• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

کیا محمدی بیگم کے والد مرزا احمد بیگ لادین و ملحد تھے؟

حمزہ

رکن عملہ
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
کیا مرزا احمد بیگ ملحد تھے؟


آج مرزائی کہتے ہیں کہ محترمہ محمدی بیگم کے والد مرزا احمد بیگ ملحد اور لادین تھے بوجہ مرزا غلام قادیانی نے ان کے متعلق پیشگوئی کی تھی وغیرہ۔ ان کے اس دعویٰ کا جائزہ لیتے ہیں:
مرزا احمد بیگ کے متعلق 4 مئی 1891ء مرزا غلام قادیانی نے ایک خط لکھا تھا جو سن 1314ہجری بمطابق 1897ء میں قاضی فضل احمدؒ کی کتاب ”کلمہ فضل رحمانی“(صفحہ 120-122 احتساب قادیانیت جلد 7، احتساب قادیانیت جلد 20 صفحہ 476تا478، تحریک ختم نبوت جلد 10 صفحہ132، عقیدہ ختم نبوت جلد 1 صفحہ640،641) میں مرزا غلام قادیانی کی زندگی میں شائع ہوا تھا۔ اس خط کا مکمل متن آپ کے سامنے پیش ہے:

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
بسم اللہ الرحمن الرحیم

نحمدہ و نصلی!-------------------------------------------- مشفقی مکرمی اخویم مرزا احمد بیگ صاحب سلمہ تعالیٰ!

السلام علیک و رحمة اللہ و برکاته! قادیان میں واقعۂ ہائلہ محمود فرزندآں مکرم کی خبر سنی تھی تو بہت درد اور رنج اور غم ہوا۔ لیکن بوجہ اس کے کہ یہ عاجز بیمار تھا اور خط نہیں لکھ سکتا تھا۔ اس لئے عزا پرستی سے مجبور رہا۔ صدمہ وفات فرزندآں حقیقت میں ایک ایسا صدمہ ہے کہ شاید اس کے برابر دنیا میں اور کوئی صدمہ نہ ہو گا۔ خصوصاً بچوں کی ماؤں کے لئے تو سخت مصیبت ہوتی ہے۔ خداوند تعالیٰ آپ کو صبر بخشے اور اس کا بدل صاحب عمر عطاء فرمائے اور عزیزی مرزا محمد بیگ کو عمر دراز بخشے کہ وہ ہر چیز پر قادر ہے جو چاہتا ہے کرتا ہے۔ کوئی بات اس کے آگے انہونی نہیں۔ آپ کے دل میں گو اس عاجز کی نسبت کچھ غبار ہو۔ لیکن خداوند علیم جانتا ہے کہ اس عاجز کا دل بکلی صاف ہے اور خدائے قادر مطلق سے آپ کے لئے خیر و برکت چاہتا ہوں۔ میں جانتا ہوں کہ میں کس طریق اور کن لفظوں میں بیان کروں تا میرے دل کی محبت اور خلوص اور ہمدردی جو آپ کی نسبت مجھ کو ہے آپ پر ظاہر ہو جائے۔ مسلمانوں کے ہر ایک نزاع کا اخیری فیصلہ قسم پر ہوتا ہے۔ جب ایک مسلمان خدا تعالیٰ کی قسم کھا جاتا ہے تو دوسرا مسلمان اس کی نسبت فی الفور دل صاف کر لیتا ہے۔ سو مجھے خدا تعالیٰ قادر مطلق کی قسم ہے کہ میں اس بات میں بالکل سچا ہوں کہ مجھے خدا تعالیٰ کی طرف سے الہام ہوا تھا کہ آپ کی دختر کلاں کا رشتہ اسی عاجز سے ہو گا۔ اگر دوسری جگہ ہو گا تو تنبیہیں وارد ہوں گی اور آخر اسی جگہ ہو گا۔ کیونکہ آپ میرے عزیز اور پیارے تھے۔ اس لئے میں نے عین خیر خواہی سے آپ کو جتلایا کہ دوسری جگہ اس کا رشتہ کرنا ہرگز مبارک نہ ہو گا۔ میں نہایت ظالم طبع ہوتا جو آپ پر ظاہر نہ کرتا اور میں اب بھی عاجزی اور ادب سے آپ کی خدمت میں ملتمس ہوں کہ اس رشتہ سے آپ انحراف نہ فرمائیں کہ یہ آپ کی لڑکی کے لئے نہایت درجہ مستوجب برکت ہو گا اور خدا تعالیٰ ان برکتوں کا دروازہ کھول دے گا جو آپ کے خیال میں نہیں۔ کوئی غم اور فکر کی بات نہیں ہو گی۔ جیسا کہ یہ اس کا حکم ہے۔ جس کے ہاتھ میں زمین اور آسمان کی کنجی ہے۔ تو پھر کیوں اس میں خرابی ہو گی اور آپ کو شاید معلوم ہو گا یا نہیں کہ یہ پیشین گوئی اس عاجز کی ہزارہا لوگوں میں مشہور ہو چکی ہے اور میرے خیال میں شاید دس لاکھ سے زیادہ آدمی ہو گا جو کہ اس پیش گوئی پر اطلاع رکھتا ہے اور ایک جہاں کی اس کی طرف نظر لگی ہوئی ہے اور ہزاروں پادری شرارت سے نہیں بلکہ حماقت سے منتظر ہیں کہ یہ پیشین گوئی جھوٹی نکلے تو ہمارا پلہ بھاری ہو۔ لیکن یقیناً خدا تعالیٰ ان کو رسوا کرے گا اور اپنے دین کی مدد کرے گا۔ میں نے لاہور میں جا کر معلوم کیا کہ ہزاروں مسلمان مساجد میں نماز کے بعد اس پیش گوئی کے ظہور کے لئے بصدق دل دعا کرتے ہیں۔ سو یہ ان کی ہمدردی اور محبت ایمانی کا تقاضا ہے اور یہ عاجز جیسے ”لا اله اللّٰه محمد رسول اللّٰه“ پر ایمان لایا ہے۔ ویسے ہی خدا تعالیٰ کے ان الہامات پر جو تواتر سے اس عاجز پر ہوئے ایمان لاتا ہے اور آپ سے ملتمس ہے کہ آپ اپنے ہاتھ سے اس پیش گوئی کے پورا ہونے کے لئے معاون بنیں۔ تاکہ خدا تعالیٰ کی برکتیں آپ پر نازل ہوں۔ خدا تعالیٰ سے کوئی بندہ لڑائی نہیں کر سکتا اور جو امر آسمان پر ٹھہر چکا ہے زمین پر وہ ہرگز بدل نہیں سکتا۔ خدا تعالیٰ آپ کو دین اور دنیا کی برکتیں عطا کرے اور اب آپ کے دل میں وہ بات ڈالے جس کا اس نے آسمان سے مجھے الہام کیا ہے۔ آپ کے سب غم دور ہوں اور دین اور دنیا دونوں آپ کو خدا تعالیٰ عطاء فرمائے۔ اگر میرے اس خط میں کوئی نا ملائم لفظ ہو تو معاف فرما دیں۔

والسلام! خاکسار احقر عباد اللہ! غلام احمد
17؍جولائی 1890ء، بروز جمعہ
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

ہو سکتا ہے مرزائی احباب یہ کہیں کہ یہ خط تو ہمارے لئے حجت نہیں کیوں کہ یہ ہمارے لٹریچر میں موجود نہیں۔ تو اس کا جواب یہ ہے کہ 16 مئی 1901ء کو مرزا غلام قادیانی نے گورداسپور کی عدالت میں ایک بیان دیا تھا جس کو اس کے مرید محمد منظور الہٰی نے اپنی کتاب ”منظور الہٰی “ مطبوعہ مفید عام پریس لاہور1342ء میں نقل کیا۔ مرزا غلام قادیانی کے سامنے وہاں اسی کتاب کلمہ فضل رحمانی سے مرزا غلام قادیانی کے خطوط پیش کئے گئے تھے۔ جن پر مرزا غلام قادیانی کا تبصرہ یوں ہے:

جو خط بنام مرزا احمد بیگ کلمہ فضل رحمانی میں ہے۔ وہ میرا ہے۔ مگر سچ ہے۔ وہ عورت میرے ساتھ بیاہی نہیں گئی۔ مگر میرے ساتھ اُسکا بیاہ ضرور ہو گا۔ جیسا کہ پیشگوئی میں درج ہے۔“(منظور الہی صفحہ 245 مطبوعہ مفید عام پریس لاہور1342ء)

مرزا غلام قادیانی کے اس خط سے کافی چیزیں واضح ہوتی ہیں مگر ہم موضوع کے لحاظ سے صرف ایک بات کو لیتے ہیں۔ مرزا غلام قادیانی کے الفاظ” مسلمانوں کے ہر ایک نزاع کا اخیری فیصلہ قسم پر ہوتا ہے۔ جب ایک مسلمان خدا تعالیٰ کی قسم کھا جاتا ہے تو دوسرا مسلمان اس کی نسبت فی الفور دل صاف کر لیتا ہے۔ سو مجھے خدا تعالیٰ قادر مطلق کی قسم ہے کہ میں اس بات میں بالکل سچا ہوں کہ مجھے خدا تعالیٰ کی طرف سے الہام ہوا تھا کہ آپ کی دختر کلاں کا رشتہ اسی عاجز سے ہو گا“ سے ثابت ہے کہ مرزا احمد بیگ ایک مسلمان تھے بوجہ مرزا غلام قادیانی نے ان کو قسم دی۔ اس لئے آج جو مرزائی حضرات پروپیگنڈہ کرتے ہیں کہ وہ بے دین اور ملحد تھے بالکل غلط اور بے جا ہے۔ پھر اگر وہ بے دین تھے تو مرزا غلام قادیانی نے ان کو ”مکرم“ اور ”عزیز“ اور ”پیارے“ جیسے الفاظوں سے کیوں مخاطب فرمایا؟ اور پھر جب ” آپ سے ملتمس ہے کہ آپ اپنے ہاتھ سے اس پیش گوئی کے پورا ہونے کے لئے معاون بنیں “ اس عاجزی اور دیگر ڈھکوسلوں سے بات نہیں بنی تو مرزا غلام قادیانی نے بھی ان کو ملحد اور بے دین لکھا اور یہی مرزا غلام قادیانی کا نیچر تھا۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سکین پیجز:
2ponxua.jpg

jso7eh.jpg
 
Top