کذبات مرزا’’شہادۃ القرآن‘‘184(مرزا قادیانی دعوی مجددیت کے بعد 12 سال تک حیات عیسیؑ کے قائل رہے)
۱۸۴… ’’اور مصنف کو اس بات کا بھی علم دیا گیا ہے کہ وہ (مرزاقادیانی) مجدد وقت ہے۔‘‘
(مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۲۴)
ابوعبیدہ: مرزاقادیانی! مجدد کے فیصلہ سے جو انکار کرتا ہے۔ وہ آپ کے عقیدہ قرآن کی رو سے فاسق بلکہ کافر ہوتا ہے۔ دیکھو اپنی کتاب (شہادۃ القرآن ص۴۸، خزائن ج۶ ص۳۴۴) نیز مجدد لوگ دین میں کمی بیشی نہیں کرتے۔ (دیکھو حوالہ سابقہ) ’’مجددوں کو فہم قران عطاء ہوتا ہے۔‘‘ (ایام الصلح ص۵۵، خزائن ج۱۴ ص۲۸۸) مجددیت کا دعویٰ آپ نے ۱۸۸۰ء میں کیا۔ ۱۸۹۲ء تک آپ عیسیٰ علیہ السلام کو زندہ بجسدہ عنصری آسمان پر مانتے رہے۔ بعد میں ۱۸۹۲ء میں آپ نے اعلان کر دیا کہ حضرت مسیح علیہ السلام فوت ہوچکے ہیں۔ حیات عیسیٰ علیہ السلام کے عقیدہ کوشرک قرار دیا۔ پھر ۱۹۰۱ء تک آپ ختم نبوت کا عقیدہ رکھتے تھے۔ بعد میں آپ نے عقیدہ بدل کر خود دعویٰ نبوت کا کردیا۔
(حقیقت النبوۃ ص۱۲۰،۱۲۱)
کیا جو شخص شرک اور نبوت جیسے اہم مسائل کو بھی نہ سمجھ سکے۔ وہ نبی یا مجدد ہو سکتا ہے۔ محض فریب ہے۔