• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

آیت خاتم النبیین پر قادیانی اعتراضات ( اعتراض نمبر۸: آپ ﷺ کی توجہ نبی تراش )

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
آیت خاتم النبیین پر قادیانی اعتراضات ( اعتراض نمبر۸: آپ ﷺ کی توجہ نبی تراش )

قادیانی :
مرزا صاحب نے نبی بننے کے شوق میں حاشیہ حقیقت الوحی ص ۹۷ خزائن ص۱۰۰ ج ۲۲ میں تو آیت خاتم النبیین کی تحریف کرتے ہوئے آیت کے معنی یہ بتلائے:
’’ آپ ﷺ کی پیروی کمالات نبوت بخشتی ہے اور آپ ﷺ کی توجہ روحانی نبی تراش ہے۔ اور حقیقت الوحی ص ۲۸ خزائن ص ۳۰ ج۲۲ پر لکھا کہ : اور یہ کہ ایک وہی ہے جس کی مہر سے ایسی نبوت مل سکتی ہے ۔‘‘

جواب اول :
ہم اس وقت اس بحث میں نہیں جاتے کہ خاتم النبیین کے یہ معنی لغت اور عربی زبان کے اعتبار سے بھی ہوسکتے ہیں یا نہیں۔ اور اس بحث کو بھی چھوڑتے ہیں کہ اس نوایجاد تفسیر کا تو یہ نتیجہ ہے کہ کسی کو نبی بنانا رسول اﷲ ﷺکے اختیار میں ہے کہ جس پر آپ ﷺ چاہیں نبوت کی مہر لگادیں۔ حالانکہ ارسال رسل والعباد صرف حق تعالیٰ کا ہی کام ہے۔ جبھی تو وہ رسول اﷲ یا نبی اﷲ ہوتے ہیں۔ ورنہ وہ رسول الرسول یا نبی الرسول ہوتے۔
مرزا صاحب کی اس غلطی کو بھی نظر انداز کرتے ہیں کہ اس غلطی کی رو سے نبوت ایک اکتسابی چیز بن جاتی ہے کہ جو کوئی آنحضرت ﷺ کی مکمل پیروی کرلے وہ نبی بن جائے۔ حالانکہ تبصریحات قرآن کریم ‘ نبوت حاصل کرنا کسی کے اختیار میں نہیں۔ وہ خالص حق تعالیٰ کی موہبت ہے۔ وہ جس کو مناسب سمجھتے ہیں نبی ورسول بنادیتے ہیں۔ کسی انسان کے اختیار میں تو کیا بلکہ انسان کو اس کا علم بھی نہیں ہوسکتا ۔ قرآن شریف کا ارشاد اس مضمون کے لئے کھلا ہوا ہے:
’’ اﷲ اعلم حیث یجعل رسالۃ ‘‘{یعنی اﷲ تعالیٰ ہی جاتنے ہیں کہ اپنی رسالت کس کو سپرد کریں۔}
ہاں ہم اس جگہ اسی نو ایجاد تفسیر کے اس نتیجہ پر آپ کو متوجہ کرتے ہیں کہ اگر اس کو صحیح مان لیا جائے تو اس کامطلب یہ ہوگا کہ اس امت میں جتنے زیادہ نبی اور رسول آئیں اتنا ہی حضور ﷺ کا کمال ظاہر ہوگا۔
لیکن مرزا صاحب خود بھی اس دروازہ کو اتنا کھولنا نہیں چاہتے کہ اس میں ان کے سوا کوئی دوسرا آسکے۔ اور تیرہ سو برس میں کبھی ایک شخص کے نبی بننے کے وہ بھی قائل نہیں۔ تو یہ کس قدر عجیب بات ہوگی کہ جس ہستی کو اﷲ تعالیٰ نے یہ اعزار بخشا کہ ان کی توجہ روحانی بقول مرزا ’’ نبی تراش‘‘ ہے۔ اس کی توجہ روحانی اپنے ایک لاکھ سے زائد جاں نثار صحابہ کرام ؓ میں سے کسی کو نبی نہ بناسکی۔ اور پھر ان کے بعد جن لوگوں کو آ پ ﷺ نے خیر القرون فرمایا ان میں بھی کوئی ایسا نہ نکلا جو آپ ﷺ کی پیروی کرکے آپ ﷺ کی توجہ روحانی سے نبی بن سکتا۔
تیرہ سو برس تک یہ توجہ روحانی معاذاﷲ کوئی کام نہ کرسکی۔ یہاں تک کہ چودھویں صدی میں مرزا صاحب نے جنم لیا۔ تو اس توجہ روحانی کا ثمرہ صرف ایک شخص بنا۔ معاذاﷲ یہ قرآن کی تحریف کے ساتھ رسول اﷲ ﷺ کی کس قدر توہین ہے۔ نعوذباﷲ۔ اور مرزا قادیانی کے بعدپھر آپ ﷺ کی توجہ روحانی معطل !جیسا کہ پہلے حوالہ جات گذرچکے ہیں۔

جواب۲ :
خاتم النبیین دو الفاظ سے مرکب ہے۔ خاتم اور النبیین۔ النبیین جمع ہے نبی کی۔ عربی میں جمع کا اطلاق کم از کم تین پر ہوتا ہے۔ کتب کم از کم تین کتابیں۔ مساجد کم از کم تین مسجدیں۔ اگر خاتم سے مراد نبی تراش مہر لی جائے تو خاتم النبیین کی تفسیر ہوگئی کہ کم از کم تین نبی بنانے والی مہر۔ لیکن مرزا صاحب اپنی آخری کتابوں میں اعلان کرچکے ہیں کہ میں اس امت کا پہلا اور آخری نبی ہوں۔
 
Top