• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

آیت خاتم النبیین پر قادیانی اعتراضات (اعترض نمبر۲۰:واذابتلیٰ ابراھیم)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
آیت خاتم النبیین پر قادیانی اعتراضات (اعترض نمبر۲۰:واذابتلیٰ ابراھیم)
قادیانی:’’ واذابتلی ابراھیم ربہ بکلمات فائتمھن قال انی جاعلک للناس اماما قال ومن ذریتی قال لاینال عہدی الظالمین۰ بقرہ ۱۲۴‘‘{اور جس وقت آزمایا ابراھیم علیہ السلام کو رب اس کے نے ‘ساتھ کئی باتوں کے۔ پس پورا کیا ان کو۔ کہا تحقیق میں کرنے والا ہوں تجھ کو واسطے لوگوں کے امام‘ کہا اور میری اولاد سے ‘کہا نہ پہنچے گا عہد میرا ظالموں کو۔}
اس سے دو باتیں معلوم ہوئیں۔ (۱)… اول یہ کہ عہد نبوت نسل ابراھیم علیہ السلام کے ساتھ ضرور پورا ہوگا۔ (۲)… دوم یہ کہ جب نسل ابراہیمی ظالم ہوجائے گی تو ان سے نبوت چھین لی جائے گی۔ کیونکہ امت محمدیہ میں نبوت جاری نہیں۔ لہذا یہ امت ظالم ہوگئی اور اگر ظالم نہیں تو امت محمدیہ میں نبوت جاری ہے۔
جواب۱ : آیت کامطلب صرف اس قدر ہے کہ جو ظالم ہو اس کو یہ نعمت نہ ملے مگر ہر غیر ظالم کے لئے نبوت ضروری نہیں۔ ہاں اگر نبوت آنحضرت ﷺ کے بعد جاری ہوتی تو پھر غیر ظالموں کومل سکتی تھی۔ مگر قرآن مجید میں اﷲ تعالیٰ کا فرمان موجود ہے:
’’ ماکان محمد ابااحدمن رجالکم الیٰ قولہ وخاتم النبیین ۰‘‘ مرزا قادیانی نے خود آیت ختم نبوت کا ترجمہ کیا ہے :
’’محمد تم میں سے کسی مرد کا باپ نہیں۔ مگر وہ رسول اﷲہے اور ختم کرنے والا نبیوں کا۔ یہ آیت بھی صاف دلالت کررہی ہے کہ بعد ہمارے نبیﷺ کے کوئی رسول دنیا میں نہیں آسکتا۔‘‘(ازالہ اوہام ص ۶۱۴ خزائن ص ۳۱ج۳)
جواب۲:حضرت ابراھیم علیہ السلام نے خدا سے دعا مانگی تھی جو قبول ہوگئی۔ مگر دکھائو کہ آنحضرت ﷺ نے بھی ایسی دعا مانگی ہے بلکہ آپ ﷺ نے صریح اور واضح الفاظ میں فرمایا :’’ ان النبوۃ والرسالۃ قد انقطعت فلا رسول بعدی ولا نبی۰ترمذی شریف ص ۵۱ج ۲ باب ذھب النبوۃ‘‘ ثابت ہوا کہ نبوت جاری نہیں۔
جواب۳: حضرت ابراھیم علیہ السلام کی اولاد میں صاحب کتاب نبی بھی ہوئے ہیں۔ لہذا تمہارے قاعدہ کے مطابق کوئی نبی صاحب کتاب بھی ضرور آناچاہئیے۔ حالانکہ تم خود اس کے قائل نہیں۔ جس دلیل سے صاحب کتاب نبی آنے کی ممانعت ہے وہی دلیل مطلقاً کسی نبی کے آنے سے مانع ہے۔
جواب۴: اگر کہو کہ وہ جسے نبوت نہ ملے ظالم ہوتا ہے تو صحابہ کرام ؓ اور تمام امت محمدیہ ﷺ اب تک ظالم ٹھہرتی ہے ۔ اور مرزا غلام احمد قادیانی کی وفات کے بعد تمام قادیانی امت بھی ظالم ٹھہرتی ہے۔
جواب۵: مذکورہ آیت تو یہ بتاتی ہے کہ جو لوگ آزمائشوں میں کامیاب ہوتے ہیں وہ دنیا میں امام بنائے جاتے ہیں۔ اور ابراھیم علیہ السلام اس امامت کے منصب سے پہلے بھی نبی بن چکے تھے۔ یہ امامت کس نوعیت کی تھی لکھا ہے کہ :’’ خدا نے ابراھیم علیہ السلام سے کہا تیری نسل اپنے دشمنوں کے دروازے پر قابض ہوگی اور تیری نسل سے دنیا کی ساری قومیں برکت پائیں گی۔‘‘(پیدائش آیت ۱۷‘۱۸ باب ۲۲)
پھر فرمایا:’’میں تجھ کو اور تیرے بعد تیری نسل کو کنعان کا تمام ملک جس میں تو پردیسی ہے دیتا ہوں۔ ‘‘(پیدائش آیت ۷‘۸باب۷)
تو الحاصل آیت کریمہ میں حضرت ابراھیم علیہ السلام اور آپ کی ذریۃ طیبہ کو دنیا میں سرفراز کرنے کا عہد تھا۔ جس کا اظہار سورۃ حدید کے آخر میں واضح کردیا کہ ہم نے آپ کی اولاد میں کتاب اور نبوت کو مرتکز کردیا۔ پھر اس کے بعد حضرت مسیح کا ذکر فرمایا جنہوں نے اس سلسلہ انبیاء کے آخری فرد کامل کا اعلان کردیا۔ اس فرد کامل نے تشریف لاکر سلسلہ نبوت کا کلی اختتام وانقطاع کا اعلان فرماکر حقیقت واضح کردی۔
 
Top