CROSS- EXAMINATION OF THE QADIANI GROUP DELEGATION
مرزاناصر احمد: ایک سوال اور رہ گیا۔ وہ پارسیوں کا کوئی حوالہ دیا تھا آپ نے کہ پارسیوں کے ساتھ اپنے آپ کو ملایا۔
628جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ کسی کو جو بھیجا تھا Messenger کو اپنے، کہ بڑے افسر کو …جو مرزا صاحب نے کہا تھا کہ میں ایک بڑے افسر…
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں۔ تو وہ جوہے اخبار، اگر کوئی شروع سے پڑھے تو ساری بات خود واضح ہو جاتی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب! آپ وہ پڑھ دیجئے یا آپ Explain (واضح) کر دیں کہ یہ چیز تھی، اوروہ فائل کردیں۔
مرزاناصر احمد: نہیں، میں پڑھ دیتاہوں۔اخبار ہی ہے، اس کا کچھ حصہ پڑھنے والا ہے۔ یہ اخبار۱۳؍نومبر۱۹۴۴ء کا ہے۔ اس میں حضرت خلیفہ ثانی کاخطبہ ہے۔ جو چھپا ہے۔ اس میں آپ لکھتے ہیں: ’’اس مسئلہ کے حل کو…تب میں نے اس خیال سے کہ جب میرے ساتھ بھی اس کا کوئی تعلق ہے۔ ایک جماعت کاامام ہونے کے لحاظ سے،خلیفہ ثانی ہونے کے لحاظ سے، تو مجھے سوچنا چاہئے کہ میں کس رنگ میں کام کرسکتاہوں۔ اس مسئلہ پر غور کیا اور میں اس نتیجے پر پہنچا کہ ممکن ہے کہ برطانوی حکومت اس غلطی میں مبتلا ہو کہ اگر مسلم لیگ کو نظرانداز بھی کردیاجائے تو مسلمان قوم بحیثیت مجموعی ہمارے خلاف یعنی انگریزی حکومت کے خلاف نہیں ہوگی۔ بلکہ ایسے مسلمان جو لیگ میں شامل نہیں اورایسی جماعتیں جو لیگ کے ساتھ تعلق نہیں رکھتیں، ان کوملا کے وہ ایک منظم حکومت ہندوستان میںقائم کر سکے گی۔(یہ انگریزوں کا خیال ہے) اس خیال کے آنے پرمیں نے مزید سوچا اورفیصلہ کیا کہ ایسے لوگ جو لیگ میں شامل نہیں، ان کواکٹھا کرکے اور گورنمنٹ کے اوپر زوردیا جائے کہ اپنی یہ غلط فہمی دور کرلو کہ ایسا نہیں629 ہوگا۔ دونوں آپس میں مل جائیں۔ سارے دوسرے بھی،جو لیگ سے باہر ہیں،مل کرگورنمنٹ پریہ واضح کردیں کہ خواہ ہم لیگ میں نہیں، لیکن اگر لیگ کے ساتھ ٹکراؤ ہوا تو ہم اس کو مسلمان قوم کے ساتھ ٹکراؤ سمجھیںگے اور جو جنگ ہوگی اس میں ہم بھی لیگ کے ساتھ شامل ہوںگے۔‘‘
تویہ بڑی واضح ہیں ساری عبارتیں۔ اس کے بعد وہ صرف آخری حصے کو لے کے اور اس کا غلط مطلب لے لینا، یہ درست نہیں۔باقی رہا یہ سوال …ابھی بات ختم نہیں ہوئی میری…
جناب یحییٰ بختیار: اس سوال کے بارے میں؟یادوسرا سوال ہے؟
مرزاناصر احمد: اسی، اسی کے متعلق۔
Mr. Chairman: This is the explanation. The writing.... (جناب چیئرمین: یہ وضاحت ہے۔ تحریر…)
مرزاناصر احمد: ایک اور ہے…
Mr. Chairman: Just a minute, just a minute. That writing is admitted which was put to the witness ..... that writing which was refused to by the Attorney- General that is appeared in "Al-Fazal"?
(جناب چیئرمین: گواہ کو جو تحریر دکھائی گئی تھی وہ اسے تسلیم کرتا ہے۔ وہ تحریر جس کا حوالہ اٹارنی جنرل نے دیا تھا۔ وہ کیا ’’الفضل‘‘ میں شائع ہوئی تھی)
Mr. Yahya Bakhtiar: That has not been denied by Mirza Sahib; but he is explaining.
(جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب نے اس سے انکار نہیں کیا بلکہ اس نے وضاحت کی ہے)
Mr. Chairman: It is the explanation. But that is admitted? (جناب چیئرمین: یہ وضاحت ہے۔ لیکن اس کو تسلیم کیا ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: That is admitted, Yes.
Mr. Chairman: Yes, the witness may explain.
(جناب چیئرمین: جی ہاں! گواہ وضاحت کر سکتا ہے)
مرزاناصر احمد: وہ تو Admit (تسلیم)کرلیاہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ تو میں نے کہا کہ Admit (تسلیم)کرلیاہے۔
مرزاناصر احمد: لیکن میں نے بتایا ہے کہ اس خطبہ کے جو اقتباسات ہیں …
630جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، وہ میں سمجھ گیا۔
مرزاناصر احمد: …وہ واضح ہیں۔ اس کے علاوہ مسلم لیگ کا ۱۹۴۰ء کا ایک ریزولیوشن ہے۔ وہ تو ۱۹۴۶،۴۷سے کہیں پہلے کا ہے ناں۔ وہ جو ریزولیوشن پاس ہواتو ۲۵ یا ۲۳؍مارچ ۱۹۴۰ء کا علیحدہ ریزولیوشن ہے۔ یہ ہمارے ایک دوست نے اطلاع دی ہے کہ …میں نے آدمی بھجوادیئے ہیں اخباروں کی تلاش میں…۲۵اور۲۶…کہ سب سے پہلے مبارکباد جماعت احمدیہ کے خلیفہ نے دی مسلم لیگ کو، پاکستان بنانے کے متعلق اور یہ اس وقت مارچ کے اخباروں میں اس تاریخ کوچھپ گئی ہے اوروہ تو خیر لکھتے ہیں کہ’’اگر ضرورت ہو تو میں اس بات کی گواہی دینے پر تیار ہوں۔‘‘ لیکن امید ہے کہ اخبار مل جائیںگے اورگواہی دینے کی ضرورت نہیں رہے گی۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ اخبار لے آئیں۔ میرا جو سوال تھا وہ یہ تھا کہ جب تک ۳؍ جون ۱۹۴۷ء کا اعلان نہیں ہوا،جماعت احمدیہ اکھنڈ بھارت کے حق میں تھی اورمیں نے یہ سوال اس لئے پوچھا کہ ایک میں نے آپ کو حوالہ دیاتھا ایک Fact کا، اور یہ ایک سوال تھا، اور اس کے علاوہ منیر انکوائری کورٹ کی جو Findings ہیں۔ اس بارے میں، وہ میرے مدنظر ہیں…
مرزاناصر احمد: ہاں،لیکن اس سے پہلے…
جناب یحییٰ بختیار: …وہ کہتے ہیں، ان کی Writings (تحریر)سے یہ معلوم ہوتاہے کہ They were not in favour of Pakistan till the time of independence,that is not material (کہ وہ حصو ل آزادی تک پاکستان کے حق میں نہیں تھے۔)وہی جو میں نے کہا تھرڈ جون۔ باقی یہ کہ مسلم لیگ کے ساتھ یا ہم مسلم لیگ کے ساتھ لڑیںگے۔ سوال صرف پاکستان کے بننے کا ہے یا نہ بننے کا۔ تو اس میں آپ کہہ رہے ہیں کہ اور کتاب ہے اوراخبار ہے۔
631مرزاناصر احمد: نہیں،نہیں۔ اسی اخبار میں یہ ہے کہ جو مسلم لیگ نے پاکستان…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ تو اب آپ اخبار لائیںگے ناں جی۔
مرزاناصر احمد: نہیں پاکستان کے…وہ تو اس اخبارمیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ نے کہا کہ…
مرزاناصر احمد: یہ جو ہے، یہ اخبار، جس میں سے حوالہ لے کر یہ سوال بنایاگیا ہے، اس اخبار میں یہ ہے کہ مسلم لیگ پاکستان بنانے کے لئے جو کوشش کررہی ہے اس کی جنگ میں ہم شامل ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ دیکھ لیں جی…
مرزاناصر احمد: ہاں، وہ اسی اخبار میں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: …ہاں،کیونکہ منیر نے ایک Finding (رائے) دی ہے، اس لئے میں…
مرزاناصر احمد: نہیں، یہ اخبار ہے،یہ واضح ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ٹھیک ہے ناں جی۔ وہ تو Findings (آرائ) سے…
مرزاناصر احمد: اور جو دوسرے اخبار ہیں مبارکبادی اس کے لئے ہم نے آدمی بھجوا دیئے ہیں، وہ آپ کو دے دیںگے۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ آپ بھیج دیجئے۔
مرزاناصر احمد: اور یہ ۱۹۴۵ء میں ۱۹۴۵ء میں ایک اورمعین ہے کہ …یہ تراشا بھی ہمارے پاس موجود ہے…کہ حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد اس جماعت کی پالیسی کے اعلان سے قبل ایک خط میں بھی مسلم لیگ کی تائید میں ہدایت فرما چکے تھے۔ اس خط کی نقل قائداعظم محمدعلی جناح کی خدمت میں بھجوائی گئی تو آپ نے امام جماعت احمدیہ کے اس فیصلے پرخوشی و مسرت کا اظہار فرمایا۔
632جناب یحییٰ بختیار: ٹھیک ہے۔ نہیں جی، میرا جو جس…
مرزاناصر احمد: نہیں، یہ وہی Struggle (کوشش) ہے پاکستان بننے کی۔
جناب یحییٰ بختیار: میں نے جو آپ کوعرض کی کہ ایک Impact ایک منیر صاحب کی انکوائری رپورٹ، ان میں Finding (آرائ) دی ہیں۔ ایک Comment (تبصرہ) ہے۔ ایک میں Finding (رائے) ہے۔ تو میں نے کہا کہ آپ Explain (واضح) کر رہے ہیں اور باقی جہاں تک میرا…جس Context میں میں نے سوال پوچھا تھا آپ سے، وہ یہ نہیں تھا کہ آپ پاکستان کے حق میں ہیں یا خلاف تھے یا ہیں۔ یہ نہیں تھا۔ وہ یہ تھا کہ آپ کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ آپ باقی مسلمانوں سے اپنے آپ کو Separate (الگ تھلگ) رکھیں، علیحدہ رکھیں، اور اس میں یہ ہواتھا کہ ’’ایک پارسی کے مقابلے میں دو پارسی…دو احمدی پیش کروں گا۔‘‘
مرزاناصر احمد: ہیں جی؟
جناب یحییٰ بختیار: کہ ’’اگر پارسی ایک پیش کیاجاتا ہے تو میں اس کے مقابلے میں دو احمدی پیش کر دوںگا‘‘…
مرزاناصر احمد: وہ، وہ …یہ جو ہے ناں…
جناب یحییٰ بختیار: …وہ جو ہے Separatism (علیحدگی) …
مرزاناصر احمد: …میرا قصور ہے،میرا قصورہے۔ جو آپ… یہ جو آپ کر رہے ہیں ناں سوال، یہ اس اخبار کے اوپر Based ہے اوراسی اخبار میں اسی خطبے کے اندر خلیفہ ثانی نے یہ بیان کیا ہے کہ ’’میں نے ان حالات میں مسلم لیگ سے مشورے کے بعد اور ان کی مرضی کے ساتھ یہ Stand (اقدام) لیاتاکہ مسلم لیگ کی جو کوشش پاکستان بننے کے لئے ہے، اس میں اور زیادہ استحکام پیداہو اورطاقت پیداہو۔‘‘
633جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں نے Explain (واضح) کیا۔ جو میرا تھا ناں Separatism (علیحدگی) کا…
مرزاناصر احمد: جی، وہ ٹھیک ہے۔ لیکن اسی میں جواب ہے۔ اسی اخبار کے اندر جواب موجود ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اس پر پھر میں بعد میں آرہاہوں جی، کیونکہ کچھ اورحوالے ہیں۔
مرزاصاحب! میں ابھی کوئی اور سوال پوچھ لوں آپ سے؟May I proceed (کیا میں آگے چلوں؟)
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: خاتم النّبیین کے بارے میں جو مولانا ابوالعطاء صاحب نے ایک کتاب لکھی ہے،مولانا مودودی صاحب کی کتاب کے جواب میں Annexure No.6 ضمیمہ ۶، اس میں مولانا فرماتے ہیں،مولانا ابوالعطاء صاحب کہ:’’خاتمیت محمدیہ میں آنحضرتa کے خاتم النّبیین ماننے والوں کے دو مختلف نظریے ہیں۔ پہلا نظریہ یہ ہے کہ آنحضرتa کی خاتمیت نے دیگر انبیاء کے فیوض کو بند کرکے فیضان محمدی کا وسیع دروازہ کھول دیا…‘‘
Mr. Chairman: Page? (مسٹرچیئرمین: کیاصفحہ؟)
جناب یحییٰ بختیار: Page 8, Sir (صفحہ نمبر۸) ’’…پہلا نظریہ یہ ہے کہ آنحضرتa کی خاتمیت نے دیگر انبیاء کے فیوض کو بند کرکے فیضان محمدی کا وسیع دروازہ کھول دیا۔ آپ کی امت کے لئے آپ کی پیروی کے طفیل وہ تمام انعامات ممکن الحصول ہیں جو پہلے ’’منعم علیھم‘‘لوگوں کو ملتے رہے ہیں۔‘‘
634یہ تو ایک نظریہ ہے جو کہ آپ کا نظریہ ہے۔ دوسرانظریہ یہ ہے کہ آپ کے مولانا ابوالعطاء صاحب کے نقطہ نظرسے…
مرزاناصر احمد: ہاں،ہاں،عطاء صاحب کے نزدیک۔
جناب یحییٰ بختیار: …وہ یہ ہے…ہاں جی، ہاں جی…یہ ہے کہ:
’’آنحضرتa کی خاتمیت فیضان محمدی کے بند ہونے کے مترادف ہے…‘‘
مرزاناصر احمد: کیا ہونے کے مترادف ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: ’’…خاتمیت فیضان محمدی کے بند ہونے کے مترادف ہے…‘‘
مرزاناصر احمد: ہاں جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’…آپ کی امت ان تمام اعلیٰ انعامات سے محروم ہوگئی جو بنی اسرائیل یا پہلی امتوں کو ملتے رہے ہیں۔‘‘ اب اس سے جو میں یہ سمجھاہوں کہ آنحضرتa کے بعد، جیسے آپ کہتے ہیں، امتی نبی آئیںگے، اوریہ ایک فیض کا دروازہ ہے جو بند نہیں ہوا اور وہ دوسرے کہتے ہیںجی…آپ کے نقطہ نظر سے…یہ فیض کا دروازہ، رحمت کا دروازہ بندہوگیاہے۔اب سوال یہ ہے کہ آج کل یہ دروازہ بند ہے یا کھلاہے؟
مرزاناصر احمد: یہ سوال جو ہے یہ اس…