کذبات مرزا’’شہادۃ القرآن‘‘157(سورۃ زلزال اور مرزا کے دماغی ایجاد کردہ جدید منگھڑت معنی)
۱۵۷… ’’سورۃ زلزال کی تفسیر (اس سے مراد) نفس اور دنیا پرستی کی طرف لوگ جھک جائیں گے… زمینی علوم اور زمینی مکر اور زمینی چالاکیاں… سب کی سب ظہور میں آ جائیں گے… زمین میں کانیں نمودار ہوں گی۔ کاشتکاری کی کثرت ہوگی۔ غرض زمین زرخیز ہو جائے گی۔ انواع واقسام کی کلیں ایجاد ہوں گی۔‘‘
(شہاد القرآن ص۱۸،۱۹، خزائن ج۶ ص۳۱۴،۳۱۵)
ابوعبیدہ: اس تفسیر کا ایک ایک لفظ جھوٹ ومکر اور دجل وفریب کا مجسمہ ہے۔ کیونکہ رسول پاکﷺ سے لے کر اس وقت تک مجددین امت کے بیان کردہ معنی اور تفسیر ان معانی کے بالکل خلاف ہیں۔ یہ سورۃ نقشہ قیامت کھینچ رہی ہے۔ نہ کہ سائنس کے اکتشافات کو بیان کر رہی ہے۔ اس سورۃ کو مسیح موعود کے زمانہ سے متعلق کرنا ’’دو دو نے چار روٹیاں‘‘ والی بات ہے۔