ADJOURNMENT OF THE SPECIAL COMMITTEE
پروفیسر غفور احمد: سر! یہ جو التواء ہوگا چودہ کے بعد، یہ دس دن کا ہوگا؟
Mr. Chairman: A week or ten days.
(جناب چیئرمین: ایک ہفتہ یا دس دن)
پروفیسر غفور احمد: جی؟
Mr. Chairman: That we will see after this or we will.... (جناب چیئرمین: اس کو ہم بعد میں دیکھیں گے یا ہم…)
پروفیسر غفور احمد: نہیں، میرا مطلب یہ تھا کہ چونکہ ہم یہ کام کر رہے ہیں، اس لئے التواء کی کوئی ضرورت تو نہیں ہے۔
میاں محمود علی قصوری: دہاڑی لگے گی آپ کی۔
Mr. Chairman: That we will discuss in Mirpur, Mangla. وہ ڈسکس کر لیں گے That is all at the convenience of the honourable members. If they like, we can discuss it in the chamber.
Should we call them? Mr. Attorney- General are you prepared?
Yes, call them.
(جناب چیئرمین: اس پر میرپور منگلا میں بات کریں گے۔ یہ سب معزز اراکین کی صوابدید اور سہولت پر ہے۔ اگر وہ چاہیں تو اس پر چیمبر میں بات ہوسکتی ہے۔
کیا انہیں بلالیں۔ مسٹر اٹارنی جنرل کیا آپ تیار ہیں۔جی ہاں! ان کو بلالیں)
(The Delegation entered the Chamber)
(وفد چیمبر میں داخل ہوا)
Mr. Chairman: Yes, Mr. Attorney- General.
(جناب چیئرمین: جی، جناب اٹارنی جنرل!)
----------