• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

(یسوع اور مسیح دو شخصیتیں نہیں ایک ہے)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(یسوع اور مسیح دو شخصیتیں نہیں ایک ہے)
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں، کوئی دو شخصیتیں نہیں۱؎۔ وہ تو کل ہوگیا تھا فیصلہ۔ اس کا میں جواب دے دیتا ہوں۔ جو آپ کہہ رہے ہیں۔ وہ کل یہ فیصلہ ہوگیا تھا کہ مسیح ناصری کا علم ہمیں صرف قرآن کریم دیتا ہے…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں! انہوں نے کچھ چیزیں یسوع کے بارے میں کہی ہیں…
مرزاناصر احمد: نہیں، یسوع کا علم ہمیں انجیل دیتی ہے، بائبل دیتی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں! نہیں، یعنی انہوں نے، میں یہ پوچھتا ہوں…
مرزاناصر احمد: ہاں! میں وہی بتارہا ہوں ناں! میں سوال سمجھ گیا ہوں۔
525اس میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا ذکر ہے۔ جن کے متعلق بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اس امت کو جس مسیح کی بشارت دی گئی تھی۔ وہ مسیح موسوی ہیں۔ ان کا آپ جواب دے رہے ہیں۔ امت محمدیہ کو مسیح موسوی کی، عیسیٰ علیہ السلام کی بشارت نہیںدی گئی تھی۔ بلکہ امت میں سے ایک فرد کی بشارت دی گئی تھی اور اس کا نام، مسیح بھی رکھا گیا تھا اور ’’مہدی‘‘ بھی رکھا گیا تھا اور یہ بتایا گیا تھا اور یہ بتایا گیا تھا۔ لا مہدی الا عیسیٰ
یہ دونوں Designations یہ صفاتی ہیں۔ نام ’’مسیح‘‘ بھی اور ’’مہدی‘‘ بھی، یہ ایک ہی شخص کے نام ہیں۔ وہ تو اس جھگڑے، اس بحث میں نہیں جانا چاہتے۔ لیکن یہاں یہ ہے کہ بعض لوگوں کے خیال میں مسیح علیہ السلام جن کا ذکر قرآن کریم میں ہے۔ وہ دوسرے انجیل والے نہیں۔ جن کا قرآن کریم میں ہے وہ آئیں گے دوبارہ، اس امت کے مسیح اور مہدی بن کر۔ تو بانی سلسلہ نے اس کے مقابلے میں یہ کہا کہ جس کشف میں نبی اکرمﷺ کو دکھایا گیا۔ مسیح علیہ السلام کا حلیہ، وہ آپ نے بیان کیا اور ہماری حدیث نے اس کو ریکارڈ کیا۔ وہ اس حلیہ سے مختلف ہے۔ جس حلیہ میں آنے والے مہدی کو آپ نے کشف میں دیکھا اور اس وجہ سے یہ آگے پیچھے دلیل دے کے اور آگے نتیجہ یہ نکالا کہ جس مقام کو مسیح محمدی کے لئے خاتم الانبیاء محمدﷺ نے معین کر دیا ہے۔ اس مقام کا دعویٰ مسیح علیہ السلام، جو مسیح ناصری تھے، نہیں کر سکتے۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ قادیانی کرم فرما! توجہ فرمائیں۔ مرزا ناصر احمد کیا کہہ رہے ہیں۔ اتنے رنگ تو گرگٹ بھی نہیں بدلتا جتنے پینترے موصوف بدل رہے ہیں۔ کئی دنوں سے دہائی دے رہے تھے کہ مسیح اور یسوع دو شخصیتیں ہیں۔ آج اس مؤقف سے بدل گئے؟
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب یحییٰ بختیار: یہ دعویٰ جو ہے مرزاصاحب! کہ مسیح علیہ السلام پھر آئیں گے اور…
مرزاناصر احمد: ہاں! یہ عقیدہ بعض لوگوں کا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اور مرزاصاحب کا یہ کہنا کہ وہ مسیح موعود ہے…
526مرزاناصر احمد: وہ مسیح موعود ہے۔ وہ جو مسیح موسوی تھے۔ وہ فوت ہوگئے اور داخل جنت ہوگئے۔ دوبارہ نہیں آئیں گے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ جو ہیں یہ مسیح موعود ہیں؟ آچکے ہیں؟ ان کے Attributes ان میں ہیں؟
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں۔ بعض خوبو میں، بعض خصوصیات اس مسیح کی بھی رکھتے ہیں۔ لیکن چونکہ مسیح اور مہدی ایک ہی وجود ہے۔ اس لئے مہدویت بہرحال آپ پر غالب ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یہاں میں صرف یہ آپ سے پوچھنا چاہتا تھا کہ جب یہ کہتے ہیں کہ: ’’عیسیٰ کجا است …‘‘ یہ وہی مسیح موعود کا ذکر آجاتا ہے اس میں؟
مرزاناصر احمد: ناں، ناں، ناں! ’’عیسیٰ کجا است…‘‘
جناب یحییٰ بختیار: وہ جو فوت ہوگئے اس عیسیٰ کا ذکر ہے؟
مرزاناصر احمد: ہاں! اس کا ذکر ہے۔ وہ مسیح موسوی جو فوت ہوگئے، وہ اس مقام کا دعویٰ کیسے کر سکتے ہیں جو مقام محمدa نے مسیح محمدی، اپنے ایک روحانی بیٹے کے لئے مقرر کیا ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: اور جو یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ وہ فوت نہیں ہوئے اور آئیں گے تو اس کے جواب میں یہ بات کہی کہ وہ جب آئیں گے: ’’عیسیٰ کجا است…‘‘
مرزاناصر احمد: نہیں، وہ تو… میں اسی کا جواب دے رہا ہوں۔ وہ مسئلہ ہے۔ حیات مسیح اور وفات مسیح کا۔ تو اس کے اوپر بھی اگر کوئی سوال ہوں تو ان کے جواب دے دیں گے۔
527جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں یہ پوچھ رہا ہوں کہ اگر یہ جو مرزاصاحب کہہ رہے ہیں کہ…
مرزاناصر احمد: مرزاصاحب یہ فرماتے ہیں۔ مختصر الفاظ میں کہ مسیح، جن کا ذکر قرآن کریم میں موسوی امت کے مسیح کی حیثیت سے ہے۔ وہ فوت ہوچکے ہیں اور اس امت میں آنے والے مسیح ایک دوسرا شخص ہے اور اسی کے لئے بشارات نبوی علیہ الصلوٰۃ والسلام ہیں۔ یعنی یہ آپ کا عقیدہ ہے۔ تو جب بشارات نبویa اس امت کے ایک فرد کے لئے ہیں۔ ان کے یعنی عقیدے کے مطابق تو پھر وہ مسیح جس کا تعلق موسیٰ سے ہے اور جس کے لئے محمدa نے بشارات نہیں دیں۔ اس کے دعویدار نہیں ہوسکتے۔ بڑی سادہ سی بات ہے۔
 
Top