(پنج تن سے آپ کی کیا مراد ہے؟)
1483مولانا محمد ظفر احمد انصاری: ’’پنج تن‘‘ سے آپ کی کیا مراد ہے؟ کون لوگ ’’پنج تن‘‘ میں شامل ہیں؟
مرزا ناصر احمد: ’’پنج تن‘‘ کے معنی ہیں: پانچ تن، پانچ افراد۔ تو وہ مختلف جہات سے ہم اس کے لغوی معنی کے لحاظ سے مختلف خاندانوں میں پنج تن ہوسکتے ہیں۔ لیکن ہم سے ۔۔۔۔۔۔ اُمتِ مسلمہ نے ’’پنج تن‘‘ ایک خاص معنی میں کثرت سے اِستعمال کیا ہے، ہم بھی اس معنی میں اس کو اِستعمال کرتے ہیں اور جماعتِ احمدیہ نے ایک اور معنی میں بھی اسے اِستعمال کیا اور کوئی شرعی روک نہیں کہ اس فارسی کے ایک محاورے کو پُرانے اِستعمال کے باوجود ایک نئے محاورے میں بھی اِستعمال کرلیا جائے۔
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: میں آپ کو یہ شجرہ بھیجتا ہوں جس میں قرآنی آیت ہے عنوان میں: (عربی)
مرزا ناصر احمد: حصولِ برکت کے لئے یہ عنوان رکھا گیا ہے۔
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: اور شعر یہ کہ:
’’انہیں ماتم ہمارے گھر میں شادی
سبحان الذی اخزیٰ الاعادی‘‘
(درثمین اُردو ص۴۶)
اس کے پھر نیچے ہے:
’’بہار آئی ہے اس وقت خزاں میں
لگے ہیں پھول میرے بوستان میں‘‘
(درثمین اُردو ص۴۵)
پھر ایک اور شعر ہے:
’’یہ پانچوں جو کہ نسل سیّدہ ہے
یہی ہیں پنج تن جن پر بنا ہے‘‘
(درثمین اُردو ص۴۴)
1484یہ آپ چاہیں تو میں ابھی دے دیتا ہوں۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، یہ مجھے یاد ہیں شعر۔
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: بہت اچھا۔
مرزا ناصر احمد: اور: ’’یہی ہیں پنج تن جن پر بنا ہے‘‘ حضرت مسیحِ موعود ۔۔۔۔۔۔ نہیں، بات۔۔۔۔۔۔ میں جواب دُوں؟ یا اگر آپ کا سوال ختم نہیں ہوا تو میں معافی چاہتا ہوں۔ اس میں یہ بیان ہوا کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو اپنی وحی کے ذریعے یہ بتایا تھا کہ: (عربی)
(کہ تیری نسل تیرے آباء سے کاٹ دی جائے گی اور اَب تجھ سے یہ نسل چلے گی)
تو اس شعر میں آپ نے یہ فرمایا کہ میری نسل میرے خاندان کی نسل آئندہ ان پانچ افراد سے چلے گی اور اس سے زیادہ اس کا کوئی مطلب نہیں۔
Mr. Chairman: Next.
(جناب چیئرمین: آگے چلیں)