قرآن حکیم میں اللہ پاک نے حضرت عیسی علیہ السلام کے چند معجزات کا ذکر کیا ہے ۔ آگے بڑھنے سے پہلے وہ معجزات ملاحظہ فرمائیں ۔
وَرَسُولاً إِلَى بَنِي إِسْرَائِيلَ أَنِّي قَدْ جِئْتُكُم بِآيَةٍ مِّن رَّبِّكُمْ أَنِّي أَخْلُقُ لَكُم مِّنَ الطِّينِ كَهَيْئَةِ الطَّيْرِ فَأَنفُخُ فِيهِ فَيَكُونُ طَيْرًا بِإِذْنِ اللّهِ وَأُبْرِىءُ الأكْمَهَ والأَبْرَصَ وَأُحْيِـي الْمَوْتَى بِإِذْنِ اللّهِ وَأُنَبِّئُكُم بِمَا تَأْكُلُونَ وَمَا تَدَّخِرُونَ فِي بُيُوتِكُمْ إِنَّ فِي ذَلِكَ لآيَةً لَّكُمْ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ ....................... اور وہ بنی اسرائیل کی طرف رسول ہو گا (ان سے کہے گا) کہ بیشک میں تمہارے پاس تمہارے رب کی جانب سے ایک نشانی لے کر آیا ہوں میں تمہارے لئے مٹی سے پرندے کی شکل جیسا (ایک پُتلا) بناتا ہوں پھر میں اس میں پھونک مارتا ہوں سو وہ اﷲ کے حکم سے فوراً اڑنے والا پرندہ ہو جاتا ہے، اور میں مادرزاد اندھے اور سفید داغ والے کو شفایاب کرتا ہوں اور میں اﷲ کے حکم سے مُردے کو زندہ کر دیتا ہوں، اور جو کچھ تم کھا کر آئے ہو اور جو کچھ تم اپنے گھروں میں جمع کرتے ہو میں تمہیں (وہ سب کچھ) بتا دیتا ہوں، بیشک اس میں تمہارے لئے نشانی ہے اگر تم ایمان رکھتے ہو ۔
تُكَلِّمُ النَّاسَ فِي الْمَهْدِ وَكَهْلاً وَإِذْ عَلَّمْتُكَ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَالتَّوْرَاةَ وَالإِنجِيلَ وَإِذْ تَخْلُقُ مِنَ الطِّينِ كَهَيْئَةِ الطَّيْرِ بِإِذْنِي فَتَنفُخُ فِيهَا فَتَكُونُ طَيْرًا بِإِذْنِي وَتُبْرِىءُ الأَكْمَهَ وَالأَبْرَصَ بِإِذْنِي وَإِذْ تُخْرِجُ الْمَوتَى بِإِذْنِي وَإِذْ كَفَفْتُ بَنِي إِسْرَائِيلَ عَنكَ إِذْ جِئْتَهُمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُواْ مِنْهُمْ إِنْ هَـذَا إِلاَّ سِحْرٌ مُّبِينٌ ۔۔۔۔۔
جب الله کہے گا اے عیسیٰ مریم کے بیٹے میرا احسان یاد کر جو تجھ پر اور تیری ماں پر ہوا ہےجب میں نے روح پاک سے تیری مدد کی تو لوگوں سے گود میں اور ادھیڑ عمر میں بات کرتا تھا اور جب میں نے تجھے کتاب اورحکمت اور تورات اور انجیل سکھائی اور جب تو مٹی سے جانور کی صورت میرے حکم سے بناتا تھا پھرتو اس میں پھونک مارتا تھا تب وہ میرے حکم سے اڑنے والا ہو جاتا تھا اور مادر زاد اندھے کو اور کوڑھی کومیرے حکم سے اچھا کرتا تھا اور جب مردوں کو میرے حکم سے نکال کھڑا کرتا تھا اور جب میں نے بنی اسرائیل کو تجھ سے روکا جب تو ان کے پاس نشانیاں لے کر آیا تو جو ان میں کافر تھے وہ کہنے لگے اور کچھ نہیں یہ تو صریح جادو ہے ۔۔۔
ان آیات میں چند نکات بہت اہمیت کے حامل ہیں ۔
مٹی کے پرندے کس کے حکم سے زندہ پرندے بن جاتے تھے ؟
نابینا اور کوڑھی کس کے حکم سے صحت یاب ہو جاتے تھے ؟
مردے کس کے حکم سے زندہ ہو جاتے تھے ؟
ان سب سوالوں کا جواب ان آیات میں ہی موجود ہے کہ یہ سب کچھ
اللہ کے حکم سے ہوتا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بس اس کا ظہور حضرت عیسی علیہ السلام کے ذریعے ہوتا تھا ۔
ان آیات میں ایک اور بہت زبردست نکتہ بھی موجود ہے اور وہ یہ ہے حضرت عیسی علیہ السلام ان معجزات کو پیش کرنے کے بعد فرماتے ہیں ۔
إِنَّ فِي ذَلِكَ لآيَةً لَّكُمْ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ
بیشک اس میں تمہارے لئے نشانی ہے اگر تم ایمان رکھتے ہو ۔
یعنی ان معجزات کا انکار کرنے والوں یا ان معجزات کی باطل تاویل کرنے والوں کے لئے پیغام ہے کہ ان معجزات میں تمہارے لئے نشانی ہے اگر تم ایمان واقعی ایمان رکھتے ہو ۔
ان معجزات کو دیکھ کر یہود نے کہا کہ یہ تو کھلا کھلا جادو ہے ۔
إِذْ جِئْتَهُمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُواْ مِنْهُمْ إِنْ هَـذَا إِلاَّ سِحْرٌ مُّبِينٌ
اور انہیں یہود کی پیروی کرتے ہوئے مرزا غلام احمد قادیانی اور اس کی امت نے حضرت عیسی علیہ السلام کے ان معجزات کو
مسمریزم کی شعبدہ بازیاں قرار دے دیا ۔ (روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 263 تا 265)
وَرَسُولاً إِلَى بَنِي إِسْرَائِيلَ أَنِّي قَدْ جِئْتُكُم بِآيَةٍ مِّن رَّبِّكُمْ أَنِّي أَخْلُقُ لَكُم مِّنَ الطِّينِ كَهَيْئَةِ الطَّيْرِ فَأَنفُخُ فِيهِ فَيَكُونُ طَيْرًا بِإِذْنِ اللّهِ وَأُبْرِىءُ الأكْمَهَ والأَبْرَصَ وَأُحْيِـي الْمَوْتَى بِإِذْنِ اللّهِ وَأُنَبِّئُكُم بِمَا تَأْكُلُونَ وَمَا تَدَّخِرُونَ فِي بُيُوتِكُمْ إِنَّ فِي ذَلِكَ لآيَةً لَّكُمْ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ ....................... اور وہ بنی اسرائیل کی طرف رسول ہو گا (ان سے کہے گا) کہ بیشک میں تمہارے پاس تمہارے رب کی جانب سے ایک نشانی لے کر آیا ہوں میں تمہارے لئے مٹی سے پرندے کی شکل جیسا (ایک پُتلا) بناتا ہوں پھر میں اس میں پھونک مارتا ہوں سو وہ اﷲ کے حکم سے فوراً اڑنے والا پرندہ ہو جاتا ہے، اور میں مادرزاد اندھے اور سفید داغ والے کو شفایاب کرتا ہوں اور میں اﷲ کے حکم سے مُردے کو زندہ کر دیتا ہوں، اور جو کچھ تم کھا کر آئے ہو اور جو کچھ تم اپنے گھروں میں جمع کرتے ہو میں تمہیں (وہ سب کچھ) بتا دیتا ہوں، بیشک اس میں تمہارے لئے نشانی ہے اگر تم ایمان رکھتے ہو ۔
تُكَلِّمُ النَّاسَ فِي الْمَهْدِ وَكَهْلاً وَإِذْ عَلَّمْتُكَ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَالتَّوْرَاةَ وَالإِنجِيلَ وَإِذْ تَخْلُقُ مِنَ الطِّينِ كَهَيْئَةِ الطَّيْرِ بِإِذْنِي فَتَنفُخُ فِيهَا فَتَكُونُ طَيْرًا بِإِذْنِي وَتُبْرِىءُ الأَكْمَهَ وَالأَبْرَصَ بِإِذْنِي وَإِذْ تُخْرِجُ الْمَوتَى بِإِذْنِي وَإِذْ كَفَفْتُ بَنِي إِسْرَائِيلَ عَنكَ إِذْ جِئْتَهُمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُواْ مِنْهُمْ إِنْ هَـذَا إِلاَّ سِحْرٌ مُّبِينٌ ۔۔۔۔۔
جب الله کہے گا اے عیسیٰ مریم کے بیٹے میرا احسان یاد کر جو تجھ پر اور تیری ماں پر ہوا ہےجب میں نے روح پاک سے تیری مدد کی تو لوگوں سے گود میں اور ادھیڑ عمر میں بات کرتا تھا اور جب میں نے تجھے کتاب اورحکمت اور تورات اور انجیل سکھائی اور جب تو مٹی سے جانور کی صورت میرے حکم سے بناتا تھا پھرتو اس میں پھونک مارتا تھا تب وہ میرے حکم سے اڑنے والا ہو جاتا تھا اور مادر زاد اندھے کو اور کوڑھی کومیرے حکم سے اچھا کرتا تھا اور جب مردوں کو میرے حکم سے نکال کھڑا کرتا تھا اور جب میں نے بنی اسرائیل کو تجھ سے روکا جب تو ان کے پاس نشانیاں لے کر آیا تو جو ان میں کافر تھے وہ کہنے لگے اور کچھ نہیں یہ تو صریح جادو ہے ۔۔۔
ان آیات میں چند نکات بہت اہمیت کے حامل ہیں ۔
مٹی کے پرندے کس کے حکم سے زندہ پرندے بن جاتے تھے ؟
نابینا اور کوڑھی کس کے حکم سے صحت یاب ہو جاتے تھے ؟
مردے کس کے حکم سے زندہ ہو جاتے تھے ؟
ان سب سوالوں کا جواب ان آیات میں ہی موجود ہے کہ یہ سب کچھ
اللہ کے حکم سے ہوتا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بس اس کا ظہور حضرت عیسی علیہ السلام کے ذریعے ہوتا تھا ۔
ان آیات میں ایک اور بہت زبردست نکتہ بھی موجود ہے اور وہ یہ ہے حضرت عیسی علیہ السلام ان معجزات کو پیش کرنے کے بعد فرماتے ہیں ۔
إِنَّ فِي ذَلِكَ لآيَةً لَّكُمْ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ
بیشک اس میں تمہارے لئے نشانی ہے اگر تم ایمان رکھتے ہو ۔
یعنی ان معجزات کا انکار کرنے والوں یا ان معجزات کی باطل تاویل کرنے والوں کے لئے پیغام ہے کہ ان معجزات میں تمہارے لئے نشانی ہے اگر تم ایمان واقعی ایمان رکھتے ہو ۔
ان معجزات کو دیکھ کر یہود نے کہا کہ یہ تو کھلا کھلا جادو ہے ۔
إِذْ جِئْتَهُمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُواْ مِنْهُمْ إِنْ هَـذَا إِلاَّ سِحْرٌ مُّبِينٌ
اور انہیں یہود کی پیروی کرتے ہوئے مرزا غلام احمد قادیانی اور اس کی امت نے حضرت عیسی علیہ السلام کے ان معجزات کو
مسمریزم کی شعبدہ بازیاں قرار دے دیا ۔ (روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 263 تا 265)