کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 32 ( ہدایت اور توحید اور دینی استقامتوں کو قائم کرنے میں قریب قریب ناکام رہے)
۳۲… ’’یہی وجہ ہے کہ گو حضرت مسیح علیہ السلام جسمانی بیماروں کو اس عمل (مسمریزم) کے ذریعہ سے اچھا کرتے رہے۔ مگر ہدایت اور توحید اور دینی استقامتوں کے کامل طور پر دلوں میں قائم کرنے کے بارے میں ان کی کاروائیوں کا نمبر ایسا کم درجہ کارہا کہ قریب قریب ناکام کے رہے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۳۱۰ حاشیہ، خزائن ج۳ ص۲۵۸)
ابوعبیدہ: صریح جھوٹ ہے! دیکھئے خود اسی کتاب (ازالہ اوہام ص۱۲۷،۱۲۸) پر فرماتے ہیں۔ ’’ان آیات (متعلقہ معجزات عیسیٰ علیہ السلام) کے روحانی طور پر یہ معنی بھی کرسکتے ہیں کہ مٹی کی چڑیوں سے مراد وہ امی اور نادان لوگ ہیں جن کو حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے اپنا رفیق بنایا۔ گویا اپنی صحبت میں لے کر پرندوں کی صورت کا خاکہ کھینچا۔ پھر ہدایت کی روح ان میں پھونک دی۔ جس سے وہ پرواز کرنے لگے۔‘‘ اس میں صاف اعلان کر رہے ہیں کہ ان کی ہدایت لوگوں نے کثرت سے قبول کی۔ دروغ گورا حافظہ نباشد کے سوا اور کیا کہیں؟