(میری وحی ایسی پاک جیسی آنحضرتﷺ پر آئی ہو)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ کہتے ہیں کہ: ’’میری وحی ایسی پاک ہے جیسے آنحضرت (ﷺ) پر آئی ہو، اور میں اُس پر ویسے ہی اِیمان لاتا ہوں۔‘‘
1684جناب عبدالمنان عمر: نہیں جی، اُس کے معنی وہ ہیں کہ وہ یقینی ہے۔ ’’اُس میں یہ شبہ نہیں ہے مجھے کہ وہ شاید خدا کا کلام ہو یا نہ ہو۔‘‘ یہ نہیں کہ شیطانی ہے کہ نہیں ہے۔ یہ فرمایا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں دیکھئے ناںجی، وہ تو ٹھیک ہے، اُس میں کوئی شک ہے نہیں کہ خدا کا کلام اُن پر آیا؟
جناب عبدالمنان عمر: ہاں، خدا کا کلام آیا۔
جناب یحییٰ بختیار: اس میں تو کوئی شک نہیں ہے، اور پھر وہ کہتے ہیں کہ: ’’میں اُس پر ایسے ایمان لاتا ہوں جیسے خدا کے کلام پر جو کسی نبی پر آیا ہو۔ ایسے ہی پاک ہے جیسے وہ ہو۔‘‘
جناب عبدالمنان عمر: مگر وحیٔ نبوّت نہیں۔ دیکھئے جی، وحیٔ نبوّت تو ایک کیٹگری ہے۔ وحیٔ نبوّت جو ہے، وہ۔۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: دیکھیں صاحبزادہ صاحب! میں جو آپ سے عرض کر رہا ہوں، وہ میری Difficulty (مشکل) پر غور کریں۔ چونکہ میں ضروری نہیں سمجھتا جی اِس کو کہ ایک شخص کہتا ہے کہ: ’’مجھ پر وحی آتی ہے، اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل ہوتی ہے، وہ ایسی پاک ہے جو باقی انبیاء پر وحی آئی ہے اور میں اُس پر ایسے ہی اِیمان لاتا ہوں جیسے باقی انبیاء پر اِیمان لاتا ہوں، اُن کی وحیوں پر اِیمان ہے میرا۔‘‘ اور ساتھ ہی کہتا ہے کہ: ’’میں نبی بھی ہوں۔‘‘ آپ کہتے ہیں کہ یہ ’’نبی‘‘ اُس معنی میں نہیں۔ تو ہم کہتے ہیں کہ: جب وہ کہتا ہے کہ: ’’وحی مجھ پر آرہی ہے، وہ ایسی پاک ہے، اللہ سے ہے، اور میں اُس پر اِیمان لاتا ہوں، میں نبی ہوں۔‘‘ اُس کے بعد کہتے ہیں۔ اس کے باوجود گنجائش رہ جاتی ہے اِس بات کی کہ وہ کہتا ہے کہ: ’’میں نہیں ہوں نبی۔‘‘ یہ پوزیشن Clear (واضح) کریں کہ آپ کس طور پر؟ جب وہ کہتا ہے کہ: ’’میں نبی ہوں، اور وحی بھی آرہی ہے اور وحی بھی پاک ہے، اور 1685اُس پر اِیمان بھی لاتا ہوں جیسے باقی انبیاء کی وحی آئی اسی طرح۔‘‘
جناب عبدالمنان عمر: میں نے گزارش کیا تھا کہ یہ حوالہ پورا میں نے پڑھ کے سنایا تھا۔ مرزا صاحب فرماتے ہیں کہ:
’’خداتعالیٰ کی جو وحی مجھ پر نازل ہوتی ہے، میں اُس کو قرآنِ مجید پر پیش کرتا ہوں، لیکن اگر وہ قرآن مجید سے مطابقت نہ رکھے تو میں اُس کو اسی طرح پھینک دیتا ہوں جیسے کھنگال کو آدمی پھینک دیتا ہے۔‘‘ یہ ہے مرزا صاحب کی وحی میں جو اُن پر آتی ہے: ’’قرآن کے مقابلے میں کھنگال کی طرح‘‘ وہ کہتے ہیں۔