( ہمیں پارسیوں اور عیسائیوں کی طرح علیحدہ نمائندگی دی جائے)
جناب یحییٰ بختیار: اب مرزا صاحب ! پیشتر اس کے کہ میں اس مسئلہ پر کچھ اور سوالات آپ سے پوچھوں، ایک چھوٹا پوائنٹ تھا۔ کل آپ نے ’’الفضل ۱۹۴۶ئ‘‘ ایک پرچہ ۱۳؍نومبر کا یہاں فائل کیا۔ اگر میں غلط نہیں سمجھا، تو آپ نے فرمایا تھا۔ کیونکہ سوال یہ تھا کہ: ’’کیا مرزا بشیرالدین محمود احمد صاحب نے اپنے ایک نمائندے کو ایک بہت بڑے انگریز آفیسر کے پاس بھیجا تھا اور ان کو کہا تھا کہ پارسیوں کی طرح اور عیسائیوں کی طرح ہمیں بھی علیحدہ نمائندگی دی جائے۔‘‘ اس کے جواب میں آپ نے فرمایا کل کہ: ’’یہ اخبار موجود ہے، خطبہ موجود ہے، اس میں۔‘‘ آپ نے کہا کہ ’’ان دونوں میں … ‘‘
مرزا ناصر احمد: میں نے بعد میں وضاحت کی تھی کہ ’دہلی کا سفر جہاں لکھا ہوا ہے…‘‘
1000جناب یحییٰ بختیار: ہاں وہی میں کہہ رہا ہوں، آپ نے فرمایا کہ: ’’ان دنوں پارٹیشن کی باتیں ہو رہی تھیں کہ کون سا ڈسٹرکٹ آئے گا، کون سا ڈسٹرکٹ جائے گا۔ گورداسپور میں ۵۱ فیصد پاپولیشن مسلمانوں کی، جس میں بہت زیادہ تعداد احمدیوں کی تھی اور سوال یہ تھا کہ یہ یہاں جائے گا یا وہاں جائے احمدی کیا رول Play کریں گے۔ ان حالات میں یہ خطبہ دیا گیا۔ پھر دہلی کا سفر ہوا اوروہ مسلم لیگ کی تائید سے وہ مطالبہ پیش کیا گیا۔‘‘ ایک تو مرزا صاحب! اس چیز کا کوئی ذکر نہیں کہ پارٹیشن کی بات ہو رہی تھی، ڈسٹرکٹ کی بات ہو رہی تھی کہ پاپولیشن ۵۱ فیصد ہے یا ۴۹ فیصد تھی، جس سے پتہ لگے کہ یہ بیگ گراؤنڈ تھا۔ میں آپ کو …
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں، Interim گورنمنٹ، وہ اسی کا تو ذکر ہور ہا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میرا خیال تھا کہ آپ اس میں کہتے ہیں کہ مضمون میں یہ چیز موجود ہے۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں، مضمون نہیں جی، میں پس منظر بتا رہا تھا۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں وہ ٹھیک ہے، پس منظر ہوگا۔ میرا اپنا یہ خیال ہے کہ پس منظر نہیں تھا، یہ بعد کی بات تھی، نومبر ۱۹۴۹ء میں، مسلم لیگ اسی وقت شامل ہوئی تھی Interim گورنمنٹ میں، مگر گورنمنٹ کا ارادہ …
مرزا ناصر احمد: نومبر ۱۹۴۹ء نہیں …
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، ۱۹۴۶ئ۔
مرزا ناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: مگر گورنمنٹ کا اس وقت کا ارادہ، صاف معلوم نہیں تھا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ مرزا بشیرالدین محمود صاحب نے اس وقت یہی کوشش کی کہ اگر انگریز کوئی فیصلہ مسلمانوں کے خلاف، مسلم لیگ کے خلاف دے گا تو وہ اسے اپنے خلاف سمجھیں1001 گے، قوم کے خلاف سمجھیں گے, بڑی واضح چیز ہے سامنے۔ جو چیز واضح ہے اس سے انکار نہیں کرسکتے اور اس غرض کے لئے وہ وہاں سے چلے کہ وہ مسلمان جو مسلم لیگ میں نہیں۔ احمدی۔ جن کے بارے میں یہاں لکھا گیا کہ مسلم لیگ ان کو اپنے میں شامل نہیں کرتی تعصب کی وجہ سے، یا کسی وجہ سے، اور کانگریس میں یہ شامل نہیں ہونا چاہتے۔ باقی بھی کچھ مسلمان تھے جوکہ مسلم لیگ میں نہیں تھے، بڑی بڑی پوزیشن کے لوگ تھے، آغا خان جیسے تھے۔ باقی آپ نے ذکر کیا اس میں، ان کو Contact کیا تاکہ وہ برٹش گورنمنٹ پر واضح کریں کہ ان کا سب کا تعاون لیگ کے ساتھ ہے۔ یہ میں ٹھیک کہہ رہا ہوں پوزیشن ؟
مرزا ناصر احمد: جی، جی۔