PROCEGURE OF THE CROSS- EXAMINATION
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: ایک چیز اور عرض کرنا چاہتا ہوں، اگر اٹارنی جنرل صاحب اس سے متفق ہوں، کہ اب بہرحال لوگوں کو جلدی ہے، کم سے کم وقت میں کام کریں۔ اگر یہ صورت ہو کہ کسی موضوع پر ان کی تحریروں کے متعلق وہ پڑھ کر کے ہم یہ کہیں کہ وہ اس کو 1154اپنی تحریر Accept (قبول) کرتے ہیں یا نہیں۔ وہ ریکارڈ پر آجائے اس کے بعد پھر یہ کہ وہ اس کی وضاحت کریں گے، نہیں کریں گے، لیکن وہ یہ تسلیم کریں کہ یہ مرزاصاحب نے لکھا ہے…
جناب یحییٰ بختیار: وہ تو تسلیم کر رہے ہیں، وہ تو کر رہے ہیں۔ ہم تو کوئی ایسے سوال نہیں…
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: ہاں، وہ ہم ان سے تسلیم کراتے ہیں، اس لئے کہ بہت سی چیزیں باقی رہ گئیں اور وہ بڑی اہم ہیں۔ تو کم سے کم وہ ریکارڈ پر آجائیں کہ ہم نے ان کی یہ تحریر پیش کی۔ انہوں نے یا تو انکار کیا یا اس کو Accept (قبول) کیا۔
جناب چیئرمین: ٹھیک ہے۔ ملک کرم بخش اعوان!