(۱۹۵۲ء گذرنے نہ پائے کہ دشمن احمدیت کی آغوش میں آگرے)
جناب یحییٰ بختیار: پھر ایک اوراقتباس ہے جی ’’الفضل‘‘لاہور ج۶/۴۰ نمبر۱۴، مورخہ۱۶؍جولائی ۱۹۵۲ء ص۳، جس میں وہ فرماتے ہیں: ’’۱۹۵۲ء کوگزرنے نہ دیجئے۔ جب تک کہ احمدیت کارعب دشمن اس رنگ میں محسوس نہ کرے کہ اب احمدیت مٹائی نہیں جاسکتی اور وہ مجبور ہوکر احمدیت کی آغوش میں نہیں آگرے…‘‘ ممکن 709ہے کچھ نہ کچھ غلطی ہو۔
مرزاناصر احمد: ہاں،ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: تو یہ جو ہے نا،اس پر کہ ’’دشمن‘‘…اس پراحمدیت کا رعب، دشمن پر…
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں اس پررعب…
جناب یحییٰ بختیار: …اور اس کا احمدیت کی آغوش میں آجانا…
مرزاناصر احمد: آغوش میں آجانا…
جناب یحییٰ بختیار: …یہ’’دشمن‘‘کون ہے؟یہ رعب کیسارعب ڈالنا ہے؟
مرزاناصر احمد: یہ یہاں…وہ Context سے پتہ لگ جائے گا۔
جناب یحییٰ بختیار: اب پھر وہ فرماتے ہیں ایک اور اقتباس میں…وہی ہیں یا کسی اور کا،میں نہیں کہہ سکتا…مگریہ جو ہے نا،میں حوالہ دے دیتاہوں…
مرزاناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: …’’الفضل‘‘۱۵؍جولائی۱۹۵۲ئ۱؎…
مرزاناصر احمد: ۱۵؍جولائی۱۹۵۲ئ۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’ہاں اب آخری وقت آپہنچاہے۔ اب تمام علمائے حق کے خون کا بدلہ لینے کا جن کو شروع سے لے کرآج تک یہ خونی ملا…‘‘ پھر ہے:’’(عطاء اﷲ شاہ بخاری، مولانا مودودی، مولانااحتشام الحق)…‘‘ یہ بریکٹ میں ہے۔پتہ نہیں وہاں ہے کہ نہیں…
مرزاناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: …لیکن یہ میں اس واسطے کہہ رہاہوں…
مرزاناصر احمد: ٹھیک ہے جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’(اورمفتی شفیع)…‘‘
710اس کو بریکٹ میں لکھا ہواہے:’’…قتل کراتے آئے ہیں،ان سب کے خون کابدلہ لیا جائے گا۔‘‘ بہرحال، اس پر آپ بھی توجہ دیں کہ یہ ’’خونی ملا‘‘ کون تھے اور…
مرزاناصر احمد: …اور’’خون کا بدلہ‘‘کا کیا مطلب ہے؟
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ (اخبار الفضل لاہور ج۶/۴۰ ش۱۶۶، مورخہ ۱۵؍جولائی ۱۹۵۲ء ص۳،۴) پورا حوالہ یہ ہے: الفضل نے اداریہ لکھا جو ص۳ سے شروع ہوتا ہے۔ اس کی سرخی قائم کی ’’خونی ملا کے آخری دن‘‘ آگے ص۴ کالم۲ پر لکھا ہے۔ ’’ہاں آخری وقت آن پہنچا ہے۔ ان تمام علمائے حق (قادیانی رہنماؤں) کے خون کا بدلہ لینے کا جن کو شروع سے لے کر آج تک یہ خونی ملا قتل کرواتے آئے ہیں۔ ان سب کے خون کا بدلہ لیا جائے گا۔ (۱) عطاء اﷲ شاہ بخاری سے، (۲)ملا بدایونی سے، (۳)ملا احتشام الحق سے، (۴)ملا شفیع سے، (۵)ملا مودودی پانچویں سوار سے۔‘‘
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب یحییٰ بختیار: …اورکیاانہوں نے کیا؟
مرزاناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: تو یہ میں کہتاہوں کہ آپ توجہ دے دیں اورشام کو پھر آپ، یہ جو مسئلہ سامنے ہے…
مرزاناصر احمد: ہاں، یہ تین حوالے جو آپ نے بتائے ہیں…
جناب یحییٰ بختیار: چار حوالے میں نے دیئے۔
مرزاناصر احمد: چار حوالے،ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: اسی وجہ سے اس دن بھی جو میں نے دیا اور اس کو میںپھر ذرا Repeat (دہرا)کردیتاہوں تاکہ آپ کی یاد میں رہے…
مرزاناصر احمد: نہیں،یہ لکھ لئے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،ایک اورتھا جی۔اس دن میں نے…۱۳؍نومبر ۱۹۴۶ء کا۔
مرزاناصر احمد: (اپنے وفد کے ایک رکن سے) لکھوجی،۱۳؍نومبر…
جناب یحییٰ بختیار: …۱۹۴۶ء کا…
مرزاناصر احمد: …۱۹۴۶ئ۔
جناب یحییٰ بختیار: …جس کا ذکر "Impact" میں بھی تھا۔ وہ جو میں نے آپ کو بتایا۔
مرزاناصر احمد: وہ وہ حوالہ…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،نہیں۔
711مرزاناصر احمد: …الفضل کا…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں،نہیں،’’الفضل‘‘۱۳؍نومبر۱۹۴۶ء میں مرزاصاحب…
مرزاناصر احمد: ہاں، یہ بھی شام کو ہو جائے گا۔