(مرزاقادیانی کی تضاد بیانیاں)
Mr. Yahya Bakhtiar: ..... Which deals with some questions that Mirza Sahib has at different stages given different statements or writings.
(جناب یحییٰ بختیار: وہ یہ کہ مرزاصاحب کی مختلف اوقات میں مختلف تحریریں اور مختلف بیانات ہیں(مرزا ناصر احمد سے) وہ ایسے ہے جی کہ پہلے انہوں نے نبوّت کا دعویٰ نہیں کیا، یا تردید کی ان کی…)
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔۔ تو ان پہ کچھ حوالے ہیں۔ کیونکہ وہ لاہوری پارٹی میں بھی تھا، میں ان کو چھوڑ کے جو مجھے انہوں نے دئیے ہیں، تو اس کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔ مرزا صاحب کے پاس شاید کچھ ٹائم نہیں ہے، اور ویسے بھی تو صبح انہوں نے یہ جو ابھی پیش گوئیاں ہیں۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔
Mr. Chairman: I will request the Attorney-General to give all the remaining Hawalajat (حوالہ جات) to the witness so that the answers may come by tomorrow.
(جناب چیئرمین: میں اٹارنی جنرل سے گزارش کروں گا کہ بقایا تمام حوالہ جات گواہ کو دے دیں تاکہ ان کا جواب کل مل سکے)
Mr. Yahya Bakhtiar: Sir, there are ...... there is a ...... No, I have got a file of these questions, and I want to ask very few of them.
(جناب یحییٰ بختیار: جنابِ والا! ان سوالات سے تو فائل بھری ہے، اور میں صرف چند ایک ہی پوچھنا چاہتا ہوں)
Mr. Chairman: All right. Then in the morning.
(جناب چیئرمین: بالکل صحیح، تو پھر کل صبح)
Mr. Yahya Bakhtiar: So, that's why......
Mr. Chairman: Then in the morning.
(جناب چیئرمین: کل صبح)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، ایک حوالہ نہیں ہے، یہ تو They are far too many. They show that Mirza Sahib has a different stages ..... (یہ ثابت کرنے کے لئے کہ مرزا صاحب نے مختلف اوقات میں مختلف باتیں کیں)
Mr. Chairman: Yes.
(جناب چیئرمین: جی ہاں)
Mr. Yahya Bakhtiar: ...... Said different things......
(جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ مختلف اوقات میں مختلف باتیں کیں)
Mr. Chairman: Yes. (جناب چیئرمین: جی ہاں)
1332Mr. Yahya Bakhtiar: ..... Repudiating that he is a Nabi, and then confirming he is Nabi. And I will just ask a few, you know. I will look through them again.
(جناب یحییٰ بختیار: پہلے کہا کہ میں نبی ہوں اور پھر تردید کی کہ وہ پکا نبی ہے، میں اس موضوع کے بارے میں حوالہ جات دیکھوں گا)
مرزا ناصر احمد: اکٹھے دے دیں تو…
Mr. Chairman: So, the delegation ......
(جناب چیئرمین: تو وفد جاسکتا ہے…)
جناب یحییٰ بختیار: جی، یہ بہت سارے ہیں ناں جی، اس پر پھر ٹائم لگے گا۔
Mr. Chairman: The delegation can leave. There are no other questions for .....
(جناب چیئرمین: وفد جاسکتا ہے اور کوئی سوال نہیں ہے ۔۔۔۔۔۔)
جناب یحییٰ بختیار: دو چار میں، دیکھ لیتا ہوں اس سے۔
جناب چیئرمین: ہاںجی۔
جناب یحییٰ بختیار: میں، اگر آپ چاہیں تو میں کچھ پڑھ کے سنادیتا ہوں تاکہ یہ اس کو نوٹ کرکے۔۔۔۔۔۔۔
جناب چیئرمین: ہاں، اگر تھوڑا سا ریفرنس ہوجائے، So that the witness should come prepared on this. (تاکہ گواہ تیار ہوکر آسکیں)
مرزا ناصر احمد: ہاںجی، ریفرنس دے دیں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Because that way we will be able to dispose of the whole thing tomorrow them, if possible.
(جناب یحییٰ بختیار: کیونکہ اس طریقے سے اگر ممکن ہوا تو ہم کل تمام کام نمٹادیں گے)
Mr. Chairman: Yes. (جناب چیئرمین: جی ہاں)
جناب یحییٰ بختیار: اگر میں ابھی بتادوں تو…
مرزا ناصر احمد: اگر آپ ابھی ریفرنس دے دیں…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، اگر…
1333جناب چیئرمین: تھوڑا سا دے دیں تاکہ Just give him brief out-line so that the witness should..... (مختصر سا نقشہ گواہوں کو دے دیں…)
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، تو میں پڑھ کے کچھ سنادیتا ہوں جی۔
Mr. Chairman: Yes.
(جناب چیئرمین: جی ہاں)
(مباحثہ راولپنڈی ص۱۴۵ کی عبارت کے بارہ میں استفسار)
جناب یحییٰ بختیار: ایک حوالہ ہے جی ’’خط مسیح موعود‘‘ ۱۷؍اگست ۱۸۹۱ئ، مطبوعہ ’’مباحثہ راولپنڈی‘‘ صفحہ:۱۴۵۔ اس میں فرماتے ہیں: ’’اسلام میں نبی اور رسول کے یہ معنی ہوتے ہیں کہ وہ کامل شریعت لاتے ہیں یا بعض اَحکام شریعتِ سابقہ کو منسوخ کرتے ہیں یا یہ نبی سابق کی اُمت نہیں کہلاتے۔ وہ براہِ راست بغیر اِستفادہ کسی نبی کے خداتعالیٰ سے تعلق رکھتے ہیں۔‘‘
پھر آگے یہ ان کا ایک ’’حمامۃالبشریٰ‘‘ صفحہ:۳۴۔
مرزا ناصر احمد: ’’حمامۃالبشریٰ‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ہاںجی، صفحہ:۳۴، اَز مرزا غلام احمد قادیانی۔ اس میں وہ فرماتے ہیں۔۔۔۔۔۔ یہ جو ہے ناں اس پر ایک اور بھی ہے حوالہ اس کا، شاید، یہ ٹھیک نہیں ہے۔ ’’رُوحانی خزائن‘‘ ج۷، ص۲۰۰۔
مرزا ناصر احمد: ۲۰۰۔
(حمامتہ البشریٰ کی ایک عبارت کے بارہ میں استفسار)
جناب یحییٰ بختیار: ۲۰۰جی، Two Hundred اس میں فرماتے ہیں کہ: ’’کیا تو نہیں جانتا کہ پروردگار، رحیم، صاحب فضل، نے ہمارے نبی کا بغیر کسی اِستثناء خاتم النّبیین نام رکھا اور ہمارے نبی نے اہلِ طلب کے لئے اس کی تفصیل اپنے قول لانبی بعدی میں واضح طور پر فرمائی اور اگر ہم اپنے نبی کے بعد کسی نبی کا ظہور جائز قرار دیں تو گویا ہم بابِ وحی بند ہونے کے بعد اس کا کھلنا جائز قرار دیں گے اور یہ صحیح نہیں جیسا کہ مسلمانوں پر ظاہر ہے، ہمارے رسول کے بعد نبی کیونکر آسکتا ہے 1334درآں حالیکہ آپ کی وفات کے بعد وحی منقطع ہوگئی اور اللہ نے آپ پر نبیوں کا خاتمہ فرمادیا۔‘‘ (حمامۃالبشریٰ ص۲۰، خزائن ج۷ ص۲۰۰)
پھر آگے یہ ایک اور حوالہ اسی قسم کا ہے کہ:’’آنحضرت نے باربار فرمادیا تھا کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔۔۔۔۔‘‘
مرزا ناصر احمد: یہ دُوسرا حوالہ کہاں کا ہے؟
(کتاب البریہ کی ایک عبارت کے بارہ میں استفسار)
جناب یحییٰ بختیار: اب یہ جی میں ۔۔۔۔۔۔۔ یہ ہے ’’کتاب البریہ‘‘ ص۱۸۴ حاشیہ، رُوحانی خزائن، جلد۱۳ ص۲۱۷،۲۱۸حاشیہ۔
مرزا ناصر احمد: ’’کتاب البریہ۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ہاںجی، ص۲۱۷،۲۱۸۔
مرزا ناصر احمد: جی (اپنے وفد کے ایک رُکن سے) نوٹ کرلیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’آنحضرت نے باربار فرمادیا تھا کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا اور حدیث لا نبی بعدی ایسی مشہور تھی کہ کسی کو اس کی صحت پر کلام نہ تھا اور قرآن شریف جس کا ہر لفظ قطعی ہے اپنی آیت ولٰکن رسول اﷲ وخاتم النّبیین سے بھی اس بات کی تصدیق کرتا تھا کہ فی الحقیقت ہمارے نبی پر نبوت ختم ہوچکی ہے۔‘‘
پھر یہ ایک اور حوالہ میں پڑھتا ہوں۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: جی۔ یہ اس کا حوالہ پہلے لکھوادیں تاکہ رہ نہ جائے۔ نہیں، نہیں۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاںجی۔ یہ جی ’’رُوحانی خزائن‘‘ وہ میں لکھوا چکا ہوں۔ وہ پھر لکھواؤں آپ کو؟
مرزا ناصر احمد: نہ، نہ، نہ، وہ لکھ لیا۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ جو پڑھ رہا ہوں۔۔۔۔۔۔۔
1335مرزا ناصر احمد: ہاں، جواب نیا پڑھنے لگے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ ہے جی ’’رُوحانی خزائن‘‘ جلد:۲۰، صفحہ:۴۱۲۔
مرزا ناصر احمد: ’’تجلیاتِ الٰہیہ‘‘ صفحہ:۲۵، ’’رُوحانی خزائن‘‘ جلد:۲۰، صفحہ:۴۱۲۔