• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

احتسابِ قادیانیت جلدنمبر 14

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
اظہار تشکر وامتنان

ناظرین! میں ضروری خیال کرتا ہوں کہ اس کتاب کے تالیف کرنے میں جن حضرات کی تصنیفات سے میں نے مدد حاصل کی ہے۔ ان کا تہ دل سے شکریہ ادا کروں۔
۱… اﷲتعالیٰ اپنی بے پایاں رحمت سے ان محدثین اور مجددین امت کو پورا پورا حصہ دے جو مرزاقادیانی کی ولادت سے بھی صدیوں پہلے اس مسئلہ پر فیصلہ کن روشنی ڈال چکے ہیں اور کلام اﷲ کے سمجھنے میں ہمارے سچے راہ نماز ہیں۔
۲… میں نے مندرجہ ذیل حضرات کی تصنیفات سے بھی بہت سا استفادہ کیا ہے۔ (۱)شیخ الاسلام رئیس المحدثین حضرت مولانا سید محمد انور شاہ صاحب کشمیریؒ۔ (۲)حضرت مولانا پیر مہر علی شاہ صاحب گولڑویؒ۔ (۳)مولانا محمد ابراہیم میر سیالکوٹیؒ۔ (۴)مولانا پیر بخش صاحب لاہور مرحوم۔ (۵)مولانا حبیب اﷲ صاحب امرتسریؒ۔ (۶)مولانا محمد عالم آسی صاحب مولوی فاضل امرتسری مصنف کاویہ۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا سید محمد انور شاہ صاحب کشمیریؒ کی کتاب ’’عقیدۃ الاسلام فی حیات عیسیٰ علیہ السلام‘‘ ایسی کتاب ہے کہ اس سے پہلے اس کی مثل یقینا نہیں لکھی گئی۔ مگر چونکہ کتاب عربی میں ہے۔ اس واسطے اردو دان طبقہ اس سے استفادہ نہیں کر سکتا۔
۳… تیسرے درجہ میں مرزاغلام احمدقادیانی اور ان کی ذریت کا شکریہ ادا کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ ان کی تصنیفات مجھے مداری کی پٹاری کا کام دیتی رہی ہیں۔ میں جو کچھ ثابت کرنا چاہتا تھا۔ اس کی تائید میں ہر ایک قسم کا مواد ان کی کتابوں میں موجود پایا۔
معذرت میں ایک بہت ہی قلیل الفرصت انسان ہوں۔ زمانہ تالیف میں کبھی بھی پورے اطمینان کے ساتھ تعلیمی فرائض سے فرصت نہ مل سکی۔ لہٰذا صرف ممکن ہی نہیںبلکہ فی الواقع کتاب میں لفظی ومعنوی فروگذاشتیں ہوں گی۔ جو صاحب مجھے ان سے مطلع فرمائیں گے۔ اگرچہ وہ قادیانی ہی کیوں نہ ہوں۔ شکریہ کے ساتھ قبول کر کے طبع ثانی میں درست کر دی جائیں گی۔ ممکن ہے صفحات کے حوالوں میں کوئی غلطی رہ گئی ہو۔ اس کے متعلق عرض ہے کہ نفس مضمون کے صحیح ہونے کا میں ذمہ دار ہوں۔ بعض جگہ کتابت کی غلطیاں رہ گئی ہیں۔ سو اپنی قلت فرصت کا عذر پیش کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ قارئین عظام قبول کر کے ممنون فرمائیں گے اور دعا فرمائیں گے کہ اﷲتعالیٰ مجھے اعمال صالحہ بالخصوص استیصال فتنہ ارتداد کی زیادہ سے زیادہ توفیق ارزانی فرمائے۔

اہل اسلام کی دعائوں کا محتاج:
خاکپائے علماء اسلام ابوعبیدہ نظام الدین بی۔اے
سائنس ماسٹر اسلایہ ہائی سکول کوہاٹ، مورخہ ۲۵؍مارچ ۱۹۳۶ء
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
الحمدُاللہ حیات عیسی علیہ السلام کے موضوع پر ایک جامع اور مدلل کتاب "توضیح الکلام فی اثبات حیات عیسی علیہ السلام" آج ختم نبوت فورم کی زینت بن گئی ہے ۔
یہ کتاب ختم نبوت فورم کی ایک امانت ہے جسے آپ کسی بھی ویب سائیٹ یا بلاگ پر یونیکوڈ میں نہیں لگا سکتے۔ صرف ختم نبوت فورم اپنے آفیشیل بلاگ پر اس کتاب کو یونیکوڈ میں لکھنے کی سعادت حاصل کر رہا ہے۔ اس لیے اس کتاب کو اپنے بلاگ یا ویب سائیٹ پر یونیکوڈ میں لگانے کے لیے ختم نبوت فورم انتظامیہ کی اجازت ضروری ہے۔
البتہ اس کتاب کو پی ڈی ایف فارمیٹ میں لگانے کے لیے آپ یہ ایچ ٹی ایم ایل کوڈ
کوڈ :
<iframe src="//www.slideshare.net/slideshow/embed_code/key/GRgnCH1GG9djmD" width="477" height="510" frameborder="0" marginwidth="0" marginheight="0" scrolling="no" style="border:1px solid #CCC; border-width:1px; margin-bottom:5px; max-width: 100%;" allowfullscreen> </iframe> <div style="margin-bottom:5px"> <strong> <a href="//www.slideshare.net/saddiq313/ss-49877540" title="توضیح الکلام فی اثبات حیات عیسی علیہ السلام" target="_blank">توضیح الکلام فی اثبات حیات عیسی علیہ السلام</a> </strong> from <strong><a href="//www.slideshare.net/saddiq313" target="_blank">Mohammad Abu Bakar saddique</a></strong> </div>
اپنی ویب سائیٹ یا بلاگ میں لگا کر اس کتاب کو پی ڈی ایف فارمیٹ میں لگا سکتے ہیں ۔ پی ڈی ایف فارمیٹ میں اس کتاب کو اپنی ویب سائیٹ یا بلاگ پر لگانے کی سب کو عام اجازت ہے۔

  1. اس کتاب کو مکمل طور پر یونیکوڈ میں پڑھنے کے لیے یہ لنک ملاحظہ فرمائیں۔
  2. اس کتاب کو مکمل طور پر پی ڈی ایف فارمیٹ میں پڑھنے کے لیے یہ لنک ملاحظہ فرمائیں۔
  3. اس کتاب کو پی ڈی ایف فارمیٹ میں ڈاؤنلوڈ کرنے کے لیے یہ لنک ملاحظہ فرمائیں۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
تعارف
ہمارے محترم بزرگ جناب ابوعبیدہ نظام الدین بی۔اے، مبلغ اسلام نے مرزاقادیانی کے جھوٹوں کو جمع کرنے کا کام شروع کیا۔ اس رسالہ میں آپ نے چون جھوٹ جمع کئے۔ دوسری کتاب برق آسمانی میں دو سودو جھوٹ جمع کئے۔ یہ کل دو سوچھپن جھوٹ ہوئے۔ مصنف مرحوم، مرزاملعون کے چھ صد جھوٹ جمع کر چکے تھے۔ باقی نہ مل سکے۔ (مرتب)
کذبات مرزا

تمہید حضرات میں نے کئی ماہ ہوئے ایک ٹریکٹ میں اعلان کیا تھا کہ عنقریب مرزاغلام احمد قادیانی کی صریح کذب بیانیوں (سفید جھوٹوں) کی ایک طویل فہرست شائع کروں گا۔ مگر کثرت مشاغل کے باعث آج تک اس کی اشاعت سے قاصر رہا۔ اب بھی ایک سکول ماسٹر کے لئے فرصت کہاں ہوسکتی ہے۔ کیونکہ سالانہ امتحان قریب ہے۔ مگر احباب کے تقاضائے اور بے شمار متلاشیان حق کے پیہم اصرار کی وجہ سے عدیم الفرصتی کے باوجود اکاذیب مرزاقادیانی بہت جلدی شائع کرنے پڑے۔ میرا روئے سخن اس ٹریکٹ میں احمدی حضرات (لاہوری+قادیانی) سے زیادہ ہوگا۔ کیونکہ تجربہ کی بناء پر معلوم ہوا ہے کہ ان میں کی اکثر سعید روحیں صحیح استدلال کو دیکھ سن کر دوبارہ دائرہ اسلام میں داخل ہونے میں عار نہیں سمجھتیں۔ چنانچہ اخباری دنیا سے واقفیت رکھنے والے حضرات پر خوب عیاں ہے۔ نیز مولانا لال حسین اخترؒ مصنف ’’ترک مرزائیت‘‘ اس پر ایک زبردست دلیل ہیں۔
بہرحال اس مضمون کی اشاعت سے امید قوی ہے کہ اگر کوئی صاحب خالی الذہن ہوکر خلوص نیت سے مطالعہ کرے گا تو ضرور مرزاقادیانی سے قطع تعلق کر کے دوبارہ سرکار مدینہﷺ کے جھنڈے تلے پناہ لے گا۔ مرزاقادیانی کے دعاوی بہت سے ہیں۔ ان میں سے مشہور ترین نبی، مسیح موعود، مجدد، مہدی ہونے کے ہیں۔ میرا اور تمام اہل اسلام کا عقیدہ ہے وہ نبی وغیرہ تو کیا ہوتے وہ ایک سیدھے سادھے مسلمان بلکہ سچ کہوں تو ایک سچے انسان بھی نہ تھے۔ آخر عیسائیوں، یہودیوں، پارسیوں اور ہندوؤں وغیرہ میں بھی باوجود ان کے کفر کے بہت سے ایسے انسان آپ کو ملیں گے جنہوں نے عمر بھر کبھی جھوٹ نہیں بولا ہوگا۔ خاص کر وہ جھوٹ جو دوسرے انسانوں کو دھوکہ دینے والا ہو۔ وجہ اس کی یہ ہے کہ قطع نظر شرعی مذہب کے جھوٹ بولنا ایک اخلاقی گناہ ہے۔ ’’ لعنۃ اﷲ علی الکاذبین ‘‘ (جھوٹوں پر خدا کی لعنت) فیصلہ خدائی ہے۔ لیکن اتمام حجت کے طور پر جھوٹ اور جھوٹے کے متعلق خود مرزاقادیانی کے اقوال ملاحظہ کیجئے۔ شاید جبھی جھوٹ کی مذمت سمجھ میں آسکے۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
جھوٹے کے متعلق مرزا قادیانی کے اقوال (قول نمبر 1)

۱… ’’جب ایک بات میں کوئی جھوٹا ثابت ہو جائے تو پھر دوسری باتوں میں بھی اس پر کوئی اعتبار نہیں رہتا۔‘‘
(چشمہ معرفت ص۲۲۲، خزائن ج۲۳ ص۲۳۱)
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
جھوٹے کے متعلق مرزا قادیانی کے اقوال (قول نمبر 2)

۲… ’’ظاہر ہے کہ ایک دل سے دو متناقض باتیں نہیں نکل سکتیں۔ کیونکہ ایسے طریق سے یا تو انسان پاگل کہلاتا ہے یا منافق۔‘‘
(ست بچن ص۳۱، خزائن ج۱۰ ص۱۴۳)
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
جھوٹے کے متعلق مرزا قادیانی کے اقوال (قول نمبر 3)

۳… ’’جیسا کہ بت پوجنا شرک ہے، جھوٹ بولنا بھی شرک ہے۔ ان دونوں باتوں میں کچھ فرق نہیں۔‘‘
(ملحض الحکم ۱۱؍صفر ۱۳۲۳ھ ج۹ نمبر۱۳ ص۵، مورخہ ۱۷؍اپریل ۱۹۰۵ء)
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
جھوٹے کے متعلق مرزا قادیانی کے اقوال (قول نمبر 4)

۴… ’’جھوٹ بولنے سے بدتر دنیا میں کوئی کام نہیں۔‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۲۶، خزائن ج۲۲ ص۲۵۹)
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
جھوٹے کے متعلق مرزا قادیانی کے اقوال (قول نمبر 5)

۵… ’’غلط بیانی اور بہتان طرازی نہایت ہی شریر اور بدذات آدمیوں کا کام ہے۔‘‘
(آریہ دھرم ص۱۱، خزائن ج۱۰ ص۱۳)
اب ذیل میں مرزاقادیانی کے صریح جھوٹوں کی ایک طویل فہرست درج کرتا ہوں تاکہ مرزاقادیانی کو ان کے اسلام اور مجددیت ونبوت کی بحث سے پہلے انسانیت اور اخلاق کی کسوٹی پر پرکھ کر دیکھا جائے کہ آیا وہ اس قابل انسان تھے کہ ان کی بات یا دعویٰ کو سنا بھی جائے۔

مرزے کے جھوٹ پڑھنے کے لیے یہ لنک ملاحظہ فرمائیں
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
مرزا غلام احمد قادیانی کے جھوٹ(جھوٹ ۱… قرآن میں آیت پر جھوٹ)

’’میرے وقت میں فرشتوں اور شیاطین کا آخری جنگ ہے اور خدا اس وقت وہ نشان دکھائے گا جو اس نے کبھی دکھائے نہیں گویا خدا زمین پر اتر آیا۔ جیسا کہ فرماتا ہے: ’’ یوم یأتی ربک فی ظلل من الغمام ‘‘ یعنی اس دن بادلوں میں تیرا خدا آئے گا۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۱۵۴، خزائن ج۲۲ ص۱۵۸)
ابوعبیدہ: یہ محض خدا پر افتراء ہے۔ بہتان ہے۔ قرآن شریف میں یہ کوئی آیت نہیں ہے۔
 
Top