(یہ کس سوال کا جواب ہے)
جناب یحییٰ بختیار: یہ آپ کس سوال کا جواب دے رہے ہیں؟
1623جناب عبدالمنان عمر: یہ میں اس کا دے رہا ہوں جی کہ ان کے معتقدات ایسے نہیں تھے جس کے نتیجے میں ملک کی سوشل حالت خراب ہو یا جس سے پڑھا لکھا طبقہ جو ہے وہ یہ محسوس کرے کہ ہمارے اندر بڑا خطرناک اِشتعال پیدا ہوتا ہے اِس شخص کے۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ سوال ختم ہوچکا ہے، صاحبزادہ صاحب! میں اس کے بعد آپ سے پوچھ رہا ہوں Details (تفصیلات) میں نے عرض کیا کہ سوشل تعلقات کیسے تھے؟ آپ نے کہا: شادی کی اجازت دیتے تھے وہ۔ اب یہاں میں آپ کو پھر وہ بشیرالدین صاحب کا ایک حوالہ پڑھ کر سناتا ہوں، یہ اُسی کتاب سے ہے "Ahmad....." جو ان کی کتاب ہے۔ وہ ایک چیز کہہ رہے ہیں، وہ چیز غلط ہے تو آپ بتادیں گے کہ آپ نے اُس چیز کی تردید کی ہے اور یہ ۱۶-۱۹۱۵ء کی بات ہے۔ وہ کہتے ہیں:
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ یہ تحریر مولانا ابوالکلام آزاد کی نہیں ہے۔ ان سے منسوب کی گئی۔ لیکن انہوں نے بہت واضح انداز میں اس کی تردید کر دی تھی۔ (مرتب)
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
"The same year 1898......"
اٹھارہ سو اٹھانوے میں:
"The same year with a view to strengthen the bonds of the Community and to preserve its distinctive features he promulgated rules regarding marriage and social relations and forbade Ahmadis to give their daughters in marriage to non-Ahmadis."
(اسی سال یعنی ۱۸۹۸ء میں جماعت کے رشتوں کو اُستوار کرنے کے لئے اور جماعت کی نمایاں حیثیت کی خاطر اس سے شادی بیاہ اور معاشرتی اُمور کے بارے میں حکم جاری کیا اور احمدیوں کو اپنی بیٹیوں کی شادیاں غیراحمدیوں کے ساتھ کرنے سے روک دیا)
یہ ۱۸۹۸ء میں مرزا صاحب نے اپنے فرقے کے تعلقات کو مضبوط کرنے کے لئے یہ حکم دیا کہ احمدی لڑکیوں کی شادی غیراحمدیوں سے نہیں ہوگی۔ یہ کیا آپ اپنے لٹریچر میں بتاسکتے ہیں کہ اس بات کی آپ نے کبھی بھی تردید کی؟
جناب عبدالمنان عمر: جنابِ والا! میں گزارش کرتا ہوں کہ مرزا محمود احمد صاحب کی تحریرات، ان کی کتابیں، ان کے بیانات، ان کی بیان کردہ تاریخ، کسی قسم کی نہ صرف یہ کہ حجت نہیں ہے، بلکہ مجھے معاف کیجئے گا جب میں یہ کہوں کہ وہ خطرناک حد تک Misleading ہیں۔
1624جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں نے صرف ایک عرض کیا آپ سے کہ ایک آدمی مرزا صاحب کے بارے میں، جو اُن کا بیٹا ہے، خلیفہ وقت بیٹھا ہوا ہے، اور آپ اُن کے زہد ’’الفضل‘‘ اور آپ کے اخباروں میں Controversy چل رہی ہے، اور یہ پورے ۱۹۱۴ء سے آج تک ہم دیکھ رہے ہیں، یہ Controversy جاری ہے: مرزا صاحب نے یہ نہیں کہا، اُس نے کہا، یہ نہیں کہا۔ جب اتنی بڑی بات کہتے ہیں کہ غیراحمدی مسلمان سے لڑکی کی شادی نہیں ہوسکتی۔ یہ ۱۹۱۵ء میں یہ کہتے ہیں، ۱۹۱۶ء میں، اور اُس سے آج تک آپ کے کسی لٹریچر میں یہ ہے کہ یہ چیز غلط ہے؟
جناب عبدالمنان عمر: میں شاید پورا صحیح بیان نہیں کرسکتا۔ میں نے عرض کیا تھا اسی مرزا بشیرالدین کی سالی کی شادی جو ہے، انہی بشیرالدین کی۔۔۔۔۔۔