ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر
مرزا ناصر احمد: ۱۶؍نومبر ۱۹۰۹ء کی میری پیدائش ہے۔ میرا خیال ہے میٹرک کے ریکارڈ میں چند دنوں کا فرق ہے۔ یعنی اصل میری پیدائش ۱۶؍نومبر ۱۹۰۹ء کی ہے۔ جیسا کہ مجھے بتایا گیا ہے۔ اس کے بعد میری دادی نے مجھے لے لیا تھا اور ان کی گود میں ہی میری پرورش ہوئی ہے۔ اپنی والدہ کے پاس میں نہیں رہا، اور دادی سے میری مراد بانی سلسلۂ عالیہ احمدیہ کی بیگم صاحبہ ہیں۔ بچپن میں، میں نے پہلے قرآن کریم حفظ کیا۔ پھر میں نے عربی کی تعلیم حاصل کی۔ مولوی فاضل کا امتحان پاس کیا ۱۹۲۹ء میں۔ اور پھر میں نے ۱۹۳۰ء میں سارے مضامین کے ساتھ میٹرک کا امتحان پاس کیا۔ پھر میں نے گورنمنٹ کالج میں چار سال گزارنے کے بعد ۱۹۳۴ء میں بی۔اے کا امتحان پاس کیا فلاسفی اور سائیکالوجی کے ساتھ۔ اور ۱۹۳۴ء میں، میں آکسفورڈ میں بیلیل کالج میں داخل ہوا۔ اکتوبر سے وہاں کی ٹرم پہلی شروع ہوتی ہے۔ اور ۱۹۳۸ء میں، میں نے جس کو وہاں کی زبان میں پی۔پی۔ای کہتے ہیں یعنی فلاسفی، پالیٹکس اینڈ اکنامکس، ان مضامین میں، میں نے وہاں بی اے کیا اور ان کے قاعدے کے مطابق چند سال گزارنے کے بعد اگر انسان آن رول رہے، داخل رہے یونیورسٹی میں تو وہ آنریری ڈگری ایم۔اے کی دے دیتے ہیں۔ جو مجھے اس لئے لینی پڑی کہ مجھے جماعت نے… اس کام کے لئے میری زندگی وقف تھی۔ ۱۹۴۴ء میں ہمارا جو کالج تھا، تعلیم الاسلام کالج،اس کا پرنسپل مقرر کر دیا اور ۱۹۴۴ء سے ۱۹۶۵ئ، نومبر ۱۹۶۵ء تک میں تعلیم الاسلام کالج کا پرنسپل رہا۔ پہلے Undivided (غیرمنقسم) انڈیا میں، پھر ڈویژن ہوگئی، تقسیم ہو گئی اور پاکستان بنا اور ہمارا کالج یہاں آگیا اور چونکہ وہاں ہمارا سارا کتب خانہ، لائبریری کالج کی جیسا کہ جماعت کی لائبریری کا اکثر حصہ وہاں رہ گیا تھا۔ اپریٹس سائنس کالج کا تھا، یہ نئے سرے سے سارا یہاں ہمیں انتظام کرنا پڑا۔ اور ۱۹۶۵ء تک میں پرنسپل 7کی حیثیت سے قوم کی خدمت کرتا رہا اور ۱۹۶۵ء میں، نومبر ۱۹۶۵ء میں مجھے جماعت احمدیہ نے انتخاب کے ذریعہ اپنا امام منتخب کیا۔ Mr. Yahya Bakhtiar: Now, Sir, you hold the office of Imam of Jamaat-e-Ahmadia?
(جناب یحییٰ بختیار: اب جناب! آپ امام جماعت احمدیہ ہیں؟)
مرزاناصر احمد: جماعت احمدیہ۔
Mr. Yahya Bakhtiar: And you are also the third Caliph of Mirza Ghulam Ahmad?
(جناب یحییٰ بختیار: کیا آپ مرزاغلام احمد کے تیسرے خلیفہ بھی ہیں؟)
مرزاناصر احمد: ہاں جی۔
Mr. Yahya Bakhtiar: And you are also called Amir-ul-Momineen by your Jamat people?
(جناب یحییٰ بختیار: اور آپ کو آپ کی جماعت کے لوگ امیرالمؤمنین بھی کہتے ہیں؟)
مرزاناصر احمد: ہاں وہ بھی مجھے کہتے ہیں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Now, Sir, will you tell us the different duties that you discharge or functions that you perform or powers that you exercise in these various capacities as Imam, as Khalifa and Amir? Or is it the same function?
(جناب یحییٰ بختیار: کیا اب آپ ہمیں وہ کام بتائیں گے کہ جو آپ مختلف حیثیتوں سے مثلاً امام، خلیفہ اور امیر کی حیثیت سے انجام دیتے ہیں؟ یا یہ سب ایک ہی کام ہے؟)
Mirza Nasir Ahmad: Same function.
Mr. Yahya Bakhtiar: In all the offices?
(جناب یحییٰ بختیار: تمام عہدوں میں؟)
مرزاناصر احمد: مختلف لوگ مختلف باتیں کہہ دیتے ہیں۔ اصل ہے خلیفۃ المسیح ثالث، یعنی مہدی موعود کے تیسرے خلیفہ۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Can different persons hold these three different offices?
(جناب یحییٰ بختیار: کیا مختلف افراد ان تینوں عہدوں پر فائز ہوسکتے ہیں؟)
مرزاناصر احمد: ہاں، نہیں۔
8Mr. Yahya Bakhtiar: It has to be the same person. And now, Sir, this Jamaat-e- Ahmadia, is it a body different and distinct from Ahmadia Movement or is it some controlling organisation within the Movement?
(جناب یحییٰ بختیار: جماعت احمدیہ اور احمدیہ تحریک میں کیا فرق ہے؟ اور کیا یہ جماعت اس تحریک کو کنٹرول کرنے والی باغی ہے، یا احمدیہ تحریک سے علیحدہ جماعت ہے؟)
مرزاناصر احمد: جماعت احمدیہ جس معنی میں ہم استعمال کرتے ہیں، احمدیہ جماعت کے ان افراد کی جماعت ہے جو خلافت ثالثہ کی بیعت کرتے ہیں۔ ایسے احمدی بھی ہیں جو خلافت کی بیعت نہیں کرتے۔ وہ ہم جس معنی میں جماعت احمدیہ استعمال کرتے ہیں، وہ اس میں شامل نہیں۔ لیکن احمدی ہیں وہ۔
Mr. Yahya Bakhtiar: You mean the people who belong to Lahore Group?
(جناب یحییٰ بختیار: آپ کا مطلب ہے وہ لوگ جو لاہوری فرقہ سے تعلق رکھتے ہیں؟)
Mirza Nasir Ahmad: ہاں people who belong to the Lahore Group or scattered individuals sometimes, who don't take 'baiat' but they call themselves Ahmedi?
(مرزاناصر احمد: ہاں! وہ لوگ جو لاہوری گروپ سے تعلق رکھتے ہیں یا بعض اوقات منتشر افراد جو بیعت نہیں کرتے مگر اپنے آپ کو احمدی کہتے ہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: Every person who takes 'baiat' is a member of Jamaat-e-Ahmedia?
(جناب یحییٰ بختیار: ہر شخص جو بیعت کرتا ہے وہ جماعت احمدیہ کا ممبر ہے؟)
مرزاناصر احمد: ہاں جماعت احمدیہ، جس کو جماعت مبایعین بھی بعض لوگ کہہ دیتے ہیں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: And you said, Sir, that you are elected to this office. Who elects you, who elects the Imam?
(جناب یحییٰ بختیار: اور آپ نے کہا تھا کہ آپ اس عہدے پر منتخب ہوئے ہیں، ٓآپ کو کس نے منتخب کیا ہے؟ امام کو کون منتخب کرتا ہے)
Mirza Nasir Ahmad: By an electoral college.
(مرزاناصر احمد: انتخاب کنندگان کا ایک گروپ ہوتا ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: That is an electoral college. Will you please kindly tell us the composition or the number of that electoral college?
(جناب یحییٰ بختیار: وہ انتخاب کنندگان کا ایک گروپ ہے۔ کیا آپ برائے مہربانی ہمیں انتخاب کنندگان کے اس گروپ کی ہیئت ترکیبی یا ممبران کی تعداد بتائیں گے؟)
مرزاناصر احمد: آن! صحیح تو مجھے تعداد نہیں معلوم میرا خیال ہے کوئی پانچ سو کے قریب، قریباً پانچ سو ہیں اور اس میں مختلف گروپس کی نمائندگی ہے۔ ایک تو جماعت کی جو تنظیم ہے اس 9کے ممبر ہیں، مثلاً ضلع کا امیر ہے۔ ایک یہ ہیں۔ ایک وہ ہیں جو باہر جاکر تبلیغ اسلام پر ایک معیّن اور مقررہ وقت لگاچکے ہیں، وہ۔ تو وہ اپنے اس کام کی وجہ سے جو انہوں نے تبلیغ اسلام کا کیا ہے وہ Electoral College (انتخاب کنندگان کے گروپ) کے ممبر ہیں۔ ایک وہ ہیں جنہوں نے ایک خاص وقت یہاں تربیت اور اصلاح پر خرچ کیا ہے اپنی زندگی کا، وہ اس کے ممبر ہیں۔ جو صدر انجمن احمدیہ ہے، یہ ہماری انتظامیہ کی تنظیم ہے، Registered Body (رجسٹرڈ جماعت)، تو اس کے جو ذمہ دار عہدیدار ہیں وہ اس کے ممبر ہیں۔ ایک ہے ہماری انتظامیہ جس کا تعلق بیرون پاکستان کے اکثر حصے سے تبلیغ اسلام کا ہے۔ اکثر حصہ میں اس لئے کہہ رہا ہوں کہ بعض حصے اس کے اندر نہیں شامل۔ تو وہ ان کے جو ہیں عہدیدار مرکزی، وہ اس Electoral College (انتخاب کنندگان کے گروپ) کے ممبر ہیں۔ ایک اور تنظیم ہے ہماری بڑی محدود سی، اس کے جو عہدیدار ہیں وہ اس کے ممبر ہیں۔ اور صحابہ، ہاں! حضرت بانی سلسلۂ احمدیہ کے وقت میں جو جماعت احمدیہ میں اور سلسلۂ احمدیہ میں داخل ہوئے تھے ان میں سے جو زندہ ہیں اس وقت وہ Electoral College (انتخاب کنندگان کے گروپ) کے ممبر ہیں، اپنی وہ پرانی Association (وابستگی) کی وجہ سے، اس کے نتیجے میں۔ اور ویسے اس کے متعلق میرا خیال ہے اخبار ’’الفضل‘‘ میں ایک نوٹ شائع ہوا ہے۔ اگر آپ ضرورت سمجھیں تو میں بھیجوا دوں گا آپ کو۔
جناب یحییٰ بختیار: شکریہ! آپ بھیجوا دیجئے۔
And Mirza Sahib, most of these members are nominated by somebody else or they are elected by different groups in districts or different areas?
(اور مرزا صاحب! کیا ان میں سے اکثر حضرات کو کوئی علیحدہ شخص نامزد کرتا ہے یا ضلعوں یا مختلف علاقوں میں مختلف گروپ ان کو چنتے ہیں؟)
Mirza Nasir Ahmad: These who come from the districts are elected by an organization in the district.
)مرزاناصر احمد: جو اضلاع سے آتے ہیں ان کو اس ضلع کی تنظیم منتخب کرتی ہے(
مثلاً لائل پور(فیصل آباد) میں سو سے اوپر ہماری جماعتیں ہیں، اتنی تعداد میں کہ ان کے اپنے پریذیڈنٹ ہیں اور وہ پریذیڈنٹ امیر ضلع کا انتخاب کرتے ہیں۔ تو اس طرح وہ Elected (منتخب شدہ) ہیں۔ وہ جماعت کی نمائندگی کر رہے ہیں ضلع کی اور باقی وہ اپنی ایسوسی ایشن کے، جیسے میں نے کہا ایک حصہ وہ ہے جنہوں نے بانی سلسلۂ عالیہ احمدیہ کے وقت میں بیعت کی تھی، وہ پرانے جماعت کی Traditions10 (روایات) سے واقف اور بڑی قربانیاں دیں انہوں نے ساری عمر، بزرگ ہیں، ثقہ ہیں، وزن ہے ان کی رائے میں، وہ ہیں اور وہ Elected (منتخب شدہ) نہیں۔ وہ تو اپنے پرانے آرہے ہیں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: And is it correct that all the members of Mirza Ghulam Ahmad's family are ex-officio members of this electoral college?
(جناب یحییٰ بختیار: اور کیا یہ درست ہے کہ مرزا غلام احمد کی فیملی کے تمام افراد اپنے مرتبے کے لحاظ سے انتخاب کنندگان کے اس گروپ کے ممبر ہیں؟)
مرزاناصر احمد: ہاں! میں سوال سمجھ گیا ہوں۔ فیملی کے معنی عام طور پر نہیں لوگ سمجھتے۔ یہ فقرہ تو درست نہیں۔ میں اسی واسطے بیان کرنے لگا ہوں۔ امید کرتا ہوں میں اس قابل ہو جاؤں گا کہ آپ کو سمجھا دوں۔ بڑا کمزور انسان ہوں۔ فیملی سے مراد آپ کے تین بیٹے، ان کے بیٹے…
جناب یحییٰ بختیار: ان کے بیٹے نہیں۔
مرزا ناصر احمد: وہ نہیں اس میں شامل اور وہ تینوں وفات پاچکے ہیں۔ اس واسطے وہ جو حصہ ہے کہ فیملی کے اس میں ہیں، وہ اس میں نہیں رہا۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Nearer excludes the farther away.
(جناب یحییٰ بختیار: قریبی عزیز دور والے کو علیحدہ کرتا ہے) یہ اصول اچھا ہوا۔ اگر ان کے بیٹے زندہ نہ ہوں تو پھر ان کے بیٹے آسکتے ہیں؟
مرزا ناصر احمد: نہ، نہ، نہ! کوئی نہ۔ ان کے بیٹے زندہ ہوں تب بھی وہ نہیں آسکتے۔ صرف وہ تین۔ فیملی سے مراد صرف وہ تین ہیں۔ چوتھا کوئی نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: اچھا جی! This office, is it for lifetime?
(کیا یہ عہدہ (امام، خلیفہ، امیر قادیانی جماعت کا) تاحیات ہوتا ہے؟)
Mirza Nasir Ahmad: It is for life.
(مرزاناصر احمد: یہ تاحیات ہوتا ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: And where you were elected, was there any other candidate who contested against you? Or normally the election is unanimous?
(جناب یحییٰ بختیار: جب آپ منتخب ہوئے تو آپ کے خلاف الیکشن میں کوئی کھڑا ہوا تھا؟ یا عام طور پر انتخاب متفقہ طور پر ہوتا ہے؟)
Mirza Nasir Ahmad: The election is unanimous..... One, two..... normally contests the election.
(مرزاناصر احمد: الیکشن متفقہ طور پر ہوتا ہے۔ ایک، دو عام طور پر الیکشن لڑتے ہیں)
11میں نے بھی نہیں Contest (مقابلہ) کیا۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Somebody contested against you?
(جناب یحییٰ بختیار: کیا آپ کے مقابلہ میں کوئی کھڑا ہوا تھا؟)
مرزاناصر احمد: نہ میں نے Contest (مقابلہ) کیا، نہ کسی اور نے کیا۔ ہمارے یہاں یہ طریقہ نہیں ہے۔ نہ کسی کا نام… کوئی نام اپنا پیش نہیں کر سکتا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: کوئی اور بھی نام نہیں پیش کر سکتا؟
مرزاناصر احمد: کوئی اور وہیں پیش کر سکتے ہیں، پہلے نہیں۔ وہاں پیش ہوئے دو نام اور وہ دونوں ہمارے خاندان کے تھے اور مجھے جب منتخب کیا تو دوسرے نے اسی وقت بیعت کرلی۔
Mr. Yahya Bakhtiar: These are the rules or conventions under which the selection is held in this manner?
(جناب یحییٰ بختیار: کیا یہ اصول یا عمومی روایات ہیں جن کے تحت اس طرز پر انتخاب ہوتا ہے؟)
مرزاناصر احمد: ہاں! یہ قاعدہ ہے ہمارا بنیادی کہ کوئی شخص اپنا نام تجویز نہیں کرے گا۔ کوئی شخص کسی دوسرے کا وقت سے پہلے نام تجویز نہیں کرے گا۔ کرے گا ہی نہیں۔ کوئی Canvassing (ووٹ حاصل کرنے کی کوشش) نہیں ہوگی۔
Canvassing is not allowed!
(ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کرنے کی اجازت نہیں ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: And, Sir, is there any provision in these rules or conventions for the removal of the Imam or Khalifa from his office?
(جناب یحییٰ بختیار: اور جناب! کیا خلیفہ یا امام کو برطرف کرنے کا کوئی قاعدہ ان اصول یا عمومی روایات میں ہے؟)
مرزاناصر احمد: نہیں! اس کا ایک Basic (بنیادی) تصور ہے ہم جس پر ایمان رکھتے ہیں۔ ہمارا ایمان یہ ہے کہ قرآن کریم کی ایک آیت کی روشنی میں وہ ہمارا ایمان ہے:یستخلفنّہم کہ ہمارا جو خلیفہ منتخب ہوتا ہے اس میں اﷲتعالیٰ کی مرضی کام کر رہی ہوتی ہے۔ چونکہ یہ مادی دنیا تدبیر کی دنیا ہے۔ اس واسطے ظاہر میں جوہے Electoral College (انتخاب کنندگان کے گروپ) کے ممبر یہ ووٹ دے رہے ہوتے ہیں۔ لیکن ان کے ذہنوں کے اوپر اﷲتعالیٰ کا تصرف ہوتا ہے اور جس کو وہ چاہتا ہے وہی ہوسکتا 12ہے اور چونکہ یہ انتخاب ہمارے نزدیک … میں اپنی بات کر رہا ہوں۔ دوسرے اس سے متفق ہوں گے یا نہیں ہوں گے… تو چونکہ اﷲتعالیٰ کا ارادہ، مخفی ارادہ اس میں کام کر رہا ہے۔ اس لئے Removal (برطرفی) کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔ جس نے منتخب کروایا وہ Remove (برطرف) کر سکتا ہے۔ وہ اس کی مرضی ہے۔ جس وقت مرضی موت دیدے اور انسان جو ہے وہ اس دنیا کوچھوڑ کر چلا جائے۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Sir, but the Khalifa is after all a human being, according to you even if he is elected by divine intervention?
(جناب یحییٰ بختیار: جناب! خلیفہ بھی بہرحال انسان ہے۔ بقول آپ کے، اگر وہ خدائی مداخلت کے باعث منتخب ہوگیا۔ }اب اگر وہ جسمانی یا ذہنی طور پر ناکارہ ہو جائے تو کیا آپ کے یہاں کوئی ضابطہ ہے کہ موت سے قبل اس کو خلافت سے ہٹا دیا جائے{)
Mirza Nasir Ahmad: He is a human being who leaves this world any moment if God so wills.
(مرزا ناصر احمد: وہ ایک انسان ہے جو اس دنیا کو چھوڑتا ہے کسی وقت جب اللہ تعالیٰ چاہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, that is true. But supposing he gots mentally or physically incapacitated, he can fall ill, is there any rule?
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یہ صحیح ہے، مگر فرض کیجئے وہ ذہنی یا جسمانی طور پر معذور ہوجائے، وہ بیمار ہوسکتا ہے، کیا (ایسی صورتحال کے لئے) کوئی قانون ہے؟)
مرزاناصر احمد: نہیں! کوئی رُول (قانون) نہیں ہے اور ہمیں ضرورت بھی نہیں، کیونکہ ہمارے نزدیک ایسا واقعہ کوئی ہو ہی نہیں سکتا۔
Mr. Yahya Bakhtiar: He cannot fall ill?
(جناب یحییٰ بختیار: کیا وہ بیمار نہیں پڑ سکتا؟)
مرزاناصر احمد: قانون تو جب بنتا ہے جب اس کے بنانے کی ضرورت ہو۔
Mr. Yahya Bakhtiar: I am asking you for clarification. The Khalifa cannot fall ill physically?
(جناب یحییٰ بختیار: میں وضاحت کے لئے آپ سے یہ پوچھ رہا ہوں۔ کیا خلیفہ جسمانی طور پر بیمار نہیں پڑ سکتا؟)
Mirza Nasir Ahmad: ہاںTo that extent.
(مرزا ناصر احمد: ہاں، اس حد تک) یہ کہ اس کو ملیریا ہو جائے یا اس کو برانکائٹس ہو جائے یا اس کے معدے میں درد شروع ہو جائے یا سر میں درد ہو، وہ تو اور چیز ہے۔
Incapacitation of........ (معذوری)
13Mr. Yahya Bakhtiar: No, but supposing he gets pasalysed bodily or physically or mentally?
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں، مگر فرض کیجئے کہ اگر دماغ یا جسم پر فالج گر جائے (تب کیا وہ ناکارہ نہیں ہوسکتا؟)
Mirza Nasir Ahmad: Bodily yes, but mentally no.
(مرزاناصر احمد: جسمانی طور پر ہاں، مگر دماغی طور پر نہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: He can never suffer from any mental illness?
(جناب یحییٰ بختیار: کیا وہ کبھی کسی دماغی بیماری کا شکار نہیں ہوسکتا؟)
مرزاناصر احمد: ہاں! ہم سمجھتے ہیں کہ نہیں ہوگا۔
جناب یحییٰ بختیار: Mental Illness (دماغی بیماری) ان کو نہیں ہوسکتی۔
Sir, is there any other body or organization within the Jamat which can revise or modify or alter any order or decision of the Khalifa or Imam?
(جناب! کیا ایسی کوئی تنظیم جماعت کے اندر ہے جو خلیفہ یا امام کے کسی حکم یا فیصلہ کو تبدیل کر دے یا اس پر نظرثانی کرے یا اس میں ترمیم کر دے؟)
مرزاناصر احمد: نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: مجلس شوریٰ اور…
مرزاناصر احمد: خلافت، ہمارے عقیدے کے مطابق خلافت کے لئے مشورہ ضروری ہے۔ اس لئے تمام بنیادی اصول جو طے کئے جاتے ہیں وہ خلیفہ وقت جس زمانہ میں بھی ہو وہ شوریٰ کے اندر کرتا ہے اور مشورے کر کے سارے اور جائزہ لے کر، سوچ بچار کے، دعاؤں کے ساتھ وہ مشورے کر کے، تب وہ فیصلہ کرتا ہے۔ اس واسطے خلیفہ Dictator (ڈکٹیٹر) نہیں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: No, I know that. But Khalifa مشاورت میں, after consultation, his order is final or...?
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں یہ جانتا ہوں۔ مگر مشاورت کے بعد خلیفہ کا حکم حتمی ہوتا ہے یا؟)
مرزاناصر احمد: اور ۹۹۹ اس کے آرڈرز یہ ہیں کہ کثرت رائے جو فیصلہ کرتی ہے میں اس سے اتفاق کرتا ہوں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: No, but I am just asking you. (جناب یحییٰ بختیار: نہیں، مگر میں آپ سے صرف پوچھ رہا ہوں)
14مرزاناصر احمد: ہاں! نہیں، میں بتاتا ہوں۔ یعنی ایک ہے قانون، ایک ہے اس کی… جس طرح وہ ظاہر ہوتا ہے قانون…
Mr. Yahya Bakhtiar: Legal position. If you pass an order after consultation or without consultation with your colleagues or with...?
(جناب یحییٰ بختیار: قانونی حیثیت! اگر آپ اپنے رفقائے کار سے مشورہ کے بعد یا بلامشورہ کئے ایک حکم جاری کرتے ہیں یا…؟)
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں! اگر میں مشاورت کے… مثلاً انہوں نے کہا کہ ہماری رائے یہ ہے تو خلیفہ وقت کا یہ حق ہے کہ ان کو یہ کہے کہ ان ان وجوہات کی بنا پر میرے خیال میں تمہاری رائے درست نہیں ہے۔ عملاً یہ ہوتا ہے کہ وہ کہتے ہیں ٹھیک ہے، ہم سمجھ گئے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ بات… No …
مرزاناصر احمد: وہ Unanimous (متفقہ) فیصلہ ہوگیا۔
Mr. Yahya Bakhtiar: My question is a very simple one. Can they overrule you or can you overrule them, legally speaking? In fact whatever may be the position, we are not concerned.
(جناب یحییٰ بختیار: میرا سوال بالکل سادہ ہے۔ کیا وہ آپ کے فیصلہ کو مسترد کرسکتے ہیں یا آپ ان کی رائے کو۔ قانونی پوزیشن کیا ہے؟ درحقیقت پوزیشن خواہ کچھ بھی ہو، اس سے ہمیں کوئی سروکار نہیں)
Mirza Nasir Ahmad: They can't overrule me.
(مرزاناصر احمد: وہ میرے فیصلہ کو مسترد نہیں کرسکتے)
Mr. Yahya Bakhtiar: But you can overrule them?
(جناب یحییٰ بختیار: مگر آپ ان کی رائے کو مسترد کرسکتے ہیں؟)
Mirza Nasir Ahmad: And the question of my overruling them does not arise in the context I have just told you.
(مرزاناصر احمد: اور جس پیرایہ میں، میں نے آپ کو ابھی بتایا ہے، اس میں میرے ان کی رائے کو مسترد کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا) کیونکہ جب وہ میرے ساتھ متفق ہوگئے اور وہ Unanimous (متفقہ) فیصلہ دیتے ہیں تو میرے Overrule (مسترد) کرنے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔
Mr. Yahya Bakhtiar: But you can overrule them?
(جناب یحییٰ بختیار: مگر آپ ان کی رائے کو مسترد کرسکتے ہیں؟)
مرزاناصراحمد: نہیں، نہیں۔ میرے Overrule (مسترد) کرنے کا سوال نہیں پیدا ہوتا۔ And they don't overrule me.
(اور وہ میرے فیصلہ کو مسترد نہیں کرتے)
15Mr. Yahya Bakhtiar: Thank you.
Sir, what is the significance of these three different titles "Imam", "Khalifa" and "Amirul Momineen"? How you or your Jamaat interpret them?
(جناب یحییٰ بختیار: شکریہ۔ جناب! ان تین القاب ’’امام، خلیفہ اور امیرالمؤمنین‘‘ کی کیا اہمیت ہے؟ آپ اور آپ کی جماعت ان کی کیسے تشریح کرتی ہے؟)
مرزاناصر احمد: جو ہے Official designation (باضابطہ عہدہ) وہ خلیفۃ المسیح ہے۔ امیرالمؤمنین جو ہے وہ لوگ ویسے لکھ دیتے ہیں۔ امام جماعت احمدیہ لکھ دیتے ہیں۔ خصوصاً یہ جو بیرون پاکستان کی جماعتیں ہیں ان کے لئے بعض ’’خلیفۃ المسیح‘‘ ان کی زبان پر بھی نہیں چڑھتا، اس واسطے وہ کہہ دیتے ہیں Head of the Worldwide Ahmadia Community لیکن جو آفیشل (باضابطہ) ہے وہ صرف ’’خلیفۃ المسیح‘‘ ہے۔ دوسری دو Term in use (اصطلاحات مستعمل) ہیں بعض دفعہ، لیکن وہ آفیشل نہیں ہے، آفیشل ’’خلیفۃ المسیح‘‘ ہے۔
Mr. Yahya Bakhtiar: No, but you said that you are Imam of the Jamaat.
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں، مگر آپ نے کہا تھا کہ آپ امام جماعت ہیں)
مرزاناصر احمد: لوگ مجھے امام کہہ دیتے ہیں۔ ’’خلیفۃ المسیح‘‘ کا مطلب ہی امام ہے۔
Mr. Yahya Bakhtiar: And you have not yourself chosen the title of Imam? They call you?
(جناب یحییٰ بختیار: اور آپ نے خود امام کا لقب منتخب نہیں کیا۔ لوگ آپ کو کہتے ہیں؟)
Mirza Nasir Ahmad: Oh! No, no, they call me....
(مرزاناصر احمد: اوہ نہیں! نہیں! لوگ مجھے کہتے ہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: ...... out of respect?
(جناب یحییٰ بختیار: …عزت سے؟)
مرزاناصر احمد: ہاں! میں نے تو اپنے لئے خلیفۃ المسیح کا بھی منتخب نہیں کیا، انہوں نے مجھے منتخب کر لیا۔
Mr. Yahya Bakhtiar: And when they call you Amir-ul-Momineen, what is the meaning of Amir-ul-Momineen, that you are the Amir of all the momins?
(جناب یحییٰ بختیار: اور جب وہ آپ کو امیرالمؤمنین کہتے ہیں تو امیرالمؤمنین کا کیا مطلب ہے کہ آپ تمام مؤمنین کے امیر ہیں؟)
16مرزاناصر احمد: ہاں! میں سمجھ گیا۔ ان لوگوں کا امیر جو اس شخص کے دعویٰ کو قبول کرتے ہیں۔ جس نے مہدی ہونے کا دعویٰ کیا، وہ مؤمن ہیں۔ ’’آل‘‘ جو ہے عربی زبان میں وہ اہل کے لئے بھی آتا ہے، یعنی خاص گروپ کی طرف اشارہ ہے۔ تو ’’امیرالمؤمنین‘‘ کا اس کے علاوہ کوئی اور مطلب نہیں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Amir-e-Ahmadis?
(جناب یحییٰ بختیار: احمدیوں کے امیر؟)
مرزاناصر احمد: ہاں! امیر مبائع احمدی، سارے احمدی بھی نہیں، یعنی اس سے بھی Narrow (محدود) ہے۔
Mr. Yahya Bakhtiar: ہاں! ہاں! But belonging to your school of thought. So, according to you, momins are .... if I put it this way .... only these who belong to your school of thought, those Ahmadis?
)جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ہاں! مگر وہ لوگ جو آپ کے مکتبہ فکر سے تعلق رکھتے ہیں۔ لہٰذا اگر میں اس طرح کہوں کہ آپ کے مطابق مؤمن صرف وہ ہیں جو آپ کے مکتبہ فکر سے تعلق رکھتے ہیں، وہ احمدی؟)
Mirza Nasir Ahmad: Only those of the momins who belong to our thought ....
(مؤمنین سے مراد صرف قادیانی؟)
(مرزاناصر احمد: مؤمنین میں سے صرف وہی جو ہمارے مکتبہ فکر سے تعلق رکھتے ہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: "of the momins".... not all?
(جناب یحییٰ بختیار: ’’مؤمنین میں سے‘‘، نہ کہ تمام)
مرزاناصر احمد: ہاں! "Of the momins" (مؤمنین میں سے)۔ میں نے اسی واسطے وضاحت کی۔
Mr. Yahya Bakhtiar: That is what I want you to clarify.
(جناب یحییٰ بختیار: یہی وہ بات ہے جس کی میں آپ سے وضاحت چاہتا ہوں)
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں، ہاں! بالکل!! اس سے زیادہ اس کا مطلب کوئی نہیں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: You don't pretend to be the Amir of all the Muslims?
(جناب یحییٰ بختیار: تو آپ تمام مسلمانوں کے امیر ہونے کے مدعی نہیں ہیں؟)
Mirza Nasir Ahmad: Oh! No, no, no. Not all the momins. (مرزا ناصر احمد: اوہ نہیں! نہیں! نہیں! تمام مؤمنین کا نہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: "Momins" means muslims, isn't it?
(جناب یحییٰ بختیار: مؤمنین کا مطلب ہے مسلمان، کیا ایسا نہیں ہے؟)
17مرزاناصر احمد: ہاں! تھوڑا سا فرق یہ ہے۔ نبی کریمa نے ایک صحابی، ایک بدو کو بتاتے ہوئے کہ اسلام یہ ہے اور ایمان یہ ہے۔ اور قرآن کریم میں بھی وہ فرق یہ ہے… وہ تو ایک لمبا مضمون بن جاتا ہے۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Sir, is Jamaat-e-Ahmadia a purely religious organisation?
(جناب یحییٰ بختیار: جناب! کیا جماعت احمدیہ ایک خالص مذہبی تنظیم ہے؟)
Mirza Nasir Ahmad: Purely a religious organisation.
(مرزاناصر احمد: خالص مذہبی تنظیم ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: Purely a religious organisation. What are the functions that this organisation performs, I mean, for propagation of Islam, according to your concept of Islam?
(جناب یحییٰ بختیار: خالص مذہبی تنظیم! اس تنظیم کے کیا کام ہیں جو یہ انجام دیتی ہے؟ میرا مطلب یہ ہے کہ اسلام کی تبلیغ کے لئے، اسلام کے آپ کے تصور کے مطابق؟)
مرزا ناصر احمد: اصل یہ ہے کہ حقیقی اسلام کو قائم کرنے کی کوشش کرنا۔ تو اسی لئے ہم اس کو ساری دنیا میں لے کر جاتے ہیں اور ہمارا وہاں مقابلہ ہے عیسائیوں سے زیادہ تر، کیونکہ باہر کی دنیا میں، سوائے بعض خاص علاقوں کے خصوصاً ویسٹ میں قریباً وہ سارا عیسائی مذہب یا ماننے والے یا لیبل رکھنے والے ہیں۔ تو ویسے تو مثلاً انگلستان ہے، اس میں گرجاؤں کے سامنے For Sale (برائے فروخت) کے بورڈ لگے ہوئے ہیں۔ لیکن کہتے وہ اپنے آپ کو عیسائی ہیں۔ گرجے بیچ بھی رہے ہیں۔ اس میں جو بھی آگے سے انہیں خریدتا ہے تو فائدہ حاصل کرتا ہے۔ دہریہ ہیں بہت سارے، لیکن دنیا ان کو عیسائی کہتی ہے۔ یعنی انگلستان، ساری قوم کا مذہب عیسائی ہے۔ ہمارا وہاں دہریت کے ساتھ بھی مقابلہ ہے۔ یہ میں نے اس لئے تمہید باندھی ہے۔ اور جو عیسائیت کو سچا سمجھتے ہیں آج بھی، نبی اکرمa کی حقانیت ان پر پوری طرح واضح نہیں ہوئی اور آہستہ آہستہ کچھ کھلا ہے۔ اس واسطے میں نے پوری طرح کہہ دیا۔ ان کو ہم یہ بتاتے ہیں کہ اتنا حسین مذہب اسلام، اتنا احسان رکھنے کی طاقت، یہ تعلیم رکھتی ہے۔ تو یہ ہمارا کام ہے۔ اور اس سے دو اس وقت نتیجے نکل رہے ہیں۔ ایک وہ کہ ایک وقت میں بالکل سمجھتے نہیں تھے اور اتنی گندہ 18ذہنی سے کام لے رہے تھے، اسلام کے خلاف بھی اور نبی اکرمﷺ کے خلاف بھی۔ اس میں بڑی کمی آگئی ہے۔ اور دوسرے یہ کہ ان میں بہت سارے اسلام لے آئے۔ اور ڈنمارک میں ایک نومسلم ہے، اس نے قرآن کریم کا ڈینش زبان میں اسلام لانے کے بعد عربی سیکھی اور ترجمہ بھی کیا۔ تو صحیح اسلام، اور صحیح اسلام سے میری اس سے زیادہ کوئی مراد نہیں جس کو میں صحیح اسلام سمجھتا ہوں۔ Naturally. (فطری طور پر)
Mr. Yahya Bakhtiar: That is the main function?
(جناب یحییٰ بختیار: یہ بنیادی کام ہے؟)
Mirza Nasir Ahmad: ہاں that is the main function
(یہ بنیادی کام ہے) اور اس کے مطابق یہاں دوسری Corollary (منطقی نتیجہ) آجاتی ہے۔ اس کے مطابق احباب جماعت احمدیہ کی تربیت کرنا، کیونکہ اسلام کے جتنے احکام ہیں، سینکڑوں، ہمیں بانی سلسلہ جماعت احمدیہ نے کہا کہ قیامت کے دن قرآن کریم تمہارے اوپر قاضی ہوگا۔ قرآن کریم کے سات سو احکام میں سے کسی حکم کی بھی خلاف ورزی نہ کرنا تاکہ خداتعالیٰ کے سامنے سرخرو ہو سکو۔ تربیت اور تبلیغ دو چیزیں ہوگئی ہیں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Sir, when you convert these people, you establish missions for this purpose all over the world?
(جناب یحییٰ بختیار: جب آپ ان لوگوں کو نئے مذہب میں لاتے ہیں تو آپ دنیا بھر میں اس مقصد کے لئے مشن قائم کرتے ہیں؟)
Mirza Nasir Ahmad: Practically.
(مرزا ناصر احمد: عملی طور پر)