• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

396CROSS- EXAMINATION OF THE QUADIANI GROUP DELEGATION

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
396CROSS- EXAMINATION OF THE QUADIANI GROUP DELEGATION
مرزاناصر احمد: یہ اقتباس ہے جو میں پڑھ رہاہوں۔ اقتباس پڑھنے کے بعد حوالہ دوںگا، انشاء اﷲ: ’’حسین رضی اﷲ عنہ طاہر اور مطہر تھا اوربلاشبہ وہ ان برگزیدوں میں سے ہے۔ جن کو خدا تعالیٰ اپنے ہاتھ سے صاف کرتا اوراپنی محبت سے معمور کر دیتا ہے اور بلاشبہ وہ سرداران بہشت میں سے ہے اور ایک ذرہ کینہ رکھنا اس سے موجب سلب ایمان ہے اور اس امام کا تقویٰ اور محبت الٰہی اورصبر و استقامت اورزہد اورعبادت ہمارے لئے اسوئہ حسنہ ہے اور ہم اس معصوم کی ہدایت کے اقتداء کرنے والے ہیں جو اس کو ملی تھی۔ تباہ ہوگیا وہ دل جو اس کا دشمن ہے اورکامیاب ہوگیا وہ دل جو عملی رنگ میں اس کی محبت ظاہر کرتاہے اور اس کے ایمان اوراخلاق اورشجاعت اور تقویٰ اور استقامت اورمحبت الٰہی کے تمام نقوش انعکاسی طور پر کامل پیروی کے ساتھ اپنے اندر لیتا ہے۔ جیسا کہ ایک صاف آئینے میں ایک خوبصورت انسان کا نقش۔ یہ لوگ دنیا کی آنکھوں سے پوشیدہ ہیں۔ کون جانتا ہے ان کاقدر مگر وہی جو ان میں سے ہیں۔ دنیا کی آنکھ ان کو شناخت نہیں کر سکتی۔ کیونکہ وہ دنیا سے بہت دور ہیں۔ یہی وجہ حسین رضی اﷲ عنہ کی شہادت کی تھی۔ کیونکہ وہ شناخت نہیں کیاگیا۔ دنیا نے کس پاک اوربرگزیدہ سے اس کے زمانے میں محبت کی تاحسین سے بھی محبت کی جاتی۔غرض یہ امر نہایت درجے کی شقاوت اور بے ایمانی میں داخل ہے کہ حسین رضی اﷲ عنہ،کی تحقیر کی جائے اورجو شخص حسین رضی اﷲ عنہ، یا کسی اوربزرگ جو آئمہ مظاہرین میں سے ہیں،کی تحقیر کرتا ہے یا کوئی کلمہ استخفاف کا اس کی نسبت اپنی زبان پر لاتا ہے۔ وہ اپنے ایمان کو ضائع کرتاہے۔ کیونکہ اﷲ جل شانہ، اس شخص کا دشمن ہو جاتاہے جو اس کے برگزیدوں اور پیاروں کا دشمن ہے۔‘‘
(تبلیغ رسالت ج دہم ص۱۱۰۳؎)
397جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب! مرزاغلام احمد کا یہ جو آپ نے حوالہ دیا، یہ اس شعر سے پہلے کا ہے یا بعد کا ہے؟کچھ آئیڈیا ہے آپ کو Date کا؟
مرزاناصر احمد: اغلباً بعدکاہے۔
جناب یحییٰ بختیار: بعدکا ہے؟
مرزاناصر احمد: اغلباً بعدکا ہے اورآپ کی کتابوں میں کثرت سے یہ حوالے مل جائیں گے بعد کے بھی۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، بات یہ ہے کہ وہ ایک اسٹیج پر کہتے ہیں’’میں محدث ہوں‘‘ ایک اسٹیج پر کہتے ہیں’’میں مجدد ہوں‘‘ ایک اسٹیج پرکہتے ہیں’’میں نبی ہوں‘‘
He is changing his views according to my impression. (میرے اندازے میں وہ اپنے مؤقف تبدیل کرتے رہتے ہیں)
Mirza Nasir Ahmad: He is not changing his views. (مرزاناصر احمد: وہ اپنے خیالات تبدیل نہیں کر رہے)
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ چہ دلاور است دزدے کہ بکف چراغ دارد! بات اعجاز احمدی کے حوالہ کی تھی کہ مرزا ملعون نے سیدنا حسینؓ کے ذکر کو گندگی کا ڈھیر کہا ہے۔ اس کے جواب میں ناصر احمد تبلیغ رسالت کا یہ اقتباس پڑھتے ہیں۔ مرزاناصر سے کوئی پوچھے کہ یہی دجل مرزاقادیانی نے کیا جو آپ کر رہے ہیں کہ پہلے سیدنا حسینؓ کی مرزا نے اہانت کی۔ جب اعتراض ہوا کہ اہانت کیوں کی؟ تو سیدنا حسینؓ کی تعریف کرنے لگ گئے۔ یہ دو منہ والا کالا ناگ، سیدنا حسینؓ کو گالی دے کر پھر تعریفوں کے پل باندھتا ہے۔ یہی مرزاناصر کر رہے ہیں۔ اس کو کہتے ہیں سانپ کا بیٹا سانپ! واضح طور پر تسلیم نہیں کرتے کہ مرزاقادیانی سیدنا حسینؓ کی جہاں اہانت کی ہے وہاں گندگی کھائی ہے۔ ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
Mr. Yahya Bakhtiar: So, I think, he may have changed his opinion about Hazrat Imam Hussain.
(جناب یحییٰ بختیار: میں سمجھتا ہوں کہ حضرت امام حسین کے بارے میں انہوں نے (بعد میں) رائے بدل دی)
Mirza Nasir Ahmad: He is not changing his views. (مرزاناصر احمد: نہیں رائے نہیں بدلی)
Mr. Yahya Bakhtiar: So, I said, will you answer this further question:
کیا انہوں نے کہا ہے کہ: ’’مجھ میں اور تمہارے حسین میں بڑا فرق ہے کیونکہ مجھے تو ہر وقت خدا کی تائید اور مدد مل رہی ہے۔‘‘ (اعجاز احمدی، ضمیمہ نزول المسیح ص۶۹، خزائن ج۱۹ص۱۸۱)
مرزاناصر احمد: (اپنے وفد کے ایک رکن سے)یہ نوٹ کرلیں۔(اٹارنی جنرل سے) میں چیک کروں گا۱؎۔
398جناب یحییٰ بختیار: اب چیک کریں۔میں پھر پڑھتا ہوں: ’’مجھ میں اور تمہارے حسین میں بڑافرق ہے کیونکہ مجھے تو ہر وقت خدا کی تائید اور مدد مل رہی ہے۔‘‘پھر آگے کہتے ہیں…آپ چیک کر لیجئے اسے…
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’اور میں خدا کا کشتہ ہوں، تمہارا حسین دشمنوںکا کشتہ ہے۔ بس فرق کھلا کھلا اورظاہر ہے۔‘‘(حوالہ بالا)
When you check it and if you find it correct, Sir, please keep in mind what I am going to ask. With all that he said about Imam Hussain. Which you read out just now, here is this: ’’مجھ میں اور تمہارے حسین میں‘‘ as if he feels his Hussain does not belong to him....
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ قادیانی حضرات! توجہ فرمائیں کہ یہاں مرزاقادیانی ملعون اپنے آپ کو حضرت حسینؓ سے تقابل کر کے خود کو افضل بتارہا ہے۔ مرزاناصر کی ایسی بولتی بند ہوئی کہ کہتا ہے چیک کریں گے۔ اب سب کرّوفر جاتا رہا۔ چرا کارے کند عاقل کہ بازآید پشیمانی!
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(جب آپ اس اقتباس کو چیک کر لیں اور آپ دیکھیں کہ یہ درست ہے تو یہ ذہن میں رکھیں کہ میں آپ سے یہ دریافت کروں گا کہ انہوں نے حضرت امام حسینؓ کے لئے کیا کہا۔ یہاں وہ کہتے ہیں کہ ’’مجھ میں اور تمہارے حسینؓ میں‘‘ ایسا لگتا ہے کہ جیسے ان (حضرت حسینؓ) کا ان (مرزاقادیانی) سے کوئی تعلق نہیں۔
Mirza Nasir Ahmad: No, no...
(مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: .... Then again I was just saying that I want to bring to your notice....
(جناب یحییٰ بختیار: …یہ بات آپ کے علم میں لانا چاہتا ہوں…)
مرزاناصر احمد: نہیں، مجھے اب جواب دینے کی ضرورت نہیں؟
جناب یحییٰ بختیار: آپ نے تو ابھی تک Verify بھی نہیں کیا۔
مرزاناصر احمد: ہاں، ابھی تک Verify نہیں کیا۔(اپنے وفد کے ایک رکن سے) یہ نوٹ کریں جی’’تمہارے حسین‘‘کیوں کہا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’میں خداکا کشتہ ہوں۔تمہارا حسین دشمنوں کا کشتہ ہے۔‘‘
In both the places and both the quotations, he refers to Hussain as if Hussain belongs to someone else and not to him....
(دونوں جگہ اور دونوں سوالوں میں وہ (مرزاقادیانی) حضرت حسینؓ کا اس طرح حوالہ دیتے ہیں۔ جیسے امام حسین کسی اور کے ہیں۔ ان کے نہیں۔ کیا آپ اس کو مانتے ہیں تو تصریح کریں)
Mirza Nasir Ahmad: No,....
399Mr. Yahya Bakhtiar: That is the.....
Mirza Nasir Ahmad: .... he refers to the concept of Hussain....
میںنے تو ابھی تک Verify نہیں کیا۔(اپنے وفد کے ایک رکن سے)یہ نوٹ کر لیں۔
جناب یحییٰ بختیار: Alright آپ Verify کرلیں۔
If you admit, then you will explain.
مرزاناصر احمد: بغیرمیرے Admit کرنے کے آپ پھر کمنٹری شروع کردیتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، میں نے کہا کہ میراجواب جو ہوگا اس پوائنٹ پر ہے۔ یہ جو ہے Emphasis اس پرآپ…
مرزاناصر احمد: نہیں، میرامطلب ہے کہ ریکارڈ میں یہ نہ ہو جائے کہ آپ کی کمنٹری آ جائے اورمیری طرف سے آ جائے کہ میں خاموش ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ نہیں ہوگا، کیونکہ میں نے آپ کو کہا، آپ نے کہا ہے۔ you will verify everything is being taped یہ تو نہیں کہ کوئی نہیں لکھے گا۔
مرزاناصر احمد: نہیں،میں ویسے وضاحت کرانا چاہتا ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: اچھا۔
مرزا صاحب!آپ نے صبح کہاتھا کہ دائرئہ اسلام سے باہر جو ہوتے ہیں۔ اس پر کچھ اور Explain کریںگے۔ کیونکہ اس Subject پر میں نے ایک دو سوال اور پوچھنے تھے۔
But I think, if you had explained, no need....
 
Top