• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

کتاب "مطالعهء قاديانيت" سے ایک اقتباس

خادمِ اعلیٰ

رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
ایک مرزائی مربی نے پھر اپنا "دجل و فریب" دکھایا ہے اور لکھا ہے کہ "ہم تو ختم نبوت پر ایمان رکھتے ہیں" ... پیش خدمت ہے کتاب "مطالعهء قاديانيت" سے ایک اقتباس ..... یہ مرزائی ختم بنوت کی ایک جھلک ..تفصیل کے لیے کتاب کا مطالعه فرمائیں ...

مرزائی مذہب کی چند جھلکیاں
یہاں مرزائی عقیدے کو مزید واضح کرنے کے لئے ان کی کتابوں سے چند اقتباسات بھی (اپنے دل پر پتھر رکھ کر) ملاحظہ فرمائیں تاکہ قادیانی مذہب کا اصل چہرہ نکھر کر سامنے آجائے :
میرا نام محمد رسول اللہ
مرزا قادیانی اپنے اوپر ہونے والی ایک (نام نہاد) وحی کا ذکر کرتے ہوئے لکھتا ہے:۔
’’پھر اسی کتاب میں اسی مکالمے کے قریب ہی یہ وحی اللہ ہے محمد رسول اللہ والذین معہ اشداء علی الکفار رحماء بینہم اس وحی الہی میں میرا نام محمد بھی رکھا گیا اور رسول بھی ‘‘۔ (ایک غلطی کا ازالہ، رخ 18صفحہ 207)
مرزا کے یہ الفاظ کسی تشریح یا وضاحت کے محتاج نہیں ، وہ اپنے پر ہونے والی (نام نہاد) وحی کے وہی الفاظ بتا رہا ہے جو سورۃ الفتح کی آیت 29 میں حضرت محمد ﷺ پر نازل ہوئے اور اس آیت میں آپ ﷺ کے بارے میں’’ محمد رسول اللہ‘‘کہا گیا ، اب کیا اس بات میں کوئی شک رہ جاتا ہے کہ جب مرزائی یہ کہتے ہیں کہ ہم بھی وہی کلمہ پڑھتے ہیں جو مسلمان پڑھتے ہیں تو ظاہری طور پر الفاظ تو وہی پڑھتے ہیں جو مسلمان کہتے ہیں لیکن ان کے مذہب میں ’’محمد رسول اللہ‘‘ ایک نہیں بلکہ دو ہیں کیونکہ مرزا قادیانی کے بقول اس کا نام بھی (اس کے)خدا نے محمد رسول اللہ رکھا ہے ۔
تمام نبیوں کے نام مجھے دیے گئے
’’ اور دنیا میں کوئی نبی نہیں گذرا جس کا نام مجھے نہیں دیا گیا سو جیسا کہ براہین احمدیہ میں خدا نے فرمایا ہے (واضح رہے کہ براہین احمدیہ مرزا قادیانی کی پہلی کتاب ہے جس کا مصنف خود مرزا قادیانی ہے پھر اس کتاب میں خدا کے فرمانے کا کیا مطلب؟ ناقل) میں آدمؑ ہوں ، میں نوحؑ ہوں میں ابراہیم ؑ ہوں ، میں اسحاق ؑہوں، میں یعقوبؑ ہوں، میں اسماعیل ؑ ہوں ، میں موسیٰ ؑ ہوں میں داودؑ ہوں،میں عیسیٰ ؑ ابن مریم ہوں ، میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہوں یعنی بروزی طور پر‘‘۔
(تتمہ حقیقۃ الوحی، رخ 22صفحہ 521)
میرے اور محمد مصطفی ﷺ کے درمیان کوئی فرق نہیں
’’ من فرق بیني وبین المصطفی فما عرفني وما رأی‘‘ جس نے میرے اور (محمد) مصطفی (ﷺ) کے درمیان فرق کیا اس نے نہ ہی مجھے پہچانا اور نہ مجھے دیکھا ۔
(خطبہ الہامیہ، رخ 16 صفحہ )259)
نبی کریم ﷺ دو بار مبعوث ہوئے
’’ اور جان کہ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جیسا کہ پانچویں ہزار میں مبعوث ہوئے (یعنی چھٹی صدی عیسوی میں۔ ناقل) ایسا ہی مسیح موعود (یعنی مرزا قادیانی۔ ناقل) کی بروزی صورت اختیار کرکے چھٹے ہزار (یعنی تیرھویں صدی ہجری۔ ناقل) کے آخر میں مبعوث ہوئے، اور یہ قرآن سے ثابت ہے اس میں انکار کی گنجائش نہیں‘‘۔
(خطبہ الہامیہ، رخ 16 صفحہ 270)
یہاں ہم اس بحث میں نہیں پڑتے کہ مرزا قادیانی کو یہ کس نے بتایا تھا کہ دنیا کا پانچواں ہزار کونسا ہے اور چھٹا ہزار کونسا ہے؟ نہ ہم مرزاسے یہ سوال کریں گے کہ وہ کون سا قرآن ہے جس سے یہ ثابت ہے کہ حضرت محمد ﷺ نے دوبارہ مرزا قادیانی کی بروزی صورت اختیار کرکے مبعوث ہونا تھا ، ہمارا مقصد یہ حوالہ پیش کرنے کا سر دست صرف یہ ہے کہ مرزا قادیانی اپنے آپ کو آنحضرت ﷺ ہی سمجھتا ہے ۔ (مرزا کی قرآن وحدیث پر کی گئی کذب بیانیوں اور تحریفات پر ہم ان شاء اللہ تحریفات وکذبات مرزا کے عنوان
میری شکل میں آنحضرت ﷺ دوبارہ دنیا میں آئے
’’ اس تقریر سے یہ بات بپایہء ثبوت پہنچ گئی کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے دو بعث ہیں ، یا بہ تبدیل الفاظ یوں کہہ سکتے ہیں کہ ایک بروزی رنگ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا دوبارہ آنا دنیا میں وعدہ دیا گیا تھا جو مسیح موعود ومہدی معہود (یعنی مرزا قادیانی ۔ ناقل) کے ظہور سے پورا ہوا‘‘۔
(تحفہ گولڑویہ، رخ 17 صفحہ 249)
اور مرزا قادیانی کا بیٹا مرزا بشیر احمد ایم اے، اپنے باپ کے اس دعوے کی وضاحت یوں کرتاہے :۔
’’ اور وہ جس نے مسیح موعود ( اس کے خیال میں مرزا قادیانی ۔ ناقل) کی بعثت کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت ثانی نہ جانا اس نے قرآن کو پس پشت ڈال دیا کیونکہ قرآن پکار پکار کر کہہ رہا ہے کہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دفعہ پھر دنیا میں آئے گا…‘‘ ۔
(کلمۃ الفصل، صفحہ 105، مصنفہ مرزا بشیر احمد بن مرزا غلام احمد قادیانی)
اب اسم محمد ﷺ کی تجلی ظاہر کرنے کا وقت نہیں
’’مگر تم خوب توجہ کرکے سن لو کہ اب اسم محمد کی تجلی ظاہر کرنے کا وقت نہیں ۔ یعنی اب جلالی رنگ کی کوئی خدمت باقی نہیں ۔ کیونکہ مناسب حد تک وہ جلال ظاہر ہوچکا ۔ سورج کی کرنوں کی اب برداشت نہیں ۔ اب چاند کی ٹھنڈی روشنی کی ضرورت ہے اور وہ احمد کے رنگ میں ہوکر میں ہوں ‘‘ ۔ (اربعین نمبر 4 ، رخ 17صفحات 445 و 446)
میں مسیح وکلیم اور محمد واحمد مجتبی ہوں
’’منم مسیح زمان ومنم کلیم خدا … منم محمد واحمد کہ مجتبیٰ باشد‘‘ میں ہی مسیح زمان ہوں ، میں ہی کلیم خدا ہوں ، میں ہی محمد واحمد مجتبیٰ ہوں ۔
(تریاق القلوب، رخ 15 صفحہ 134)
ستم کیشی کو تیری کوئی پہنچا ہے نہ پہنچے گا … اگرچہ ہوچکے ہیں تجھ سے پہلے فتنہ گر لاکھوں
قادیان میں محمد ﷺ
مرزا قادیانی کا بیٹا مرزا بشیر احمد ایم اے (جسے مرزائی دنیا قمر الانبیاء کے لقب سے یاد کرتی ہے) اپنے باپ کی ان تحریروں کی تشریح یوں کرتا ہے ، غور سے پڑھیے گا:۔
’’… کیا اس بات میں کوئی شک رہ جاتا ہے کہ قادیان میں اللہ تعالی نے پھر محمد صلعم اُتارا تا اپنے وعدے کو پورا کرے جو اس نے آخرین منہم لما یلحقوا بہم میں فرمایا تھا‘‘۔
(کلمۃ الفصل ، صفحہ 105 )
یاد رہے یہ قادیانی ڈھکوسلہ اور تحریف ہے کہ اس آیت میں کسی کے قادیان میں اتارے جانے کا وعدہ ہے یا اس آیت میں نبی کریم ﷺ کے دوبارہ ظہور کا بیان ہے ۔
اور اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ اگر حضرت محمد ﷺ کے بعد کوئی اور نبی ہے تو اس کا کلمہ بتاؤ؟ یہی مرزا بشیر احمد یوں لکھتا ہے:۔
’’مسیح موعود (یعنی اس کے مطابق مرزا قادیانی ۔ ناقل) کی بعثت کے بعد محمد رسول اللہ کے مفہوم میں ایک اور رسول کی زیادتی ہوگئی ‘‘۔
(کلمۃ الفصل، صفحہ 158)
یعنی وہ تسلیم کرتا ہے کہ جب قادیانی لوگوں کے سامنے مسلمانوں والا کلمہ پڑھتے ہیں تو اگرچہ کلمہ کے ظاہری الفاظ وہی ہوتے ہیں لیکن ان کے نزدیک محمد رسول اللہ میں ان کا (نقلی اور جعلی) مسیح مرزا قادیانی بھی شامل ہوتا ہے۔
مرزا قادیانی خود محمد رسول اللہ ﷺ ہے
پھر اسی صفحے پر مرزا بشیر احمد مرزائی عقیدے کی وضاحت یوں کرتا ہے :۔
’’ پس مسیح موعود (یعنی مرزا قادیانی ۔ ناقل) خود محمد رسول اللہ ہے جو اشاعت اسلام کے لئے دوبارہ دنیا میں تشریف لائے اس لئے ہم کو کسی نئے کلمہ کی ضرورت نہیں ہاں اگر محمد رسول اللہ کی جگہ کوئی اور آتا تو ضرورت پیش آتی ‘‘۔
(کلمۃ الفصل، صفحہ 158)
مرزا قادیانی نبی کریم ﷺ کے پہلو بہ پہلو
اسی پر بس نہیں بلکہ مرزا قادیانی کا یہ بیٹا اس حد تک چلا گیا کہ لکھتا ہے:۔
’’مسیح موعود (یعنی مرزا قادیانی نقلی اور جعلی مسیح ۔ ناقل) کو نبوت تب ملی جب اس نے نبوت محمدیہ کے تمام کمالات کو حاصل کرلیا اور اس قابل ہو گیا کہ ظلی نبی کہلائے ، پس ظلی نبوت نے مسیح موعود کے قدم کو پیچھے نہیں ہٹایا بلکہ آگے بڑھایا اور اس قدر آگے بڑھایا کہ نبی کریم ﷺ کے پہلو بہ پہلو لا کھڑا کیا‘‘ ۔
(کلمۃ الفصل، صفحہ 113)
مرزا قادیانی کی روحانیت زیادہ کامل
لیکن اسے اپنے باپ کا یہ مقام بھی پسند نہ آیا اور اس نے ایک قدم اور بڑھایا:۔
’’مسیح موعود (یعنی مرزا قادیانی نقلی اور جعلی مسیح ۔ ناقل) نبی کریم ﷺ سے الگ کوئی چیز نہیں ہے بلکہ وہی ہے اور اگر مسیح موعود (یعنی مرزا قادیانی ۔ ناقل) کا منکر کافر نہیں تو نعوذ باللہ نبی کریم کا منکر بھی کافر نہیں کیونکہ یہ کس طرح ممکن ہے کہ پہلی بعثت میں تو آپ کا انکار کفر ہو ، مگر دوسری بعثت میں (جو مرزائی عقیدے کے مطابق مرزا قادیانی کی صورت میں ہوئی ۔ ناقل) جس میں بقول حضرت مسیح موعود آپ کی روحانیت اقویٰ اور اکمل اور اشدّ ہے آپ کا انکار کفر نہ ہو‘‘۔
(کلمۃ الفصل، صفحہ 147)
لیجیے اس نے نہ صرف مرزا قادیانی کو آنحضرت ﷺ کی دوسری بعثت قرار دیا بلکہ اس کی روحانیت کو پہلی بعثت ( جو خود حضرت محمد ﷺ کی صورت میں ہوئی) سے زیادہ قوی زیادہ کامل قرار دیدیا ۔ یعنی اصل کی روحانیت سے نقل کی روحانیت زیادہ کامل ہے (نعوذ باللہ من ذلک)۔
’’اسمہ احمد‘‘ کی بشارت مرزا قادیانی کے بارے میں
مرزا قادیانی کادوسرا بیٹا مرزا محمود (دوسرا قادیانی خلیفہ) تو یہ ثابت کرنے کی کوشش کرتا رہا کہ قرآن کریم کی سورۃ الصف کی آیت نمبر 6 میں جو یہ ذکر ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے اپنے بعد ایک ’’احمد‘‘ نامی رسول کی بعثت کی بشارت دی تھی، اس کا مصداق حضرت محمد ﷺ نہیں بلکہ وہ بشارت مرزا غلام احمد قادیانی کے بارے میں ہے ، چنانچہ وہ کہتا ہے : ۔
’’اسمہ احمد کی پیش گوئی کا مصداق حضرت مسیح موعود (نقلی اور جعلی ۔ ناقل) ہیں ۔ میرا یہ عقیدہ ہے کہ یہ آیت مسیح موعود (یعنی نقلی اور جعلی مسیح مرزا قادیانی ۔ ناقل) کے متعلق ہے اور احمد آپ ہی ہیں ، لیکن اس کے خلاف کہاجاتا ہے کہ احمد نام رسول کریم ﷺ کا ہے اور آپ کے سوا کسی اور شخص کو احمد کہنا آپ کی ہتک ہے ۔ لیکن میں جہاں تک غور کرتا ہوں میرا یقین بڑھتا جاتا ہے اور میں ایمان رکھتا ہوں کہ احمد کا جو لفظ قرآن کریم میں آیا ہے وہ حضرت مسیح موعود (یعنی نقلی مسیح مرزا قادیانی ۔ ناقل) کے متعلق ہی ہے ‘‘ ۔ (انوار خلافت ، انوار العلوم جلد 3 ، صفحہ 83 وما بعد)
قارئین محترم! یہ صرف بطور نمونہ چند مرزائی تحریریں آپ کے سامنے رکھی ہیں ، ورنہ قادیانی لٹریچر اس طرح کی دلخراش اور کفریہ عبارات سے بھرا پڑا ہے ، یقینا ایک مسلمان کا دل یہ سب پڑھ کر تڑپ تڑپ جاتا ہے کہ کیسے ایک جھوٹے اور کذاب کو صادق ومصدوق ﷺ کے ساتھ ملایا جا رہا ہے ، میں بھی اپنے اصل موضوع کی طرف واپس آتا ہوں کہیں میرے قلم کے صبر کا پیمانہ لبریز نہ ہوجائے ، کیونکہ :
ڈرتا ہوں عدم پھر آج کہیں شعلے نہ اٹھیں بجلی نہ گرے
بربط کی طبیعت الجھی ہے ، نغمات کی نیت ٹھیک نہیں

 
Top