(کیا مرزا قادیانی کا چیلنج عبداﷲ آتھم نے قبول کیا؟)
جناب یحییٰ بختیار: یہ جو انہوں نے چیلنج کیا ان کو، ’’جنگ مقدس‘‘ میں یہ جو پیش گوئی کی، کیا آتھم نے اس کو منظور کیا کہ: ’’یہ چیلنج میں Accept (قبول) کرتا ہوں۔‘‘
مرزا ناصر احمد: ہاں،ہاں۔ اس نے اِنکار نہیں کیا، اس طرح جس طرح مولوی ثناء اللہ صاحب نے کیا تھا۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔ تو یہی میں کہتا ہوں اس نے Accept (قبول) کیا۔ اس کے بعد اس نے کسی سے تو یہ بھی نہیں کہا کہ ’’میں نے رُجوع کیا۔‘‘ صرف آپ کہتے ہیں کہ اس نے مرزا صاحب کے اِشتہار کا جواب نہیں دیا۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں، اس نے کہا، اپنے ساتھیوں سے کہا۔ جب اُس کے ساتھیوں نے اس کو کہا۔ یہ میں نے بتایا، یہ بڑی لمبی بحث ہے۔ وہ اگر کہیں تو پڑھنا شروع کردیتا ہوں۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ شیطان کی آنت کی طرح مرزاقادیانی کی لمبی لمبی عبارتیں پڑھنے کا کیا خطرناک ڈراوا تیار کر رکھا ہے۔۔۔! نہیں معلوم مرزا ناصر کو یہ بات کہ مرزا کی تحریریں نہ دِین کے کام کی نہ دُنیا کے کاموں کی۔ یہی وجہ ہے کہ کوئی اسے سننے کے لئے تیار نہیں، خود دوفیصد بھی قادیانی ایسے نہ ہوں گے جنہوں نے مرزا کی پوری کتابوں کو پڑھا ہو۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مرزا ناصر احمد: تو وہ اپنے حلقوں میں اس نے کہا کہ: ’’یہ جو مجھ سے غلطی ہوئی ہے اور میں خداتعالیٰ کے عذاب کے نیچے ہوں۔‘‘ اس کا Nervous Braek Down (اعصابی نظام منتشر) ہوگیا تھا، خوف کے مارے، اس کو عجیب وغریب چیزیں، ہیولے نظر آنے لگ گئے تھے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، مرزا صاحب! وہ تو Psychological Effect (نفسیاتی اثر) لوگوں 1363پر پڑجاتا ہے۔
Mirza Nasir Ahmad: Psychological Effect ......
(مرزا ناصر احمد: نفسیاتی اثر۔۔۔۔۔)
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ وہ تو میں پیش گوئی کی بات کر رہا ہوں۔
مرزا ناصر احمد: محمد رسول اللہﷺ کی عظمت اور جلال سامنے رکھ کر یہ اس کے اُوپر یہ Psychological Effect (نفسیاتی اثر) ہوا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: Psychological Effetc (نفسیاتی اثر) میں یہی کہہ رہا ہوں، میں یہی کہتا ہوں، Psychological Effect (نفسیاتی اثر) تو کسی طریقے سے بھی ہوسکتا ہے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، وہ ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ اس پر ضرور ہوا ہوگا۔ مگر اس کے باوجود، میں کہتا ہوں، اُس نے اس کو Accept (قبول) بھی کیا اور پھر اس کی موت بھی نہیں ہوئی، اور پھر آپ کہتے ہیں کہ اس نے رُجوع کیا حق کی طرف۔ مسلمان تو خیر وہ نہیں ہوا۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ اس کے بعد وہ آتا ہے اور پھر وہ وہی حرکتیں کرتا ہے۔ آپ کہتے ہیں وہی حرکتیں اس نے نہیں کیں۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، میں یہ کہہ رہا ہوں۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ ایک مشنری عیسائی اسلام کے خلاف کام کر رہا ہے، سات مہینے اور۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: ۔۔۔۔۔۔ اُس نے رُجوع اِلی الحق کو چھپانے کی حرکت کی، اور خداتعالیٰ نے جو نبی اکرمa کی عظمت کے قیام کے لئے ایک پیش گوئی کی تھی اس کو مشتبہ کرنے کی کوشش کی۔
1364جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب! صاف بات کہ جو میں اس کو Clarify (واضح) کرنا چاہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے سامنے اس نے رُجوع کیا، اللہ تعالیٰ ہر ایک کے دِل کو جانتا ہے، نیت کو جانتا ہے کہ یہ آدمی مجھے دھوکا دے رہا ہے، اس کو چھپائے گا اور اس کی نیت نہیں ہے، یہ پھر عیسائی ہوکے یہی حرکتیں کرے گا۔ کیوں اُس کی توبہ منظور کی؟
مرزا ناصر احمد: یہ جو قرآن کریم کی آیت ہے، اس میں یہی ہے۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں یہی پوچھ رہا ہوں آپ سے۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، قرآن کریم کہتا ہے کہ ’’ہمیں علم ہے کہ یہ پھر یہی حرکتیں کردیں گے۔ لیکن عارضی طور پر ان کی دُعا کے نتیجے میں عذاب کو ٹال دیتے ہیں۔‘‘ وہ آیات تو میں نے یہی پیش کی ہیں یہاں اور فرعون کے متعلق قرآن کریم میں ہے کہ ۹دفعہ عذاب اُن کے اُوپر سے ٹالا گیا ہے، اس کے بعد دُوسرا آیا۔