(یہ اﷲ اور رسول کا حکم ہے کہ مرزا کو مانو؟)
جناب یحییٰ بختیار: آپ کے نقطئہ نظر سے یہ اللہ اور رسول کا حکم ہے کہ مرزا صاحب کو مانو؟
جناب عبدالمنان عمر: بالکل جناب! جو رسول کے فرمان کا منکر ہوگا، میں اُس کو حقیقی طور پر نہیں قرار دُوں گا۔
1704جناب یحییٰ بختیار: تو آپ کا یہ نقطئہ نظر ہے کہ اللہ اور رسول کا فرمان ہے…
جناب عبدالمنان عمر: فرمان کی وجہ سے نہ کہ مرزا صاحب کی وجہ سے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، مرزا صاحب… اللہ اور رسول کا یہ فرمان ہے… میں پوزیشن Clear (صاف) کرنا چاہتا ہوں… کہ مرزا صاحب مسیحِ موعود ہیں، اس کو مانو اور میں کہتا ہوں کہ میں نہیں مانتا۔ تو میں حقیقی مسلمان نہیں ہوسکتا؟
جناب عبدالمنان عمر: چونکہ۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’چونکہ‘‘ کو چھوڑ دیجئے۔
جناب عبدالمنان عمر: نہ جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’چونکہ‘‘ بعد میں بتائیے۔ پہلے، دیکھئے ناں، مرزا صاحب۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: ایک اِلتباس کا ڈر ہے۔ وہ یہ ہے۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: دیکھیں، مرزا صاحب! Please (براہِ کرم)، میں ایک Request (درخواست) کر رہا ہوں کہ میں جو سوال پوچھتا ہوں، اُس کا پہلے جواب دے دیجئے۔ پھر بے شک ایک گھنٹے تک اُس کی تفصیل کردیجئے۔ کہ کیا وجوہات ہیں؟ میں نے صرف یہ پوچھا آپ سے، اور تین چار دفعہ عرض کی کہ اگر ایک شخص نیک ہے، اللہ کا نیک بندہ ہے، اولیاء ہے، بزرگ ہے، سارے اللہ کے اَحکام جو ہیں وہ پورے کرتا ہے، مگر وہ آپ کے مطابق ایک حکم کو نہیں مانتا، آپ کے مطابق، کہ مرزا صاحب جو مسیحِ موعود یا محدّث ہیں، ان کو بھی مانو، تو آپ کے نقطئہ نظر سے وہ حقیقی مسلمان نہیں ہوتا؟ آپ پہلے کہیں کہ ہوتا ہے کہ نہیں ہوتا؟
جناب عبدالمنان عمر: میں عرض کرتا ہوں…