• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

پراسرار اندھا

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
پراسرار اندھا

ایک اندھا بھکاری تھا جو اپنی آنکھیں چھپائے رکھتا تھا۔ اس کا سوال کرنے کا انداز بہت عجیب تھا وہ لوگوں کو کہتا جو مجھے کچھ دے گا اس کو بہت عجیب بات بتاؤں گا اور جو مجھے زیادہ دے گا اس کو ایک عجیب چیز بھی دکھاؤں گا۔
ابواسحٰق ابراھیمؒ فرماتے ہیں کسی نے اس کو کچھ دیا تو میں اس کے پاس کھڑا ہو گیا ۔ اس نے اپنی آنکھیں دکھائیں میں یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ اس کی آنکھوں کی جگہ دو سوراخ تھے۔ جس سے آر پار نظر آتا تھا۔ اب اس نے اپنی داستان حیرت نشان سنانی شروع کی ۔
میں اپنے شہر کا نامی گرامی کفن چور تھا اور لوگ مجھ سے بے حد خوفزدہ تھے۔ اتفاق سے شہر کا قاضی (یعنی جج) بیمار پڑ گیا۔ اس کو جب اپنے بچنے کی امید نہ رہی تو اس نے مجھے سو دینا بھجواکر کہلا بھیجا کہ میں ان سو دیناروں کے ذریعہ اپنا کفن تجھ سے محفوظ کرنا چاہتا ہوں۔ میں نے حامی بھرلی۔
اتفاقا وہ تندرست ہو گیا۔ مگر کچھ عرصے کے بعد پھر بیمار ہو کر مرگیا۔ میں نے سوچا کہ وہ عطیہ تو پہلے مرض کا تھا۔ لہذا میں نے اس کی قبر کھود ڈالی قبر میں عذاب کے آثار تھے اور قاضی جج قبر میں بیٹھا ہوا تھا اور اس کے بار بکھرے ہوئے اور آنکھیں سرخ ہو رہی تھیں۔
اچانک میں نے اپنے گھٹنوں میں درد محسوس کیا اور اچانک کسی نے میری آنکھوں میں انگلیاں گھونپ کر مجھے اندھا کر دیا اور کہا ۔۔۔۔ اے دشمنِ خدا! اللہ تعالی کے بھیدوں پر کیوں مطلع ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔۔!! (شرح الصدور، واقعات کا خزانہ ص21)
 
Top