موجودہ فساد اور اسمبلی
اب جب کہ مرزائیوں نے ۲۹؍مئی ۱۹۷۴ء کو ربوہ سٹیشن پر کالج کے طلبہ پر حملہ کر کے ان کو زدوکوب کیا تو ملک میں جو پہلے ہی سے ان کے خلاف تھا۔ جس کی نشاندہی مسٹر منیر صاحب جج انکوائری کورٹ پہلے سے کر چکے تھے۔ خطرناک ہل چل شروع ہوگئی اور ان کے خلاف دریا امڈ آیا۔ ہم نے قومی اسمبلی میں، پھر لاہور ٹربیونل کے سامنے یہ کہا کہ ہوسکتا ہے کہ مرزائیوں نے ربوہ اسٹیشن کی حرکت پاکستان دشمنوں کی سازش سے کی ہو، 2443تاکہ ملک میں فسادات ہوں اور دشمن اپنا الّو سیدھا کرے۔ اس کا ایک قرینہ ہے جب کہ مرزائیوں نے مسلمانوں کے پر امن جلوسوں پر گولیاں چلائیں۔ عوامی حکومت نے عوامی مطالبہ کے پیش نظر اسمبلی سے کہا کہ وہ اس سلسلے میں مرزائیوں کی مذہبی پوزیشن کا تعین کرے۔ پہلے بطور تمہید کے چند باتیں عرض کی جاتی ہیں۔ پھر مسئلہ ختم نبوت پر بحث کی جائے گی۔