(میں نبی کہوں گا، تم محدث سمجھو)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، ’’تم اس کو کتاب سے کاٹ کے محدث لکھتے رہو میں نبی لکھتارہوں گا۔‘‘ یہ کہا انہوں نے کہ ’’جہاں جہاں میری کتابوں میں ہے یہ لفظ، اس کوکاٹ کر، منسوخ کرکے ادھر ’’محدث‘‘ لکھیں اور اس کے بعد میں پھر جو ہے نبی لکھتا رہوں گاآپ منسوخ کرتے جائیے۔‘‘
جناب عبدالمنان عمر: میں عرض کروں…
جناب یحییٰ بختیار: …مطلب ایسا نکلتا ہے اس سے۔
جناب عبدالمنان عمر: میں نے عرض کیا یہ کہ ایک یہ حوالہ میرا سن لیجئے۔ مجھے یہی دقت محسوس ہوتی ہے اپنے بیان میں کہ بات میری بیچ میں ہوتی ہے تو ایک اور Question (سوال) آ جاتاہے۔ اگر بالترتیب ہو تو کوئی شاید مشکل حل ہو جائے گی ہماری۔ تو میں یہ بتا رہاتھا کہ مرزا صاحب فرماتے ہیں:
’’…یہ الزام صحیح نہیں ہے۔ بلکہ ایسا دعویٰ نبوت کا میرے نزدیک کفر ہے۔ نہ آج سے بلکہ اپنی ہر ایک کتاب میں…‘‘
1762Mr. Abdul Aziz Bhatti: point of order Sir. It's just waste of time. It's exremly irrelevant, Sir.
(جناب عبدالعزیز بھٹی: یہ محض تضیع اوقات ہے اور وہ (گواہ) بالکل غیر متعلقہ باتیں کر رہا ہے)
جناب چیئرمین: ہاں، ان…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، انہوں نے کہہ دیا کہ کسی اورطبقے سے وہ کہہ رہے تھے۔ جو پہلا طبقہ تھا۔ ان کو ویسا ہی Confused (غلط ملط) چھوڑ دیا۔
جناب عبدالمنان عمر: ’’…بلکہ ایسا دعویٰ نبوت کا میرے نزدیک کفر ہے۔ نہ آج سے بلکہ اپنی ہر ایک کتاب میں میں ہمیشہ یہی لکھتا آیا ہوں کہ اس طرح کی نبوت کا مجھے کوئی دعویٰ نہیں اور یہ سراسر میرے پر…‘‘
جناب یحییٰ بختیار: کس قسم کی نبوت؟ یہی صاحب زادہ صاحب!میں کہہ رہاں ہوں کہ کس قسم کی نبوت کا دعویٰ تھا؟
جناب عبدالمنان عمر: مکالمہ، مخاطبہ۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی؟
جناب عبدالمنان عمر: مکالمہ، مخاطبہ۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، ’’نبوت‘‘ کا لفظ استعمال کر رہے ہیں۔
جناب عبدالمنان عمر: لغوی معنوں میں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، لغوی معنوں میں آپ کو کیا اعتراض ہے جو ان کو نبی کہیں؟ میں یہ پوچھتاہوں لاہوری پارٹی کو۔
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں، مجھے ختم کرلینے دیجئے بات تو…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں نے ایک سوال پوچھا تھا کہ…
1763جناب عبدالمنان عمر: میری بات ختم ہوجائے تو میں عرض کروں۔
جناب یحییٰ بختیار: اچھا جی۔
جناب عبدالمنان عمر: ’’جس بناء پر میں اپنے تئیں نبی کہلاتا ہوں، وہ صرف اس قدر ہے کہ میں خدا تعالیٰ کی ہم کلامی سے مشرف ہوں اور میرے ساتھ وہ بکثرت بولتا اور کلام کرتا ہے اورمیری باتوں کا جواب دیتا ہے اوربہت سی غائب کی باتیں میرے پر ظاہر کرتا ہے اورآئندہ زمانوں کے وہ راز میرے پرکھولتاہے کہ جب تک انسان کا اس کے ساتھ خصوصیت کا قرب نہ ہو، دوسرے پر وہ اسرار نہیں کھولتا۔‘‘
(مجموعہ اشتہارات ج۳ص۵۹۷)
یہ ہے جناب!میری گزارش…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،میں نے یہ عرض…
جناب عبدالمنان عمر: …کہ آپ کا اعتراض یہ تھا…
Mr. Chairman: That,that's all. That's All.Next question. (جناب چیئرمین: یہ کافی ہے۔ کوئی اورسوال کریں)
Mr. Yahya Bakhtiar: Sir, I have got to ask him one more Hawalah(حوالہ). But before that, I want this position to be clarified.
(جناب یحییٰ بختیار: جناب والا! مجھے اس سے ایک اور حوالہ پوچھنا ہے۔ لیکنمیں اس پوزیشن کی وضاحت کرانا چاہتاہوں)
میں نے صاحبزادہ صاحب! یہ عرض کی کہ مرزاصاحب نے بار با رکہاکہ ’’میں نبی ہوں۔‘‘آپ کہتے ہیں کہ ہر حالت میں ان کا مطلب تھا مجازی، لغوی معنی میں، حقیقی معنوں میں نہیں تھا۔ مگر وہ پھر بھی یہ کہتے ہیں کہ ’’میں نبی ہوں،میں رسول ہوں۔‘‘آپ کہتے ہیں کہ ہردفعہ وہ یہی کہتے ہیں کہ ’’میںلغوی معنوں میں نبی اوررسول ہوں۔‘‘آپ ،لاہوری پارٹی کو کیا اعتراض ہے کہ ان کا یہ لفظ ’’نبی‘‘ استعمال نہیں کرتے، جب وہ استعمال اپنے لئے کرتے ہیں؟
جناب عبدالمنان عمر: میں عرض کر وں جی؟
1764جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی۔
جناب عبدالمنان عمر: اس کی وجہ یہ ہے کہ اس وقت جو ہمارے سامنے طبقہ ہے، ان کے ہاں لفظ ’’نبی‘‘ کے یہی معنی سمجھے جاتے ہیں کہ وہ صاحب شریعت ہوتا ہے۔ وہ براہ راست ہوتا ہے۔ وہ کسی حصے کو منسوخ کرتا ہے، وغیرہ۔ اس وجہ سے اور یہ چیز ہم خود نہیں کرتے ہیں، یہ ہماری تشریح نہیں ہے۔ یہ ہمارا اپنا خیال نہیں ہے کہ ہم نے سوچا کہ ہم یہ چھوڑ دیں۔ مرزا صاحب نے خود فرمایا کہ ’’میں پسند نہیںکرتا کہ میری جماعت کی عام بول چال میں میرے لئے ’’نبی‘‘ کا لفظ استعمال کیا جائے۔ کیونکہ اس کے بعض لوگوں کو دھوکہ لگنے کا اندیشہ ہے اور اس کے بدنتائج نکلتے ہیں…‘‘
جناب یحییٰ بختیار: اورپھر اس کے بعد…
جناب عبدالمنان عمر: …تو یہ مرزا صاحب…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں یہی عرض کرتا ہوں۔ پھر خود استعمال کرنا شروع کر دیا۔
جناب عبدالمنان عمر: میں نے بتایا ناں جی! کہ عام استعمال مت کرو۔ مگر چونکہ لغت میں اور اس امت کی اصطلاحات میں، اس کے لٹریچر میں اس قسم کے الفاظ پائے جاتے ہیں اور مکالمہ مخاطبہ الٰہیہ،جس پر ان کا سب سے بڑازورتھا…
جناب یحییٰ بختیار: دیکھئے، دیکھئے۔ صاحبزادہ صاحب آپ درست فرمارہے ہیں۔ ان کا آخری خط جو ہے۔ جو آپ نے پڑھ کے سنایا۔ جو ان کی وفات کے دن شائع ہوا تھا۔ اس میں بھی وہ نبوت کا ذکر کرتے ہیں۔ اپنے نبی ہونے کا اور کس قسم کے نبی ہونے کا۔ تو اس کے باوجود …اس کے بعد تو ان لوگوں کا کوئی اور Statement (بیان) آیا نہیں ریکارڈ پر۔ گویا تحریر آئی نہیں ہے۔ اس میں وہ جب کہتے ہیں کہ ’’میں نبی ہوں مگر غیر شرعی۔ وہ 1765میں نے دعویٰ نہیں کیا کہ میرا اپنا علیحدہ کلمہ ہے، میرا علیحدہ کعبہ ہے، میرا علیحدہ مذہب ہے۔‘‘ اس لغوی معنی میں جب وہ کہتے ہیں کہ ’’مجھے نبی کہو‘‘توپھر کیوں نہیں کہتے آپ؟
جناب عبدالمنان عمر: ان لغوی معنوں میں ہم نے عرض کیا ہے۔ انہوں نے خود کہا ہے کہ…
جناب یحییٰ بختیار: اس کے بعد نہیں کہا۔ یہ آخری بات ہے اس کی۔
جناب عبدالمنان عمر: ہاں جی، اسی میں کہاہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اس میں یہی کہاہے کہ ’’میں نبی ہوں، اس قسم کا نبی ہوں۔‘‘
جناب عبدالمنان عمر: ان معنوں میں۔
جناب یحییٰ بختیار: کوئی حدیث…محدث کا کوئی ذکر نہیں کیا اس میں۔
جناب عبدالمنان عمر: نہ جی، ہے: ’’اور یہ مجھے ایک عزت کا خطاب دیا گیاہے…‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، تو آپ عزت…
جناب عبدالمنان عمر: ’’…تاکہ ان میں اور مجھ میںفرق ظاہر ہوجائے۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، تو یہ عزت کیوں نہیں دیتے آپ ان کو؟
جناب عبدالمنان عمر: عزت دیتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ نبی نہیں کہتے۔
جناب عبدالمنان عمر: ہم یہ کہتے ہیں کہ مکالمہ، مخاطبہ الٰہیہ ان کو حاصل تھا…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔
جناب عبدالمنان عمر: …مگر کیونکہ بعض اس لفظ سے چڑتے ہیں، گھبراتے ہیں۔ اس کے لغوی استعمال کا ان کو علم نہیں ہے، ان لوگوں…
1766جناب یحییٰ بختیار: اچھا!یہ…
جناب عبدالمنان عمر: …کی غلط فہمی کو دور کرنے کے لئے اس کو استعمال کرتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: …یہ Expediency ہے! (یہ مبنی برمصلحت ہے)
جناب عبدالمنان عمر: یہ حقیقتیں دونوں اپنی جگہ قائم ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں، دونوں حقیقتیں ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔
جناب عبدالمنان عمر: …کہ وہ غیر نبی کے معنوں میں لفظ ’’نبی‘‘ محدث کے معنوں میں، لفظ ’’نبی‘‘ مکالمہ مخاطبہ الٰہیہ کے معنوں میں، لفظ ’’نبی‘‘ استعمال ہوجاتاہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ظلی، بروزی تو ہیں وہ؟
جناب عبدالمنان عمر: ظلی، بروزی ’’نبی‘‘ کی قسم نہیں ہیں، جناب!
جناب یحییٰ بختیار: نہیں؟
جناب عبدالمنان عمر: بار بار یہ عرض کرتا ہوں کہ ظلی اوربروزی کے معنی یہ ہیں کہ غیر نبی۔
جناب یحییٰ بختیار: اچھا، اچھا، یہ آپ، مطلب یہ کہ…
جناب عبدالمنان عمر: ’’ظل‘‘ کے معنی ہوتے ہیں جناب!سادہ سا لفظ ہے ’’ظل‘‘ کے معنی ہوتے ہیں سایہ۔ ایک اصل چیز ہے، ایک اس کا سایہ ہے۔ اس کو ’’ظل‘‘ عربی میں کہتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یہ Clear (واضح) ہوگئی۔
1767جناب عبدالمنان عمر: ایک نبوت ہے، ایک اس نبوت کاسایہ ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ صاحبزادہ صاحب! Clear (واضح) ہوگئی پوزیشن۔
جناب عبدالمنان عمر: اچھا جی۔
جناب یحییٰ بختیار: کیونکہ یہ انہوں نے صاف کہا کہ ’’میں شرعی نبی نہیں ہوں۔‘‘
جناب عبدالمنان عمر: نہیں جی، ’’مستقل‘‘ بھی کہا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’مستقل بھی نہیں ہوں۔‘‘
جناب عبدالمنان عمر: اور صرف یہ ہے کہ ’’میں مکالمہ، مخاطبہ الٰہیہ کے معنوں میں…‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، بس یہ۔ ابھی آپ یہ فرمائیے، جب یہ کہتے ہیں وہ:
’’ماسوا اس کے یہ بھی تو سمجھو کہ شریعت کیا چیز ہے۔ جس نے اپنی وحی کے ذریعے چند امرونہی بیان کئے اوراپنی امت کے لئے قانون مرتب کیا۔ وہی صاحب شریعت ہوگیا۔ پس اس تعریف کی رو سے ہمارے مخالف ملزم ہیں۔ کیونکہ میری وحی میں امر بھی ہے اور نہی بھی۔‘‘
(اربعین نمبر ۴ص۶، خزائن ج۱۷ص۴۳۵)
ابھی تو صاحب شریعت بھی ہوگئے۔
جناب عبدالمنان عمر: شاید ایک لفظ کی طرف توجہ نہیں رہی جناب کی: ’’صاحب شریعت جدیدہ۔‘‘ جدید شریعت یہ قرآن مجید کی شریعت ہے۔ قرآن مجید ہی کی…!
جناب یحییٰ بختیار: پہلے تو یہ ہم…
جناب عبدالمنان عمر: …قرآن مجید کے الفاظ ہیں، قرآن مجید کی آیتیں ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، پہلے تو یہ ہم اس نتیجے پر پہلے پہنچ جائیں کہ وہ قدیم شریعت والے تھے۔ تب تو اس کے بعد جدید کا سوال آئے گا۔
1768جناب عبدالمنان عمر: نہ جی نہ،وہ کہتے ہیں کہ نبی کون ہوتا ہے؟ جو ایک جدید شریعت لائے۔ یہ ’’نبی‘‘ کی تعریف ہم پہلے کرچکے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: یہاں یہ…
جناب عبدالمنان عمر: …یہ جدید شریعت نہیں ہے، بلکہ…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، دیکھئے ناں…
جناب عبدالمنان عمر: یہ کیا ہے؟ یہ میں آپ کو عرض کرتاہوں…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،میں یہ پھر آپ کو پڑھ کے سنا دیتاہوں، شایدمیں نہیں سمجھا:’’ماسوائے اس کے یہ بھی تو سمجھو کہ شریعت کیا چیز ہے۔ جس نے اپنی وحی کے ذریعے چند امرونہی بیان کئے اور اپنی امت کے لئے قانون مقرر کیا…‘‘ امت تو بناچکے تھے۔ بیعت لینا شروع کردیا۔ Directions (احکامات) ہو چکی تھیں۔ آپ کی علیحدہ پارٹی ہے:
’’…وہی صاحب شریعت ہوگیا۔ پس اس تعریف کی رو سے ہمارے مخالف ملزم ہیں کیونکہ میری وحی میں امر بھی ہے اورنہی بھی۔‘‘
جناب عبدالمنان عمر: میں اگر اپنی طرف سے اس کا کچھ جواب دوں توشاید سمجھنے میں دقت ہو…
جناب یحییٰ بختیار: مولانا رومؒ کی طرف سے دے دیجئے آپ!
جناب عبدالمنان عمر: جناب! میں مولانا محمدحسین صاحب بٹالوی کی طرف سے دیتا ہوں جو کہ مرزا صاحب کے شدید ترین مخالف تھے۔ یہ چیز ہے جس کو کہتے ہیں’’جادو وہ جو سر چڑھ کے بولتا ہے۔‘‘ مولوی محمد حسین بٹالوی صاحب یہی بات، یہی اعتراض پیش کرکے فرماتے ہیں:
1769’’مؤلف، ’’براہین احمدیہ‘‘ نے ہرگز یہ دعویٰ نہیں کیا کہ قرآن میں ان آیات کامورد نزول و مخاطب میں ہوں۔ اپنے اوپر ان آیات کے الہام یا دعویٰ سے ان کی مراد، جس کو صریح الفاظ میں وہ خود ظاہر کر چکے ہیں۔ ہم اپنی طرف سے اختراع نہیں کرتے۔ یہ ہے کہ جن الفاظ یا آیات سے خداتعالیٰ نے قرآن مجید یا پہلی کتابوں میں انبیاء کو مخاطب فرمایا ہے۔ انہی الفاظ یا آیات سے دوبارہ مجھے شرف خطاب بخشا ہے۔ پر میرے خطاب میں ان الفاظ سے اورمعانی مراد رکھے ہیں اور وہ معنی قرآن کے معنی کے اسرار اورآثار ہیں۔‘‘
پھر عرض کرتا ہوں…
Mr. Chairman: Nest question.
(جناب چیئرمین: اگلا سوال کریں)
جناب عبدالمنان عمر: حضرت امام جعفر صادق کے متعلق میں…
جناب یحییٰ بختیار: دیکھیں، بہت ٹائم کم ہے۔ آپ نے تفسیر کر دی۔
Mr. Chairman: That's all. Only the views of the witness and his Jamaat are needed, not what the others have said. The reply should be confined to the views of the Jamaat.
(جناب چیئرمین: یہ کافی ہے۔ صرف گواہ اور اس کی جماعت کے نظریات آنے چاہئیں نہ کہ دوسرے لوگوں نے کیا کہا۔ جواب کو صرف جماعت کے نظریات تک محدود رکھا جائے)
Mr.Yahya Bakhtiar: Sir, I will draw attention of...
(جناب یحییٰ بختیار: جناب والا میں آپ کی توجہ اس طرف دلاتاہوں…)
Mr. Chairman: Yes, Only to Jammat, no other references…
(جناب چیئرمین: صرف جماعت اور کوئی دوسرے حوالہ جات نہ دیئے جائیں)
Mr.Yahya Bakhtiar: I will draw the attention of the witness…
(جناب یحییٰ بختیار: میں گواہ کی توجہ اس طرف دلاتاہوں…)
Mr. Chairman: …not what one honourable member has said and what the other has said. Yes, Mr. Attorney-General.
(جناب چیئرمین: نہ یہ کہ کسی معزز ممبر نے کیا کہا ہے اور دوسرے لوگوں نے کیا کہا ہے۔ جی مسٹر اٹارنی جنرل صاحب)
جناب یحییٰ بختیار: یہ ایک حوالہ، اس کی طرف سے آپ کی توجہ دلاتا ہوں۔ یہ نبوت حضرت مسیح موعودؑ۔ حضرت خلیفۃ المسیح اول فرماتے ہیں کہ:
1770’’جن لوگوں نے مسیح موعود کو دیکھا ہے اور اس کی مجلس میں بیٹھے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ نبی میں ایک خاص کشش ہوتی ہے اور اس وقت کھل کر بیٹھنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ اگر صریح حکم نہ آتا…‘‘
یہ حکیم نور الدین صاحب فرماتے ہیں کہ ان کی محفل میں، نبی کی محفل، خاص کشش ہوتی ہے اور مرزاصاحب کی محفل میں جو بیٹھے تھے، کہتے ہیں جی، آدمی کھل کے نہیں بیٹھ سکتا تھا۔ مشکل ہوتاتھا۔ تو یہ نبی جو ہے، یہ وہ بروزی یا مجازی Sense (معنی) میں استعمال کر رہے ہیں یہاں؟
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں، محدث کے معنوں میں۔
جناب یحییٰ بختیار: ابھی اگر میں کہوں جی کہ ’’شیر کے ساتھ جنگل میں آدمی بڑا ڈر جاتا ہے۔‘‘
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: …تو وہ شیرتواصلی ہوتا ہے، کہ وہ بازاری شیر یا نقلی شیر؟
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں، اور اگر وہ کہے کہ ’’شیر کے ساتھ میری محفل جو تھی، وہاں بہت سے لوگ تھے۔‘‘ تو وہاں کو ن سا شیر مراد ہوگا؟
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں ایسے کہہ رہاںہوں۔ دیکھیں، ایک آدمی ہوتاہے۔ سیاستدان ہوتا ہے۔ اس نے خدمت کی ہوتی ہے۔ اس کی خدمت کی وجہ سے کہتے ہیں۔ جی کہ یہ شیر پنجاب ہے یا شیر سرحد ہے۔ وہ بھی ہماری طرح انسان ہوتا ہے۔ وہ کسی کو کاٹتا نہیں، نہ پنجے مارتا ہے۔ تو اس کی محفل میں تو میں نہیں کہوں گاجی کہ جیسے جنگل میں کوئی آدمی چلاجائے اور شیرسامنے آ جائے تو ڈرجاتا ہے اس سے۔ کہ ڈر لگتا ہے؟
جناب عبدالمنان عمر: نہیں جی، بہادر آدمی تو بعض وقت ڈر جاتا ہے۔
1771جناب یحییٰ بختیار: نہیں، بہادر آدمی سے۔ وہ توبڑا سوکھا پتلا، قائداعظم جو تھا ان سے کون ڈرتاتھا؟
جناب عبدالمنان عمر: ان کا دماغ جو تھا۔ وہ بڑے بڑے بہادروں سے افضل تھا۔
جناب یحییٰ بختیار: دیکھیں، شیر نہیں، یہاں جو کہتے ہیں ناں کہ شیر کی محفل سے، ’’نبی کی محفل سے آدمی جو ہے…‘‘ وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ نبی تھے۔ ’’نبی میں خاص کشش ہوتی ہے اور اس وقت کھل کر بیٹھنا بہت مشکل ہوتاہے۔‘‘یہ کس مطلب میں انہوں نے استعمال کیا ہے؟
جناب عبدالمنان عمر: ہاںیہ، یہ سوال بڑا ہی اعلیٰ درجے کا ہے کہ یہ انہوں نے کن معنوں میں استعمال کیاہے؟ اس کے لئے میں بجائے اس کے کہ اپنی طرف سے اس کا جواب دوں…
جناب یحییٰ بختیار: آپ اپنی طرف سے اس کا جواب دے دیں تو وہ…
جناب عبدالمنان عمر: نہیں، جناب!میں مرزاصاحب…وہ مولانا نور الدین کی طرف سے جواب دوں گا جن کا وہ حوالہ ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اچھا جی۔
جناب عبدالمنان عمر: ہاں جی،یہی صحیح بات بھی ہے۔ نہیں، جناب! وہ اردو ہی ہے، خط ہے، اردو میں ہے، Simple (آسان) سا خط ہے:
’’دل چیر کر دکھانا انسانی طاقت سے باہر ہے۔ قسم پر اگر کوئی اعتبار کرے تو واﷲ العظیم کے برابر کوئی قسم مجھے نظر نہیں آتی۔ نہ آپ میرے ساتھ موت کے بعد ہوںگے اور نہ کوئی اور میرے ساتھ سوائے میرے ایمان اور اعمال کے ہوگا۔ پس یہ معاملہ اﷲ تعالیٰ کے حضور میں پیش ہونے والا ہے۔ 1772واﷲ العظیم(عربی)، میں مرزاصاحب کو مجدد اس صدی کا تعیّن کرتاہوں۔ میں ان کو راست باز مانتاہوں۔‘‘۲۷؍اکتوبر ۱۹۱۰ئ۔
جناب یحییٰ بختیار: آگے کوئی نبی تو نہیں لکھا ہے اس میں؟
جناب عبدالمنان عمر: ہیں جی؟
جناب یحییٰ بختیار: آگے کوئی نبی تو …
مولانا غلام غوث ہزاروی: جناب صدر صاحب!ایک عرض کروں؟
جناب عبدالمنان عمر: آپ پھر پورا خط اگر پڑھنا چاہیں…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں آپ سے صرف اتنا پوچھ رہا ہوں…
مولانا غلام غوث ہزاروی: یہ گواہ’’واﷲ العظیم‘‘ کی جگہ ’’واﷲِالعظیم‘‘ پڑھے تو اچھا ہے۔
(مداخلت)
جناب عبدالمنان عمر: میں لفظ پڑھ لیتاہوں…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یعنی آگے نبی…
جناب عبدالمنان عمر: میں نے کہاجی میں خط ہی پڑھ دیتا ہوں آپ کو…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،میںآپ سے پوچھ رہا ہوں تاکہ ٹائم Save (محفوظ) ہو۔
جناب عبدالمنان عمر: ٹائم تب ہی Save (محفوظ) ہوگا ناں جی کہ میں شاید کچھ اور جواب دے دوں اور یہاں کچھ اور ہو۔اچھا جی: ’’میں مرزا صاحب کو مجدد اس صدی کا یقین کرتاہوں۔ میں ان کو راست باز مانتا ہوں۔ نبی کے معنی لغوی پیش از وقت اﷲ تعالیٰ سے اطلاع پاکر خبر دینے والا،ہم لوگ یقین کرتے ہیں، نہ شریعت لانے والا۔ مرزا صاحب اور میں خود۔ جو شخص 1773ایک نقطہ بھی قرآن کا اور شریعت محمد رسول اﷲﷺ کا نہ مانے میں اسے کافر اورلعنتی اعتقاد کرتاہوں۔ یہی میرا اعتقاد ہے اور یہی میرے نزدیک مرزاغلام احمد صاحب کا تھا۔ کوئی رد کرے یا نہ مانے یا منافق کہے تو اس کا معاملہ حوالہ خدا ہے۔‘‘