CROSS- EXAMINATION OF THE QADIANI GROUP DELEGATION
جناب یحییٰ بختیار(اٹارنی جنرل پاکستان): مرزاصاحب!جہاں تک سوالات اور ان کے جواب میں جو آپ فرماتے رہے ہیں…
678مرزاناصر احمد(گواہ، سربراہ جماعت احمدیہ ،ربوہ): جی!
جناب یحییٰ بختیار (اٹارنی جنرل پاکستان): …اس سے جو میں سمجھ سکا ہوں۔ وہ میں مختصراً بیان کرتاہوں تاکہ اس کے بعد… جہاں تک سوالات میں پوچھتا رہا ہوں آپ سے اور جو جوابات آپ دیتے رہے ہیں۔ اس سے جو میں سمجھ سکا ہوں وہ میں مختصراً عرض کروں گا۔
میں نے آپ سے ایک سٹیج پر پوچھا تھا کہ ’’کیا مرزا غلام احمد صاحب آپ کے عقیدے کے مطابق نبی ہیں؟‘‘ تو آپ نے فرمایا تھا’’ہاں‘‘امتی نبی ہیں۔‘‘
مرزاناصر احمد: ویسے جہاں تک مجھے یاد ہے۔ اس وقت میں نے کہا تھا:’’نہیں۔ لیکن امتی نبی ہیں۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔ یہ میں اس واسطے کہتاہوں کہ میں Repeat (دہرا) رہا ہوں۔ آپ جہاں تک بھی Correction ہو: ’’نہیں،مگر وہ امتی نبی ہیں، شرعی نبی نہیں ہیں۔‘‘ اس کے بعد میں کل آپ سے یہ سوال پوچھ رہا تھا کہ ختم نبوت کے بارے میں دو نظریے پیش کئے جاتے ہیں۔ ایک نظریہ یہ ہے کہ آنحضرتﷺ کے بعد اوردوسرا کوئی نبی، کسی قسم کا شرعی،غیر شرعی،امتی یا غیر امتی نہیں آئے گا اور ایک نظریہ یہ ہے کہ ان کے بعد ان کی امت میں سے نبی آسکتے ہیں اورآئیںگے اور اس کی تائید میں یہ دلیل پیش کی جاتی ہے کہ یہ اﷲ کافیض ہے، یہ بند نہیں ہوگا، یہ جاری رہے گا۔ یہ اﷲ کے خزانے ہیں، یہ ختم نہیں ہوںگے۔ ایک نہیں ہزاروں نبی آئیںگے۔ اس کے لئے بھی کچھ حوالے میں نے پڑھ کے سنائے۔پھر میں نے آپ سے پوچھا کہ’’کیامرزا غلام احمد صاحب سے پہلے کوئی امتی نبی آیا؟‘‘ پھر میں نے آپ سے یہ بھی پوچھا کہ ’’کیا مرزا غلام احمد صاحب کے بعد کوئی امتی نبی آئے گا؟ آسکتاہے؟‘‘اس اسٹیج پر پھر کچھ سوالات جوابات ہوئے۔ میں آپ سے گزارش کروںگا کہ آپ ان دو سوالات کا اپنے عقیدے کے مطابق جواب فرمائیں کہ کیا مرزا غلام احمد صاحب سے پہلے کوئی امت محمدیہ میں نبی آیا؟ اور دوسرا… تاکہ آپ اسے تفصیل سے کرسکیں…
مرزاناصر احمد: جی۔
679جناب یحییٰ بختیار: …دوسرا ،کیانبی کوئی آسکتاہے…عقیدے کے مطابق، امکانی بات میں نہیں کررہا۔
مرزاناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ پھر آپ کی ہے آپ Eleborate (وضاحت) کرتے ہیں۔ وہ آپ کی مرضی۔ مگر میں جہاں تک ہوں، جو عقیدہ ہے،جوقرآن ہے،جوحدیث ہے،اس کے مطابق کیا نبی آیا ہے؟آسکتاہے؟ان سے پہلے؟ان کے بعد؟
مرزاناصر احمد: جی،یہ آخری حصہ میں آپ نے عقیدے کو محدود ایک حصہ میں کر دیا۔ حالانکہ یہ بھی عقیدہ ہی ہے کہ امکان ہے یا نہیں ہے۔ اس کا بھی تعلق…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میرا مطلب ہے عقیدہ سے…میں یہاں Elaborate (وضاحت)کر دیتاہوں…جب میں کہہ رہا ہوں’’عقیدہ‘‘ تو میرا مطلب ہے قرآن شریف اور حدیث کی روشنی میں جو ہماراعقیدہ ہے۔ جو آپکا عقیدہ ہے۔ اس میں کیا اورنبی آسکتے ہیں؟ یہ امکانی بات کل آپ نے فرمائی تھی۔ اﷲ قادرمطلق ہے۔ وہ سب کچھ کر سکتا ہے۔ وہ تو میں نے Concede (مان لیا)کیا ہے۔ میں نے آپ کو…
مرزاناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: میں نے کہا کہ یہ ہمارا Planet (سیارہ) ہے یا ستارہ ہے۔ یہ تو،جہاں تک تاریخ کا تعلق ہے۔ کہتے ہیں ایک لاکھ سال اور تاریخ میں، Scientists (سائنس دانوں) کے مطابق بہت کم عرصہ ہے کہ اس دنیا پر انسان رہتا رہاہے۔ اس سے تیرہ چودہ سو سال گزرے ہیں کہ ہمارے نبیؐ نے یہ پیغام دیا ہے کہ Perfact (مکمل) ہوچکا ہے۔ اس سے پہلے جتنے بھی نبی آئے ہیں۔ ان کے جو پیغامات تھے۔ جو ان کو اﷲ نے قانون بھیجا تھا۔ جسے وہ لوگ وقتاً فوقتاً خراب کرتے رہے یا کرپٹ Corrupt (گندہ) کرتے رہے۔ وہ بالکل ٹھیک ہوگیا ہے۔ Perfect (مکمل) ہوگیاہے اورہمارے نبی Perfect (مکمل،بے عیب)ہیں۔ یہ بات تو ہوچکی ہے۔ اب آئندہ بھی یہ زندگی جو ہے۔ ہزاروں سال تک،لاکھوں سال تک چل سکتی ہے۔ مگر اﷲ تعالیٰ قادر مطلق ہے۔وہ Planet (سیارے) کو بالکل ہی ختم کردے۔ تو یہ سوال ہی نہیں رہتا۔ وہ بات تو نہیں کہہ رہا کہ جب انسان ہی نہ رہیں تو پھر کیا نبی کاآنااورکیارہنا۔ واقعات کی دنیا میں اور جو 680Realities (حقائق) اور جو ان Realities (حقائق)کے لئے اﷲ کا پیغام آیا ہوا ہے قرآن شریف میں،اور جو ہمارے نبیa کی حدیث ہے۔ اس کے مطابق کیا اور نبی آسکتے ہیں؟ اور کیا اورنبی مرزاغلام احمد صاحب سے پہلے، آپ کے عقیدے کے مطابق آئے یا آسکتے ہیں؟
مرزاناصر احمد: نبی اکرمﷺ نے مسیح کے آنے کی پیش گوئی فرمائی ہے اورمسلم کی حدیث میں چار دفعہ ’’نبی اﷲ‘‘ کے لفظ سے ان کو یاد کیاہے اور اسی طرح مہدی کے آنے کی پیش گوئی فرمائی ہے اور امت محمدیہؐ آج تک نبی مسیح اﷲ کے آنے پرعقیدہ رکھتی رہی ہے اورمہدی کے آنے پر عقیدہ رکھتی رہی ہے اور اس عقیدہ کی روشنی میں ہمارے جو شیعہ بھائی ہیں۔ ان کا ایک حوالہ میں نے پڑھایا تھا کہ مہدی جو ہے وہ تمام انبیاء کے برابر اپنے آپ کو کہے گا۔ اعلان کرے گا اور ہمارا عقیدہ ہے کہ وہ صحیح کہتے ہیں۔ شیعہ حضرات جب یہ کہتے ہیںتو ہمارا عقیدہ ہے کہ وہ صحیح کہتے ہیں۔ تو مسیح کے آنے کا انتظار کرنے والے وہ نہیں جو ابھی پیدا ہی ہونے تھے۔ یعنی جماعت احمدیہ، بلکہ شروع سے سارے ہمارے بزرگ جو ہیں وہ یاوضاحت کے ساتھ اپنی کتب میںیا ان کتب کے خلاف کچھ نہ لکھ کر خاموشی کے ساتھ اس عقیدے کو تسلیم کرتے رہے ہیں کہ ایک نبی آنے والا ہے۔اور ہم بھی، ہمارا یہ عقیدہ ہے کہ تیرہ سو سال تک ہمارے سلف صالحین جو عقیدہ رکھتے ہیں وہ درست ہے، اور ان کے اس عقیدے کے مطابق جس آنے والے کی خبر دی گئی تھی۔ سارے فرقے اس سے اتفاق رکھتے ہیں، وہ آگیا۔ تو یہ جماعت احمدیہ کا نیا عقیدہ نہیں۔ پہلے دن سے اس عقیدہ پر امت محمدیہؐ اور اس کے سارے فرقے جو ہیں، وہ متفق ہیں کہ اس امت میں ایک نبی پیدا ہوگا۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ نے جو فرمایا،مرزاصاحب!اس سے کیا نتیجہ اخذ کیاجاتا ہے کہ:
الف… مرزا غلام احمد صاحب وہ مسیح تھے اورآچکے ہیں؟
مرزاناصر احمد: ہمارا یہ عقیدہ ہے کہ جس مہدی اورمسیح کا امت محمدیہ انتظار کرتی رہی ہے تیرہ سو سال،وہ آچکے ہیں مرزاغلام احمد قادیانی کے وجود میں۔
681جناب یحییٰ بختیار: یہ تو جہاں تک مسیح کے آنے کی پیش گوئی کا تعلق ہے۔ آپ نے فرمایا کہ وہ مرزاغلام احمد صاحب تھے اوروہ آچکے اوروہی مسیح موعود تھے۔ آپ نے ابھی فرمایا کہ اﷲ کا فیض جو ہے…آپ نے نہیں فرمایا، میرامطلب ہے آپ کے لٹریچر میں ہے…
مرزاناصر احمد: جی، میں کہہ دیتاہوں…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، یہ پوائنٹ جو ہے ناں…
مرزاناصر احمد: نہیں،یعنی…میں اس کا اعلان کردیتاہوں کہ ہمارے نزدیک اب خداتعالیٰ کے انعامات کے سب دروازے اتباع محمدؐ کے بغیر… بند ہیں۔ تو اب میں نے چونکہ یہ اعلان کر دیا ہے اس واسطے برائہ راست آپ مجھ سے سوال کرلیں۔
جناب یحییٰ بختیار: تو اس واسطے جوآپ کہتے ہیں کہ ’’باقی دروازے بند ہیں سوائے…‘‘
مرزاناصر احمد: …سوائے اتباع محمدؐ کے۔
جناب یحییٰ بختیار: …اسی کے Bases (بنیاد)پر،اسی کی بنیاد پر کیا اور نبی آ سکتے ہیں؟یا اسی Bases (بنیاد)پر حضرت غلام احمد نبی تھے؟
مرزاناصر احمد: نبوت…مرزاغلام احمدصاحب کے امتی نبی ہونے کے متعلق تو میں نے ابھی اپنا عقیدہ بیان کردیاہے۔ اگر اس میں کوئی اشتباہ ہو تومیں وضاحت کر دیتاہوں۔ آپ حکم فرمائیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں یہ…چونکہ جو سوال یہ اٹھا تھا کل کہ ’’کیا وہ نبی ہیں؟‘‘ آپ نے آخر میں کہا کہ ’’وہ نبی ہیں نہیں اس Sense (معنی)میں جوآپ کہہ رہے ہیں۔‘‘
مرزاناصر احمد: میں نے اس کی وضاحت کر دی ناں آج صبح،آپ نے ارشاد فرمایا اور میں نے وضاحت کردی کہ ہمارا عقیدہ ہے کہ امت محمدیہ تیرہ سو سال تک مسیح نبی اﷲ کاانتظار کر رہی تھی اور جس کا تیرہ سو سال امت محمدیہؐ نے انتظار کیا وہ مسیح ہمارے عقیدہ کے مطابق آچکے۔
جناب یحییٰ بختیار: اور یہ جو آپ کا نقطہ نظر ہے کہ ’’امتی نبی‘‘… میں نے آپ سے پہلے عرض کیا کہ ’’ختم نبوت‘‘ کی جو Interpretation (وضاحت) جو تفسیر کی جا رہی ہے۔ ایک خاتم الانبیاء کی…
682مرزاناصر احمد: جہاں تک فیوض کا تعلق ہے…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں؟
مرزاناصر احمد: …وہ میں نے اعلان کر دیاہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں،میں یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ اس کی جو Interpretation (تصریحات) ہیں۔ فیوض کی کہ اس کا مطلب ’’خاتم الانبیائ‘‘ کا یہ ہے کہ نبیؐ، محمدؐ آخری نبی تھے۔یہ تفسیر کی جاتی ہے کہ وہ آخری نبی تھے۔ ان کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا۔ دوسرے یہ کہتے ہیں کہ نہیں۔ وہ آخری شرعی نبی تھے ان کی مہر،ان کی Perfection (کمال) کے بعد نبی آسکتاہے۔ جو ان کی امت کا ہوگا۔ اس کے بارے میں آپ کا کیاعقیدہ ہے۔ کیا View (تاثر) ہے؟
مرزاناصر احمد: ہمار ا عقیدہ یہ ہے کہ نبی اکرمؐ خاتم النّبیین ہیں۔ اس معنی میں بھی کہ آپ سے قبل جس قدر انبیاء گزرے۔ ان کی ساری روحانی تجلیات مجموعی طور پر محمدؐ کی روحانی تجلیات سے حصہ لینے والی اوران سے کم تھیں۔ پہلے بھی، آئندہ بھی، کوئی شخص بزرگی، روحانی بزرگی اور روحانی عزت کے چھوٹے سے چھوٹے مقام کو بھی حاصل نہیں کرسکتا سوائے نبی اکرمؐ کے فیض سے حصہ لینے کے، یہ ہمارا عقیدہ ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب! میں نے کل آپ کی توجہ…یہ توجہاں تک مسیح کے آنے کی پیش گوئی ہے اورجس کے متعلق آپ نے فرمایا کہ وہ پیش گوئی سب مسلمانوں کا یا اوروں کا بھی عقیدہ ہے کہ وہ آئیںگے۔ کس فارم (form) میں آئیںگے؟اس پر کچھ اختلاف ہوسکتاہے کہ آیا جسمانی طورپے آئیںگے یانہیں۔ مگر یہ سب کہہ رہے ہیں کہ وہ آئیں گے اور آپ نے فرمایاکہ آپ کے عقیدے کے مطابق آچکے…
مرزاناصر احمد: آچکے۔
جناب یحییٰ بختیار: …وہ تو Clear (واضح )ہے۔ اب ایک اورجو پرابلم ہے، جس کے لئے میں آپ کو تکلیف دے رہاہوں اور جس طرف میں نے آپ کی توجہ دلوائی ہے ’’انوار خلافت‘‘ صفحہ ۶۲ میں کل، وہ یہ ہے کہ انہوں نے بریکٹ میں لکھا ہے’’(مسلمانوں نے)‘‘ یہ Original (اصل)میں نہیں ہوگا۔
مرزاناصر احمد: ہوں۔
683جناب یحییٰ بختیار: ’’انہوں نے (مسلمانوں نے) یہ سمجھ لیا ہے کہ خدا کے خزانے ختم ہوگئے۔ ان کا یہ سمجھناخدائے تعالیٰ کی قدرت کو ہی نہ سمجھنے کے باعث ہے۔ ورنہ ایک نبی تو کیا،میں کہتاہوں ہزاروں نبی ہوںگے۔‘‘
میں نے آپ کی توجہ دلائی اس طرف اورساتھ ہی ایک اورحوالہ تھا، وہ بھی ’’انوار خلافت‘‘ صفحہ۶۵ پر کہ: ’’اگر میری گردن کے دونوں طرف تلوار بھی رکھ دی جائے اور مجھے کہا جائے کہ تم یہ کہو کہ آنحضرتﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا تو میں ضرور کہوں گا کہ توجھوٹا ہے، کذاب ہے۔ آپ کے بعد نبی آسکتے ہیں اورضرور آسکتے ہیں۔‘‘
مرزاناصر احمد: اب سوال آسکتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: دومیں نے پڑھے جی!پہلے کہ ’’ہزاروں نبی ہوںگے‘‘ ایک یہ۔ دوسرے کہ ’’آسکتے ہیں اورضرورآسکتے ہیں۔‘‘ اب میں جو آپ سے Clarification (وضاحت) کی درخواست کر رہاہوں، وہ یہ ہے کہ یہاں جمع کاصیغہ استعمال کیاگیا ہے:’’آ سکتے ہیں یا آئیںگے۔‘‘ ان میں اگر صرف مسیح کی طرف اشارہ ہوتا توصاف کہہ دیتے کہ ’’وہ نبی ایک ہی آسکتا ہے،آگئے ہیں۔‘‘مگر یہاں یہ کہاگیا ہے کہ: ’’(مسلمانوں نے)یہ سمجھ لیا ہے کہ خدا…کہ انہوں نے یہ سمجھ لیا ہے کہ خدا کے خزانے ختم ہوگئے۔ ان کایہ سمجھنا خدا تعالیٰ کی قدرت کو ہی نہ سمجھنے کے باعث ہے ورنہ ایک نبی تو کیا، میں کہتاہوں ہزاروں نبی ہوںگے۔‘‘
تو اس لئے مہربانی کرکے آپ اس کو ذرا Elaborate (تفصیل کے ساتھ) کرکے Clarify (واضح) کریں پوزیشن کو کہ ان کامطلب کیاتھا۔
مرزاناصر احمد: جی،میں اس کا یہ مطلب سمجھتاہوں کہ یہاں بھی امکان کے متعلق بات ہے،جیسا کہ کل میں نے یہ ایک حوالہ پہلا پڑھ کے بتایاتھا کہ ’’تقویت الایمان‘‘ میں حضرت مولانامحمد اسماعیل صاحب شہید فرماتے ہیں: ’’اس شہنشاہ، اﷲ تعالیٰ کی تو یہ شان ہے کہ ایک آن میں ایک حکم’’کن‘‘ سے چاہیں تو کروڑوں نبی اورولی اور جن وفرشتہ،جبرائیل اورمحمدﷺ کے برابر پیداکرڈالیں۔‘‘
684تو ایک ہے امکانی۔آپ نے مجھ سے تشریح مانگی۔ میں کہتاہوں کہ میرے نزدیک ان دونوں حوالوں میں کوئی امکان کی بات ہے،حقیقت کی بحث نہیں ہے۔