار نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ایک یہ مطلب نہیں لیا جاتا … بعض مسلمانوں کا یہ خیال ہے، میری سمجھ کے مطابق … کہ جب مہدی آئے گا اسلام پھیل جائے گا۔ چونکہ جہاد کفار کے خلاف ہوتا ہے، اس لئے کوئی ضرورت نہیں ہوگی جہاد کی؟
مرزا ناصر احمد: وہی پھر کہ اسلام کو تلوار کی ضرورت ہے اپنی اشاعت کے لئے!
جناب یحییٰ بختیار: نہیں میں تلوار کی بات نہیں کر رہا ہوں۔
1122مرزا ناصر احمد: ہاں جی۔
جناب یحییٰ بختیار: کہ جب مہدی آئے گا تو اس کے بعد اسلام پھیل جائے گا ساری دنیا میں۔
مرزا ناصر احمد: کس طرح پھیلے گا؟ … وہاں وہ لکھا ہوا ہے وہیں…
جناب یحییٰ بختیار: تلوار کے۔
مرزا ناصر احمد: جبر کے ساتھ۔ وہیں یہ لکھا ہوا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، آپ کا Concept (تصور) تو یہ ہے ناں جی کہ جبر کے ساتھ نہیں ہوگا…
مرزا ناصر احمد: ہمارا Concept (تصور)
جناب یحییٰ بختیار: … یعنی تبلیغ سے ہوگا …
مرزا ناصر احمد: ہمارا Concept (تصور) وہ ہے یعنی…
جناب یحییٰ بختیار: … لیکن اسلام پھیل جائے گا جی ہاں اس سے؟
مرزا ناصر احمد: کیا؟
جناب یحییٰ بختیار: اسلام پھیل جائے گا؟
مرزا ناصر احمد: تین صدیوں کے اندر۔
جناب یحییٰ بختیار: تو یہ مرزا صاحب کا جو زمانہ ہے، جہاں تک جہاد کا تعلق ہے، صرف ۱۸ سال کے لئے ہے یا ۱۷ سال کے لئے، ویسے یہ تین سو سال کے لئے ہے؟
مرزا ناصر احمد: جو ہے جہاد کا، یہ پیش گوئی حدیث میں جو آئی ہے کہ اس زمانے… وہ ان کا … آپ کی زندگی کے ساتھ تعلق رکھتا ہے کہ آپ کی زندگی میں شرائط جہاد نہیں ہوں گی۔
1123جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں یہی سوال آپ سے پوچھنا…
مرزا ناصر احمد: ہاں جنہیں، میں، میں آگے کر رہا ہوں ناں۔ وہ Link (ملانا) کرنا ہے ناں اس کو اور آپ کے وصال کے بعد اس کا امکان ہے کہ شرائط جہاد ہوجائیں اور اس وقت حکم یہ ہے کہ ہر احمدی قرآن کریم کی ہدایت کے مطابق شرائط جہاد کے موجود ہونے کے وقت جہاد کرے، اسی طرح جس طرح پہلوں نے کہا یہ اپنا مسئلہ علیحدہ ہے۔ ایک ہے، اسلام کی جدوجہد، جس میں صرف یہ جہاد صغیر نہیں، بلکہ …
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ تو قلم کا جو ہے، تبلیغ کا …
مرزا ناصر احمد: … تینوں جہاد جس میں ہیں…
جناب یحییٰ بختیار: … تبلیغ کا جہاد جو ہے …
مرزا ناصر احمد: تبلیغ کا جہاد اور نفس کی اصلاح کا جہاد، جس کا مطلب یہ ہے کہ نبی اکرمa کے اسوۂ کے مطابق اپنی زندگیاں ڈھالو اور اس دنیا کے لئے جس میں تم رہتے ہو، اسی طرح نمونہ بنو جس طرح نبی اکرمa رہتی دنیا تک اسوۂ حسنہ ہیں۔ آپa کے اخلاق کا رنگ اپنے اوپر چڑھاؤ۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب ! تو اس نتیجہ پر ہم پہنچے ہیں کہ جب ہم کہتے ہیں کہ ’’مرزا صاحب کا زمانہ‘‘ اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ جب اسلام ساری دنیا پر حاوی ہوگا، سب مسلمان ہوں گے۔ ’’زمانے‘‘ سے مطلب تین سو سال ان کی زندگی کے بعد کے بھی آئیں گے، زندگی سے لے کر یا دعویٰ انہوں نے کیا اس پیریڈ سے لے کر تین سو سال تک کا زمانہ ہے وہ۔ دوسرے ’’زمانے‘‘ سے مطلب … جب جہاد سے تعلق رکھتا ہے … تو ۱۸۹۱ء سے لے کر ۱۹۰۸ء تک، یہ اس کے ’’زمانے‘‘ کا مطلب ہے؟
1124مرزا ناصر احمد: ’’زمانہ‘‘ جو ہے ناں…
جناب یحییٰ بختیار: اس Sense (معنی) میں؟
مرزا ناصر احمد: نہیں، اس Sense (معنی) میں ’’زمانہ‘‘ جو ہے وہ Confusing (خلط ملط) ہے۔ Word (لفظ)
جناب یحییٰ بختیار: نہ، اس واسطے کہ دونوں Sense (معنی) میں آچکا ہے۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، حدیث کہتی ہے کہ مہدی… یضع الحرب… حرب کو، جنگ کو، جہاد صغیر کو، رکھ دے گا۔ ’’یضع‘‘ کا بتا رہا ہے کہ پھر اس کا استعمال ممکن ہے، خود یہ عربی کا لفظ جو ہے اور مہدی کی زندگی کے لئے یہ یقینی ہے کہ اس کی زندگی میں شرائط جہاد معدوم ہوں گی لیکن آپ کے مرنے کے بعد، وصال کے بعد اس کا امکان ہے کہ شرائط موجود ہوں اور اس کے لئے یہ حکم یہاں آپ کی تحریروں میں ہے کہ اس وقت فرض اور واجب ہے کہ احمدی جہاد میں شامل ہوں۔ یہ ہے جہاد کا … اس کو ایک اور تصور کے ساتھ ملانے سے Confusion (شک و شبہ) پیدا ہوتا ہے۔
 
Top