• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

احتسابِ قادیانیت جلدنمبر 14

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا’’شہادۃ القرآن‘‘182(کتاب براہین احمدیہ ، اور مؤلف کا اس وقت حیات عیسیؑ کا عقیدہ)

۱۸۲… ’’کتاب براہین احمدیہ جس کو خداتعالیٰ کی طرف سے مؤلف نے ملہم ومامور ہوکر بغرض اصلاح وتجدید دین تالیف کیا ہے۔‘‘
(مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۲۳)
ابوعبیدہ: جھوٹ اور افتراء علی اﷲ ہے۔ دیکھئے حیات عیسیٰ علیہ السلام کو آپ مشرکانہ عقیدہ قرار دیتے ہیں۔ (دافع البلاء ص۱۵، خزائن ج۱۸ ص۲۳۵، الاستفتاء ص۳۹، خزائن ج۲۲ ص۶۶۰، لیکن براہین احمدیہ ص۴۹۸،۴۹۹، ۵۰۵، خزائن ج۱ ص۵۹۳،۶۰۲) پر آپ نے نہایت شدومد سے اپنا الہامی عقیدہ یہ ظاہر کیا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان پر زندہ موجود ہیں اور دربارہ نازل ہوکر کفار کو فنا کریں گے۔ اگر آپ کا موجودہ عقیدہ (وفات مسیح) درست ہے تو براہین والا عقیدہ شیطانی ہوا۔ پھر اس کو آپ خدا کی طرف سے ملہم ومامور ہوکر بغرض اصلاح وتجدید دین کیسے کہہ سکتے ہیں؟
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا’’شہادۃ القرآن‘‘183(براہین احمدیہ میں تین سو عقلی دلائل سے اسلام کی سچائی ثابت کی گئی ہے)

۱۸۳… (براہین احمدیہ اپنی کتاب کے متعلق لکھتے ہیں) ’’اس کتاب میں دین اسلام کی سچائی کو دو طرح پر ثابت کیاگیا ہے۔‘‘
اوّل… ’’تین سو مضبوط اور قوی دلائل عقلیہ سے جن کی شان وشوکت وقدر ومنزلت اس سے ظاہر ہے کہ اگر کوئی مخالف اسلام ان دلائل کو توڑدے تو اس کو دس ہزار روپیہ دینے کا اشتہار دیا ہوا ہے۔‘‘
(مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۲۳)
ابوعبیدہ: کوئی قادیانی مضبوط اور قوی دلیل تین صد کی تعداد میں اگر براہین احمدیہ میں دکھادے تو دس روپے مقررہ انعام کے علاوہ ایک روپیہ اور انعام خاص دیا جائے گا۔ تین صد تو ایک طرف، قادیانی تیس دلائل بھی نہیں دکھاسکتے۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا’’شہادۃ القرآن‘‘184(مرزا قادیانی دعوی مجددیت کے بعد 12 سال تک حیات عیسیؑ کے قائل رہے)

۱۸۴… ’’اور مصنف کو اس بات کا بھی علم دیا گیا ہے کہ وہ (مرزاقادیانی) مجدد وقت ہے۔‘‘
(مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۲۴)
ابوعبیدہ: مرزاقادیانی! مجدد کے فیصلہ سے جو انکار کرتا ہے۔ وہ آپ کے عقیدہ قرآن کی رو سے فاسق بلکہ کافر ہوتا ہے۔ دیکھو اپنی کتاب (شہادۃ القرآن ص۴۸، خزائن ج۶ ص۳۴۴) نیز مجدد لوگ دین میں کمی بیشی نہیں کرتے۔ (دیکھو حوالہ سابقہ) ’’مجددوں کو فہم قران عطاء ہوتا ہے۔‘‘ (ایام الصلح ص۵۵، خزائن ج۱۴ ص۲۸۸) مجددیت کا دعویٰ آپ نے ۱۸۸۰ء میں کیا۔ ۱۸۹۲ء تک آپ عیسیٰ علیہ السلام کو زندہ بجسدہ عنصری آسمان پر مانتے رہے۔ بعد میں ۱۸۹۲ء میں آپ نے اعلان کر دیا کہ حضرت مسیح علیہ السلام فوت ہوچکے ہیں۔ حیات عیسیٰ علیہ السلام کے عقیدہ کوشرک قرار دیا۔ پھر ۱۹۰۱ء تک آپ ختم نبوت کا عقیدہ رکھتے تھے۔ بعد میں آپ نے عقیدہ بدل کر خود دعویٰ نبوت کا کردیا۔
(حقیقت النبوۃ ص۱۲۰،۱۲۱)
کیا جو شخص شرک اور نبوت جیسے اہم مسائل کو بھی نہ سمجھ سکے۔ وہ نبی یا مجدد ہو سکتا ہے۔ محض فریب ہے۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا’’شہادۃ القرآن‘‘185(براہین احمدیہ کے تین سو جُز کہاں ہیں؟)

۱۸۵… ’’یہ سب ثبوت (مرزاقادیانی کے مجدد ہونے کے) کتاب براہین احمدیہ کے پڑھنے سے کہ جو منجملہ ۳۰۰ جزو کے قریب ۳۷جز چھپ چکی ہے۔ ظاہر ہوتے ہیں۔‘‘
(مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۲۴)
ابوعبیدہ: مرزاقادیانی! تین سو جزو تو محض پیسے بٹورنے کو لکھ دیا۔ ورنہ بتاؤ وہ تین صد جزو کہاں ہیں؟ یہ اعلان غالباً ۱۸۸۲ء میں آپ نے کیا تھا۔ اس کے بعد دیگر کتابیں اور رسالے کثرت سے آپ نے شائع کئے تھے۔ وہ ۳۰۰،۳۷،۲۶۳ جزو براہین احمدیہ کے کہاں گئے۔ کیوں شائع نہ کئے؟ اگر شائع نہ کر سکے تو پرواہ نہیں۔ قادیانی حضرات ہمیں ۲۶۳ جزو کا مسودہ ہی دکھادیں۔ ہم دس روپے دے دیں گے۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا’’ضرورت الامام۱۹۲۲ء‘‘186(عورتوں پر الہام، نابالغ بچے نبوت کریں گے)

۱۸۶… ’’پہلے نبیوں کی کتابوں اور احادیث نبویہ میں لکھا ہے کہ مسیح موعود کے ظہور کے وقت یہ انتشار نورانیت اس حد تک ہوگا کہ عورتوں کو بھی الہام شروع ہو جائے گا اور نابالغ بچے نبوت کریں گے اور عوام الناس روح القدس سے بولیں گے اور یہ سب کچھ مسیح موعود کی روحانیت کا پرتو ہوگا۔‘‘
(ضرورت الامام ص۴، خزائن ج۱۳ ص۴۷۵)
ابوعبیدہ: یہاں مرزاقادیانی نے بہت سے جھوٹ بولے ہیں۔ ’’کتابوں‘‘ تو ایک طرف کسی ایک ہی کتاب میں ایسا لکھا ہوا دکھادیں تو ہم انعام دے دیں گے۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا’’ضرورت الامام۱۹۲۲ء‘‘187(حضور اکرم ﷺ کے پاس حاضر ہونا بے ادبی ہے)

۱۸۷… ’’اویس قرنی کو بھی الہام ہوتا تھا۔ اس نے ایسی مسکینی اختیار کی کہ آفتاب نبوت وامامت کے سامنے آنا ہی سوء ادب خیال کیا۔‘‘
(ضرورت الامام ص۳، خزائن ج۱۳ ص۴۷۴)
ابوعبیدہ: مرزاقادیانی! کیوں بے تکی ہانکے جاتے ہو۔ کہاں لکھا ہے کہ رسول پاکﷺ کے ادب کے واسطے حاضر خدمت نہ ہوتے تھے۔ کیا رسول پاکﷺ کی خدمت میں حاضر ہونا بے ادبی ہے؟

برین عقل ودانش بباید گریست
پھر تو سب صحابہ نعوذ باﷲ بے ادب تھے۔ جو ہر وقت آپؐ کی خدمت میں حاصر رہنے کی کوشش کرتے تھے۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا’’ضرورت الامام۱۹۲۲ء‘‘188(حدیث میں اپنی مرضی کی باتوں کو ڈال دیا)

۱۸۸… ’’جب کہ ہمارے نبیﷺ نے امام الزمان کی ضرورت ہر ایک صدی کے لئے قائم کی ہے اور صاف فرمایا ہے کہ جو شخص کہ اس حالت میں خداتعالیٰ کی طرف آئے گا کہ اس نے اپنے زمانہ کے امام کو شناخت نہ کیا۔ وہ اندھا آئے گا اور جاہلیت کی موت مرے گا۔‘‘
(ضرورت الامام ص۴، خزائن ج۱۳ ص۴۷۴)
ابوعبیدہ: حضرات! یہ حدیث (ضرورۃ الامام ص۲) پر لکھی ہے۔ دیکھو تو اس میں کہیں کوئی ایسا لفظ ہے۔ جس کے یہ معنی ہیں کہ: ’’وہ اندھا آئے گا۔‘‘ ہرگز نہیں۔ یہ مرزاقادیانی کی تحریف ہے۔ جھوٹ ہے۔ افتراء ہے۔ دربارہ حدیث عرض ہے کہ آپ کا دماغ رسول پاکﷺ کے مضامین سمجھنے سے قاصر ہے۔ کیونکہ مراق مانع تفہیم ہے۔ مرزاقادیانی اپنا مراقی ہونا خود تسلیم کرتے ہیں۔
(دیکھو قادیانی اخبار البدر قادیان مورخہ ۷؍جون ۱۹۰۶ء)
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا’’ضرورت الامام۱۹۲۲ء‘‘189 ،190(یہود کے متعلق آیت کو عیسائی راہبوں پر چسپاں کرنے کی کوشش)

۱۸۹… ’’جیسا کہ آنحضرتﷺ کے ظہور کے وقت ہزاروں راہب ملہم اور اہل کشف تھے اور نبی آخرالزمان کے قرب ظہور کی بشارت سنایا کرتے تھے۔ لیکن جب انہوں نے امام الزمان کو جو خاتم الانبیاء تھے۔ قبول نہ کیا۔ تو خدا کے غضب کی صاعقہ نے ان کو ہلاک کر دیا اور ان کے تعلقات خداتعالیٰ سے بکلی ٹوٹ گئے اور جو کچھ ان کے بارہ میں قرآن شریف میں لکھاگیا۔ اس کے بیان کرنے کی ضرورت نہیں۔ یہ وہی ہیں جن کے حق میں قرآن شریف میں فرمایا گیا۔‘‘
۱۹۰… ’’ وکانوا لیستفتحون من قبل اس آیت کے یہ ہی معنی ہیں کہ یہ لوگ خداتعالیٰ سے نصرت دین کے لئے مدد مانگا کرتے تھے اور ان کو الہام اور کشف ہوتا تھا۔‘‘
(ضرورت الامام ص۵، خزائن ج۱۳ ص۴۷۵،۴۷۶)
ابوعبیدہ: اس عبارت میں مرزاقادیانی نے دو جگہ کذب بیانی بلکہ تحریف قرآن کا ارتکاب کیا ہے۔ ’’ وکانوا لیستفتحون من قبل ‘‘ کو ہزاروں راہبوں کے متعلق لکھا ہے۔ حالانکہ چھوٹے چھوٹے طالب علم بھی جانتے ہیں کہ راہب عیسائی تھے اور ’’ لیستفتحون ‘‘ کے فاعل یہود تھے۔ حضرات! یہ ہے مرزاقادیانی کی تفسیر دانی، علم وزہد وتقویٰ کہ آیت یہود کے متعلق ہے۔ مگر چسپاں اس کو کر رہے ہیں۔ عیسائی راہبوں پر۔ پھر اس آیت کے معنی کرنے میں جھوٹ بولا ہے۔ آیت کے کسی لفظ کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ان کو الہام اور کشف بھی ہوتا تھا۔ حالانکہ مرزاقادیانی نے اس دعویٰ کو بطور ترجمہ آیت درج کیا ہے۔
نوٹ… پھر مرزاقادیانی نے آیت بھی غلط لکھی ہے۔ بمطابق ’’ یحرفون الکلم عن مواضعہ ‘‘ یعنی الفاظ کو اپنی جگہ سے ادھر ادھر کر دیتے ہیں۔ اصل الفاظ قرآن شریف کے یوں ہیں۔ ’’ وکانوا من قبل یستفتحون ‘‘ اور مرزاقادیانی کی ایک ہی جنبش قلم سے ’’ یستفتحون من قبل ‘‘ ہوگیا۔ خدا کی کلام میں اصلاح کرنا مرزاقادیانی ہی کا کام ہے۔ سبحان اﷲ وبحمدہ!
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا’’ضرورت الامام۱۹۲۲ء‘‘191(وفات مسیحؑ کے عقیدے کی وجہ سے یہود پر اللہ نے لعنت کی)

۱۹۱… ’’اگرچہ وہ یہودی جنہوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی نافرمانی کی تھی۔ خداتعالیٰ کی نظر سے گرگئے تھے۔ لیکن جب عیسائی مذہب بوجہ مخلوق پرستی کے مرگیا اور اس میں حقیقت ونورانیت نہ رہی تو اس وقت کے یہود اس گناہ سے بری ہوگئے کہ وہ عیسائی کیوں نہیں ہوتے۔ تب ان میں دوبارہ نورانیت پیدا ہوئی اور اکثر ان میں سے صاحب الہام اور صاحب کشف پیدا ہونے لگے اور ان کے راہبوں میں اچھے اچھے لوگ تھے۔‘‘
(ضرورت الامام ص۵،۶، خزائن ج۱۳ ص۴۷۶)
ابوعبیدہ: تمام قرآن کریم بے شمار احادیث نبوی اور کتب تواریخ اس بات کی گواہ ہیں اور اس وقت کے موجودہ یہودی زندہ شاہد ہیں۔ اس بات پر کہ یہودیوں کا ہمیشہ سے یہ عقیدہ برابر چلا آرہا ہے کہ (معاذ اﷲ) حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش حرام طریقے سے ہوئی اور یہ کہ عیسیٰ علیہ السلام ایک کذاب تھے اور یہ کہ یہودیوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو قتل کر دیا تھا۔ یہود پر دائمی لعنت کی وجہ قرآن میں یہی مذکور ہے۔ پھر ایسے لوگ ملہم من اﷲ اور صاحب کشف رحمانی کیسے ہوسکتے ہیں؟ ’’ ہذا بہتان عظیم ‘‘
اﷲتعالیٰ تو یہود کو حضرت مریم علیہا السلام پر بہتان باندھنے کی وجہ سے ملعون قرار دے رہے ہیں۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ساتھ کفر کرنے کے سبب لعنت کر رہے ہیں۔ نیز اس وجہ سے کہ یہود کہتے ہیں کہ عیسیٰ علیہ السلام قتل کئے گئے تھے۔ ان کو خدا ملعون فرمارہے ہیں۔ (سورۂ نساء) مگر آپ ہیں اے مرزاقادیانی کہ انہیں ملہم من اﷲ قرار دے رہے ہیں۔ شاباش مجدد ایسے ہی ہونے چاہئیں۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا’’ضرورت الامام۱۹۲۲ء‘‘192(لیلۃُ القدر سے مراد ظلمانی زمانہ ہے)

۱۹۲… ’’تم سمجھتے ہو کہ لیلتہ القدر کیا چیز ہے۔ لیلتہ القدر اس ظلمانی زمانہ کا نام ہے۔ جس کی ظلمت کمال کی حد تک پہنچ جاتی ہے۔ درحقیقت یہ رات نہیں ہے۔ یہ زمانہ ہے جو بوجہ ظلمت رأت کا ہم رنگ ہے۔‘‘
(فتح اسلام ص۵۴، خزائن ج۳ ص۳۲)
ابوعبیدہ: مرزاقادیانی کی بڑی دیدہ دلیری ہے۔ ’’دروغ گویم برروئے تو‘‘ کا معاملہ ہے۔ اﷲتعالیٰ تو ’’لیلتہ القدر کیا چیز ہے‘‘ کے جواب میں فرمادیں کہ ’’ لیلۃ القدر خیر من الف شہر ‘‘ یعنی لیلتہ القدر ۱۰۰۰ ماہ سے بھی افضل ہے اور رسول پاکﷺ فرمائیں کہ ’’ تحروا لیلۃ القدر فی الوتر من العشر الا واخر من رمضان ‘‘ یعنی تلاش کرو لیلتہ القدر کو رمضان شریف کے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں اور اس رات میں پڑھنے کے لئے ایک خاص دعا بھی امت کو تعلیم کریں اور مرزاقادیانی حضرت شارع علیہ السلام کی تفسیر کو یہ وقعت دیں کہ ’’درحقیقت یہ رات نہیں، یہ ظلمانی زمانہ ہے۔‘‘ پھر کہتے ہیں اور شرماتے نہیں۔ ’’ مصطفی مارا امام وپیشوا ۔‘‘
 
Top