کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 80 (انی متوفیک ورافعک میں مرزا قادیانی کا دجل و فریب)
۸۰… ’’ انی متوفیک ورافعک ‘‘ میں تقدیم وتاخیر کے قائل لوگ یہودی خصلت ہیں اور ان کو یہودیوں کی طرز پر ’’ یحرفون الکلم عن مواضعہ ‘‘ کی عادت ہے۔
(ازالہ اوہام ص۹۲۴، خزائن ج۳ ص۶۰۷)
ابوعبیدہ: تقدیم وتاخیر کے سب سے پہلے بیان کرنے والے حضرت ابن عباسؓ ہیں۔ آپ کے آرام کے لئے صرف دو ہی حوالے دیتا ہوں۔ جن کو آپ بار بار متوفیک یعنی ممیتک کے ثبوت میں پیش کرتے ہیں۔ جہاں بخاری میں ابن عباسؓ کا قول ’’انی متوفیک ممیتک‘‘ آپ کی آنکھوں کو نظر آتا ہے۔ اس کے آگے بھی آنکھیں کھول کر دیکھئے۔ وہیں تقدیم وتاخیر آپ کو مل جائے گی۔ اسی طرح جہاں کشاف جیسی مبسوط تفسیر کی ورق گردانی کی۔ آپ نے تکلیف اٹھائی۔ وہاں دو چار لفظ حتف انفک سے آگے بھی دیکھے ہوتے تو تقدیم وتاخیر آپ کو مل جاتی۔ پھر امید تھی کہ آپ ہمارے علماء کو محرف قرار دے کر ایک افتراء عظیم کا ارتکاب نہ کرتے۔ کیونکہ حضرت ابن عباسؓ کوآپ نے امت محمدی کا سب سے بڑا مفسر قرآن قبول کر لیا ہے۔
(ازالہ اوہام ص۸۹۲، خزائن ج۳ ص۵۸۷)
پھر ایسے بزرگ کی تفسیر کو تحریف کہنے والا شخص جھوٹا نہیں تو اور کیا ہے؟ ’’ فلعنۃ اﷲ علی الکاذبین ‘‘
(نوٹ: خزائن ج 3 ص 620 پر بھی مرزا قادیانی نے اپنی اس بات کے خلاف ترجمعہ کیا ہے)