QADIANI ISSUE- GENERAL DISCUSSION
(قادیانی مسئلہ… عمومی بحث)
صاحبزادہ صفی اﷲ: جناب والا! ایک بات عرض کرنا چاہتا ہوں کہ ہمارے سامنے جو ڈبیٹ اور رپورٹ آئی ہے اس کی رپورٹنگ میں غلطیاں ہوگئی ہیں۔ میرا خیال ہے کہ اگر اس کی ایک کاپی اٹارنی جنرل صاحب خود تصحیح کر کے واپس کر دیں تو وہ چھپائی کے لئے سند رہے گی اور بہت اچھا ہوگا۔(قادیانی مسئلہ… عمومی بحث)
جناب چیئرمین: وہ پانچ کاپیاں تیار کر رہے ہیں۔ جو آپ کو کاپیاں دی گئی ہیں وہ درست نہیں ہیں۔ ہم کوشش کر رہے ہیں پانچ کاپیاں تیار کر رہے ہیں۔ ان کی بھی اٹارنی جنرل سے درستی ہو جائے گی۔
صاحبزادہ صفی اﷲ: اٹارنی جنرل صاحب اگر خود کریں تو اچھا ہے۔
جناب چیئرمین: میں نے تو بڑی کوشش کی کہ ممبران وقت پر آئیں۔ مگر ایسا ہوا نہیں۔
جناب کرم بخش اعوان: میں آپ کی مہربانی کا بے حد ممنون ہوں۔ میں اپنے وعدے کے مطابق سویرے آگیا تھا۔ اس بات کے گواہ ڈاکٹر محمد شفیع صاحب ہیں۔
2828جناب چیئرمین: مجھے پتہ ہے۔ نو بجے تھے۔ میں انتظار کر رہا تھا کہ کم سے کم بیس ممبر ہو جائیں۔ یہ ممبران بیٹھے ہوئے ہیں یہ تو بیچارے تب بھی آجاتے اگر آپ تقریر نہ بھی کرتے۔ (مداخلت)
چوہدری غلام رسول تارڑ: جناب چیئرمین! میں تو سمجھتا ہوں کہ وقت ہی ضائع ہورہا ہے۔ ریزولیوشن آپ ممبران سے پاس کروا کر بھیج دیتے تو فیصلہ ہو جاتا۔
جناب چیئرمین: نہیں، نہیں۔ ہر ممبر کو حق ہے کہ اپنی رائے دے۔، ہم بالکل بند نہیں کر سکتے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ہم نے ایک مہینہ ان کی بات سنی اور دو کتابیں لکھی ہوئی پڑھ دیں۔ ملک کرم بخش اعوان!