کذبات مرزا’’شہادۃ القرآن‘‘175(فلما توفیتنی اور مرزا قادیانی کی کذب بیانی)
۱۷۵… ’’اوّل نہایت تصریح اور توضیح سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی وفات کی خبر دی جیسا کہ آیت ’’ فلما توفیتنی کنت انت الرقیب علیہم ‘‘ سے ظاہر ہے۔‘‘
(شہادۃ القرآن ص۶۵، خزائن ج۶ ص۳۶۱)
ابوعبیدہ: مرزاقادیانی کا جھوٹ محض اور صریح دھوکہ ہے۔ اگر نہایت تصریح وتوضیح سے وفات عیسیٰ علیہ السلام کی خبر قرآن مجید میں موجود ہے تو پھر آپ نے (براہین احمدیہ ص۴۹۸،۵۰۵، خزائن ج۱ ص۵۹۳،۶۰۲ ملخص) پر کیوں لکھا تھا کہ: ’’جب حضرت مسیح علیہ السلام دوبارہ اس دنیا میں تشریف لائیں گے تو باطل کو خس وخاشاک کی طرح مٹا دیں گے۔‘‘
آپ پیدا ہوئے تھے۔ ۱۸۴۰ء میں (کتاب البریہ ص۱۵۹، خزائن ج۱۳ ص۱۷۷ حاشیہ) مجدد بنے۔ ۱۸۸۰ء میں اور آپ وفات مسیح کے قائل ہوئے۔ ۱۸۹۳ء میں یعنی ۵۲ سال کی عمر میں یا مجدد کے ہونے کے ۱۲سال بعد اور وہ بھی قرآنی دلیل سے نہیں بلکہ الہام کے زور سے عقیدہ میں تبدیلی کی گئی۔
کیا اس سے پہلے ۵۲سال کی عمر میں اپنی مجددیت ومحدثیت کے زمانہ میں آپ نے کبھی یہ آیت نہیں پڑھی تھی؟ اگر پڑھی تھی اور یقینا پڑھی تو کیوں آپ نے اپنے ’’رسمی عقیدہ‘‘ کو خدا کے حکم کے سامنے ترک نہ کیا؟ افسوس آپ کی مسیحیت پر۔