کذبات مرزا ’’ایام الصلح‘‘ 129 (خلا کے معنی انسانی گروہ کے ہیں)
۱۲۹… ’’تم ایک بھی ایسی آیت نہ پیش کر سکو گے۔ جس میں کسی انسانی گروہ کو خلت کا مصداق قرآن نے ٹھہرایا ہو اور پھر اس آیت کے معنی موت نہ ہوں بلکہ کچھ اور ہوں۔‘‘
(ایام الصلح ص۱۳۹ حاشیہ، خزائن ج۱۴ ص۳۸۴)
ابوعبیدہ: مرزاقادیانی! دوآیتیں تو مجھے بھی یاد ہیں۔
۱… ’’ واذا خلا بعضہم الی بعض (بقرہ:۷۶)‘‘
۲… ’’ واذا خلو الیٰ شیطینہم (بقرۃ:۱۴)‘‘
مزہ جب ہے کہ یہاں مرزاقادیانی! یا اس کی جماعت خلا کے معنی موت کر کے دکھائے۔ حالانکہ خلا یہاں مرزاقادیانی کی شرط کے ماتحت انسانی گروہ کے واسطے آیا ہے۔