PRODUCTION OF BOOKS/DOCUMENTS FOR QUESTIONS CITED IN THE QUESTIONS
مولانا غلام غوث ہزاروی: اوردوسری بات یہ ہے کہ جن حضرات نے سوالات دیئے ہیں۔ کوئی سوال نہ پوچھا جائے جب تک اس کا حوالہ پاس موجود نہ ہو۔ میں نے جتنے سوالات دیئے ہیں۔ میرے پاس کتابیں ہیں، ان کے حوالے اور مجھے پوری طرح معلوم ہے کہ اٹارنی جنرل صاحب نے جو سوال کل پوچھا تھا، قطعی میں نے خود لکھا ’’البدر ‘‘میں کہ:
محمد دیکھنے ہوں جس نے اکمل
غلام احمد کودیکھے قادیان میں
محمد پھر اتر آئے ہیں ہم میں
اور آگے سے ہیں بڑ ھ کر اپنی شان میں
میں نے خود دیکھا’’البدر‘‘ میں۔ میں،مرزاصاحب کے سامنے پیش ہوا۔ انہوں نے ’’جزاک اﷲ‘‘ کہا تحسین کرتے ہوئے اندر لے گئے زنانہ میں۔ یہ میں نے خود دیکھا۔میرے پاس پرچہ نہیں552 تھا اس لئے میں نے اس کے لئے نوٹس نہیں دیا۔ جب تک کہ موجود نہ ہو کوئی پرچہ یا کوئی پمفلٹ یا کوئی کتاب…
جناب چیئرمین: ٹھیک ہے جی۔
مولاناغلام غوث ہزاروی: …اس وقت تک اس کا نوٹس سوال کا نہیں دینا چاہئے۔
جناب چیئرمین: بالکل ٹھیک ہے جی۔ میں اب ان کو بلانے لگاہوں۔
مسٹر احمدرضا خان قصوری!
----------