چوتھی بات
یہ ہے کہ واقعہ صلیب کا ضرور ہوا تھا۔ لاکھوں لوگوں کو علم تھا۔ ایک آدمی کو سولی دی گئی تھی اور مشہور کیاگیا تھا کہ وہ حضرت مسیح علیہ السلام تھے 2532تو سوال پیدا ہوتا تھا کہ سولی دی گئی تھی۔ اگر وہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نہ تھے تو پھر کون تھا؟ اس کا جواب قرآن پاک نے دیا ’’
بل شبہ لہم
‘‘ کہ ایک شخص پر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شبیہ ڈال دی گئی (یہی غدار یہودا تھا) اس کو سولی پر لٹکا کر کیفر کردار تک پہنچا دیا گیا۔