(کیا کوئی ایسی حدیث ہے جس میں تیس کذاب کا ذکر ہو؟)
1571جناب یحییٰ بختیار: پہلے، پہلے میں آپ سے یہ پوچھوں گا کہ ایسی کوئی حدیث ہے کہ آنحضرتa نے فرمایا ہے کہ: ’’میری اُمت میں تیس(۳۰) کذاب پیدا ہوں گے، ہر ایک یہ دعویٰ کرے گا کہ وہ نبی ہے، حالانکہ میں خاتم النّبیین ہوں، میرے بعد کوئی نبی نہیں‘‘؟
جناب عبدالمنان عمر: اس سے مراد وہی ’’نبوّت‘‘ کی تعریف ہے جو میں نے عرض کی۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں نے یہ کہا کہ اُمت میں بھی کذاب آئیں گے؟
جناب عبدالمنان عمر: ضرور۔
جناب یحییٰ بختیار: تو یہ ایسے لوگ دعویٰ کرنے والے آئیں گے، آپ کہتے ہیں کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ اُمتی بھی ہو اور نبی بھی ہو۔
جناب عبدالمنان عمر: جی، وہ میں نے مسیلمہ کذاب کا عرض کیا تھا کہ وہ شریعت بھی لاتا تھا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، شریعت کی کوئی بات نہیں۔
جناب عبدالمنان عمر: نہیں جی، وہ مدعی تھا کہ مجھ پر ایک نئی شریعت نازل ہوتی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، ایک حدیث میں، دیکھیں ناں مولانا! یہ کہتے ہیں:’’میری اُمت میں…‘‘
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ یعنی اُمتی ہیں۔
جناب عبدالمنان عمر: ہاں، کذاب ہوتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ تیس(۳۰) کذاب پیدا ہوں گے۔
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں، ٹھیک ہے جی۔
1572جناب یحییٰ بختیار: تو اگر کوئی ایسا کذاب پیدا ہو جو کہتا ہے کہ ’’میں تشریعی نہیں، اُمتی ہوں‘‘۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: جی، جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ اور نبوّت کا دعویٰ کرے۔۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: جی، تو میں نے جواباً یہ عرض کیا ہے کہ مجھے، یہ چونکہ عربی کا لفظ ہے، ذرا وضاحت کی ضرورت ہوگی کہ وہ جو کہتا ہے کہ: ’’میں نبی ہوں‘‘ وہ کن معنوں میں اپنے آپ کو نبی کہتا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یعنی پہلے مطلب یہ ہوا کہ اگر کسی خاص معنوں میں وہ کہے تو اس کو اِجازت ہے؟
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں، ضرور اِجازت ہے، کیونکہ اولیائے اُمت نے خود یہ کہا ہے۔ دیکھئے میں ایک۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ ٹھیک ہے، میں سمجھ گیا۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔۔میں سمجھ گیا۔ تو اگر ایک شخص یہ کہے کہ: ’’میں نبی ہوں‘‘ تو اس معنی میں کہ ’’اللہ تعالیٰ سے مجھے اِلہام آتے ہیں، وحی آتی ہے، میری اپنی کوئی شریعت نہیں۔‘‘
جناب عبدالمنان عمر: جی ۔۔۔۔۔۔۔ اور ’’یہ جو مجھ پر آتا ہے تو وہ نبی کریمa کی غلامی کے نتیجے میں آتا ہے۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، اُسی ۔۔۔۔۔۔۔ تو یہ نبی ٹھیک ہے؟
جناب عبدالمنان عمر: یہ نبی ۔۔۔۔۔۔۔ نہیں، ٹھیک ہے، میں نے عرض کیا کہ ’’نبی‘‘ کی تعریف کرنا پڑے گی۔ میرے نزدیک ’’نبی‘‘ کی حقیقی تعریف وہ ہے۔۔۔۔۔۔۔
1573جناب یحییٰ بختیار: یہ نبی نہیں آپ کے نزدیک؟۔۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: ہاں، یہ میرے نزدیک ’’نبی‘‘ کی جو تعریف ہے۔۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ باوجود اس کے کہ وہ کہے کہ ’’میں نبی ہوں‘‘؟
جناب عبدالمنان عمر: جی، یہ حقیقی تعریف نہیں ہے نبوّت کی، وہ نبی نہیں ہوگا، یہی ہمارا عقیدہ ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ابھی یہ ’’حقیقت الوحی‘‘ میں مرزا صاحب نے فرمایا ہے، یہ میں صفحہ۳۰ پڑھ کر سناتا ہوں، آپ پھر دیکھ لیں گے، حاشیہ میں۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: جی، جی۔