مرزا غلام احمد قادیانی نے ازالہ اوہام ، روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 600 اور 601 پر حضرت مجدد الف ثانیٌ کے ایک مکتوب کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ
"حضرت مُجدّد الف ثانی صاحب اپنے مکتوبات کی جلد ثانی صفحہ ۹۹ میں ایک مکتوب بنام محمدؐ صدیق لکھتے ہیںؔ ۔ جس کی عبارت یہ ہے۔ اعلم ایّھا الصِّدیق انّ کلامہ سُبحانہ‘ مع البشر قد یکون شفاھا وذالک الافراد من الانبیاء وقد یکون ذالک لبعض الکمل من متابعیھم واذا کثر ھذا القسم من الکلام مع واحدٍ منہم سُمی مُحدثا وھذا غیر الالھام وغیرالالقاء فی الروع وغیرالکلام الذی مع الملک انّما یُخاطب بھذا الکلام الانسان الکامل واللّٰہ یختص برحمتہ من یشآء یعنی اے دوست تمہیں معلوم ہو کہ اللہ جلَّ شَانُہٗ کا بشر کے ساتھ کلام کرناکبھی روبرو اور ہمکلامی کے رنگ میں ہوتا ہے اور ایسے افراد جو خدائے تعالیٰ کے ہمکلام ہوتے ہیں وہ خواص انبیاء میں سے ہیں۔اور کبھی یہ ہمکلامی کا مرتبہ بعض ایسے مکمل لوگوں کو ملتاہے کہ نبی تو نہیں مگر نبیوں کے متبع ہیں اور جو شخص کثرت سے شرف ہمکلامی کاپاتا ہے اس کو محدّث بولتے ہیں۔ "
لیکن جب مرزا غلام احمد قادیانی کو اپنی نبوت کے ثبوت کے لئے حضرت مجدد الف ثانیٌ کی پناہ لینا پڑی تو لفظ محدث کی بجائے لفظ نبی لکھ دیا ۔ملاحظہ فرمائیں
"کہ جیسا کہ مجدّد صاحب سر ہندی نے اپنے مکتوبات میں لکھا ہے کہ اگرچہ اس اُمت کے بعض افراد مکالمہ و مخاطبہ الہٰیہ سے مخصوص ہیں اور قیامت تک مخصوص رہیں گے لیکن جس شخص کو بکثرت اس مکالمہ و مخاطبہ سے مشرف کیا جائے اور بکثرت امور غیبیہ اس پر ظاہر کئے جائیں وہ نبی کہلاتا ہے"
قادیانی دوستوں کیا اب بھی آپ کو اس کذب بیانی کا یقین نہیں آئے گا ؟؟؟؟
"حضرت مُجدّد الف ثانی صاحب اپنے مکتوبات کی جلد ثانی صفحہ ۹۹ میں ایک مکتوب بنام محمدؐ صدیق لکھتے ہیںؔ ۔ جس کی عبارت یہ ہے۔ اعلم ایّھا الصِّدیق انّ کلامہ سُبحانہ‘ مع البشر قد یکون شفاھا وذالک الافراد من الانبیاء وقد یکون ذالک لبعض الکمل من متابعیھم واذا کثر ھذا القسم من الکلام مع واحدٍ منہم سُمی مُحدثا وھذا غیر الالھام وغیرالالقاء فی الروع وغیرالکلام الذی مع الملک انّما یُخاطب بھذا الکلام الانسان الکامل واللّٰہ یختص برحمتہ من یشآء یعنی اے دوست تمہیں معلوم ہو کہ اللہ جلَّ شَانُہٗ کا بشر کے ساتھ کلام کرناکبھی روبرو اور ہمکلامی کے رنگ میں ہوتا ہے اور ایسے افراد جو خدائے تعالیٰ کے ہمکلام ہوتے ہیں وہ خواص انبیاء میں سے ہیں۔اور کبھی یہ ہمکلامی کا مرتبہ بعض ایسے مکمل لوگوں کو ملتاہے کہ نبی تو نہیں مگر نبیوں کے متبع ہیں اور جو شخص کثرت سے شرف ہمکلامی کاپاتا ہے اس کو محدّث بولتے ہیں۔ "
لیکن جب مرزا غلام احمد قادیانی کو اپنی نبوت کے ثبوت کے لئے حضرت مجدد الف ثانیٌ کی پناہ لینا پڑی تو لفظ محدث کی بجائے لفظ نبی لکھ دیا ۔ملاحظہ فرمائیں
"کہ جیسا کہ مجدّد صاحب سر ہندی نے اپنے مکتوبات میں لکھا ہے کہ اگرچہ اس اُمت کے بعض افراد مکالمہ و مخاطبہ الہٰیہ سے مخصوص ہیں اور قیامت تک مخصوص رہیں گے لیکن جس شخص کو بکثرت اس مکالمہ و مخاطبہ سے مشرف کیا جائے اور بکثرت امور غیبیہ اس پر ظاہر کئے جائیں وہ نبی کہلاتا ہے"
قادیانی دوستوں کیا اب بھی آپ کو اس کذب بیانی کا یقین نہیں آئے گا ؟؟؟؟


آخری تدوین
: