کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 52 ،53 (قرآن مجید نے مسیحؑ کے نکلنے کی مدت 1400 برس بتائی ہے)
۵۲،۵۳… ’’قرآن شریف نے جو مسیح کے نکلنے کی ۱۴۰۰برس تک مدت ٹھہرائی ہے۔ بہت سے اولیاء بھی اپنے مکاشفات کی رو سے اس مدت کو مانتے ہیں۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۶۷۵، خزائن ج۳ ص۴۶۴)
ابوعبیدہ: یہاں بھی مرزاقادیانی نے دو جھوٹ بلکہ زبردست افتراء کر کے اپنا الوسیدھا کرنے کی کوشش کی ہے۔
اوّل… قرآن شریف پر افتراء: قرآن شریف میں کوئی ایسی آیت نہیں جس میں ۱۴۰۰برس کے بعد مسیح کے نکلنے کی اطلاع ہو۔ یہ مرزاقادیانی کا دجل وفریب ہے۔
دوم… یہی دعویٰ بہت سے اولیاء اﷲ کی طرف بھی منسوب کیا ہے۔ اگر اس دعویٰ میں سچے ہوتو کم ازکم دوچار سو اولیاء اﷲکا نام تو لواور ان کی تحاریر پیش کرو۔ جنہوں نے ایسا لکھا ہے یا جن چند ہستیوں نے ایسا لکھا ہے۔ اگر آپ انہیں اولیاء اﷲ مانتے ہیں تو چلو ہمارے تمہارے اختلافات کا جو وہ فیصلہ کریں اس کو صحیح مان لو۔ اگر ذرا بھر بھی ایمانی جرأت ہو تو اعلان کردو۔