• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مولانا طاھر اشرفی پر شراب پینے کا الزام جھوٹا ثابت ہو گیا

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
مولانا طاھر اشرفی پر شراب پینے کا الزام جھوٹا ثابت ہو گیا

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ایک مرتبہ پھر نجی ٹی وی چینل نے پاکستان علماءکونسل کے مرکزی چیئرمین مولاناطاہراشرفی کی گاڑی سے شراب وغیرہ برآمد ہونے پر گرفتاری کا دعویٰ کردیاتاہم حقیقت سامنے آگئی اور اس دعوے میں کسی صداقت کی تصدیق نہیں ہوسکی ۔
ذرائع کے مطابق نجی ٹی وی چینل ’نیونیوز‘نے گذشتہ رات دعویٰ کیاتھاکہ علامہ طاہر اشرفی کی گاڑی سے شراب وغیرہ کی بوتلیں برآمد ہوئی ہیں جس پر اُنہیں پولیس نے حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیاتاہم ایک سینئر اینکر پرسن کی مداخلت پر مقدمہ درج کیے بغیر رہاکردیا۔
اس خبرکے نشر ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر ہلچل مچ گئی اور طرح طرح کے تبصر ے شروع ہوگئے لیکن مولاناطاہراشرفی کی وضاحت کے بعد صورتحال یکسرتبدیل ہوگئی ۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئیٹر پر اپنے ایک ٹوئیٹ میں مولاناطاہراشرفی نے بتایاکہ ’وہ گذشتہ چار دن سے مکہ میں موجود ہیں، حرم مکہ میں ہوں ، یہی ان کے لیے کافی ہے اوراس خبر میں کوئی صداقت نہیں‘۔اُن کاکہناتھاکہ ’اللہ کی قسم ، تم اس سے زیادہ بھی الزام تراشی کروتو ختم نبوت کو بیان کرتے رہیں گے ۔
دوسری طرف پاکستان علماءکونسل نے کہاہے کہ جھوٹی خبر نشر کرنے پر چینل انتظامیہ نے معافی مانگ لی ہے اور متعلقہ ذمہ داران کوفوری طورپر فارغ کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے ، کردار کشی کی مہم قابل افسوس ہے ، جھوٹی خبر پر متعلقہ چینل کے خلاف قانونی کارروائی کا حق رکھتے ہیں اور پیمرا سے فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہیں ۔

news-1442824034-2362_large.jpg
 
Top