کذبات مرزا’’ضرورت الامام۱۹۲۲ء‘‘189 ،190(یہود کے متعلق آیت کو عیسائی راہبوں پر چسپاں کرنے کی کوشش)
۱۸۹… ’’جیسا کہ آنحضرتﷺ کے ظہور کے وقت ہزاروں راہب ملہم اور اہل کشف تھے اور نبی آخرالزمان کے قرب ظہور کی بشارت سنایا کرتے تھے۔ لیکن جب انہوں نے امام الزمان کو جو خاتم الانبیاء تھے۔ قبول نہ کیا۔ تو خدا کے غضب کی صاعقہ نے ان کو ہلاک کر دیا اور ان کے تعلقات خداتعالیٰ سے بکلی ٹوٹ گئے اور جو کچھ ان کے بارہ میں قرآن شریف میں لکھاگیا۔ اس کے بیان کرنے کی ضرورت نہیں۔ یہ وہی ہیں جن کے حق میں قرآن شریف میں فرمایا گیا۔‘‘
۱۹۰… ’’ وکانوا لیستفتحون من قبل اس آیت کے یہ ہی معنی ہیں کہ یہ لوگ خداتعالیٰ سے نصرت دین کے لئے مدد مانگا کرتے تھے اور ان کو الہام اور کشف ہوتا تھا۔‘‘
(ضرورت الامام ص۵، خزائن ج۱۳ ص۴۷۵،۴۷۶)
ابوعبیدہ: اس عبارت میں مرزاقادیانی نے دو جگہ کذب بیانی بلکہ تحریف قرآن کا ارتکاب کیا ہے۔ ’’ وکانوا لیستفتحون من قبل ‘‘ کو ہزاروں راہبوں کے متعلق لکھا ہے۔ حالانکہ چھوٹے چھوٹے طالب علم بھی جانتے ہیں کہ راہب عیسائی تھے اور ’’ لیستفتحون ‘‘ کے فاعل یہود تھے۔ حضرات! یہ ہے مرزاقادیانی کی تفسیر دانی، علم وزہد وتقویٰ کہ آیت یہود کے متعلق ہے۔ مگر چسپاں اس کو کر رہے ہیں۔ عیسائی راہبوں پر۔ پھر اس آیت کے معنی کرنے میں جھوٹ بولا ہے۔ آیت کے کسی لفظ کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ان کو الہام اور کشف بھی ہوتا تھا۔ حالانکہ مرزاقادیانی نے اس دعویٰ کو بطور ترجمہ آیت درج کیا ہے۔
نوٹ… پھر مرزاقادیانی نے آیت بھی غلط لکھی ہے۔ بمطابق ’’ یحرفون الکلم عن مواضعہ ‘‘ یعنی الفاظ کو اپنی جگہ سے ادھر ادھر کر دیتے ہیں۔ اصل الفاظ قرآن شریف کے یوں ہیں۔ ’’ وکانوا من قبل یستفتحون ‘‘ اور مرزاقادیانی کی ایک ہی جنبش قلم سے ’’ یستفتحون من قبل ‘‘ ہوگیا۔ خدا کی کلام میں اصلاح کرنا مرزاقادیانی ہی کا کام ہے۔ سبحان اﷲ وبحمدہ!