ابھی چند گھنٹے پہلے ھوئے مناطرے کی داستاں
میں معمول کے مطابق شام کو کھیلنے آپنے کلب چلا گیا ، ابھی کچھ ھی وقت گزرا تھا کہ میرے موبائیل پر رنگ بجی ، دیکھا تو وہ ھمارے محلے کہ ایک بزرگ کا فون تھا ، اسلام کے بعد انہوں نے کہا کہ ایک مرزائی ہے وہ بات کرنا چاہتا ہے تو آپ آؤ کیونکہ اس وقت قریب میں ہی تھا تو میں چلا گیا " اپنے ہتھیاروں کے بغیر " ہی ۔ جب میں وہاں پہنچا دیکھا مرزائی بیٹھا ہے ۔ بات شروی ہوئی ہی تھی کہ مرزائی سے پوچھا گیا کہ آپ مرزا غلام قادیانی کو کیا مانتے ھو ؟
مرزائی : جی ھم ان کو پیر مانتے ہیں
میں : مطلب اپ مرزا غلام قادیانی کو نبی نہیں مانتے ؟
مرزائی : جی بلکل نہیں ھم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری نبی مانتے ہیں
میں : اچھا جی اگر کوئی کہے کہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبی ھوں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعد نبی آسکتا ہے تو وہ آپ کے خیال میں کون ہے ؟
مرزائی : جی وہ کافر ہے ، جو بھی اںحضرت صلی اللہ علیہ کے نبوت کا دعویٰ کرے وہ کافر ہے
میں : اچھا جی بہت خوب اگر مرزا غلام قادیانی کہے کہ میں نبی ھوں تو وہ کافر ؟
مرزائی : جی انہوں نے ایسا بلکل نہیں کہا یہ تم لوگوں کا بہتان ہے
میں : مرزائی صاحب میں اگر آپ کی کتابوں سے ثابت کر دوں کہ وہ خود کو نبی کہتا ہے اور کتابیں بھی وہ جو خود مرزے غلام قادیانی کی لکھی ھوئی ہیں تو پھر کیا مان لو گے ؟
مرزائی : کتابیں تو تم لوگ خود لکھ سکتے ھو بتاؤ میں تمہارے بارے میں یہی بات لکھ کر کتاب شائع کروا دوں ؟
میں : اچھا جی حوالے لے لو دیکھ خود لینا اور نبی تو کیا مرزے نے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے خود کو بہتر کہا ہے نعوذبااللہ تمہارے پاس تو مرزے غلام قادیانی کی کتابیں ھونگی ؟
مرزائی : کتابوں کی کیا بات ہے کوئی بھی بنا سکتا ھے باقی توبہ نعوذبااللہ کہ انہوں نے آنحضرت سے بڑھ کر ھونے کا کہا یہ تمہارا جھوٹ ہے ۔ اگر تم یہ ثابت کردو کہ انہوں نے ایسا کہا ھے ؟
میں : چونکہ میں خالی ھاتھ گیا تھا کتاب تو کوئی تھی نہیں میرے پاس اس لیے میں اس سے پہلے کے گھر جاتا اس مرزائی کا پانچ آدمیوں کے سامنے یہ اقرار کروالیا کہ اگر ایسا ھو تو وہ مرزا کو کافر کہے گا تو مرزائی نے کہا تم دکھاؤ
میں جلدی سے گھر گیا اور اپنے دو ہتھیار لئے یعنی اپنا " لیپ ٹاب " اور " مطالعہ قادیانیت " کتاب کو لیا اور چل دیا مناظرہ کی جگہ پر ، جب میں وہاں پہنچا تو قادیانی نے دیکھتے ھی مجھے کہا دیکھاؤ جناب
میں : میں نے مرزا کی کتاب "خطبہ الہامیہ " کی وہ عبارت پیش کی جس میں مرزا غلام قادیانی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی نعوذ بااللہ دوسری بعثت بتا رھا تھا یعنی آپنی بعثت کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے زیادہ " اقوی " اور " اکمل " اور " اشد " بتا رھا تھا اور میں نے یہ عبارت ایک ایک کرکہ سب کو دکھائی اور پھر اس مرزائی کو بھی ، تمام لوگوں نے کہا کہ نعوذبااللہ اور اس مرزائی کو مرزا کو کافر کہنے کا کہا
مرزائی : جی یہ ھو ھی نہیں سکتا کہ وہ ایسا کہیں ، میں نہیں مانتا یہ تم لوگوں کی خود کی لکھی ھوئی کتابیں ہیں یہ جھوٹ ہے فلاں فلاں ۔۔۔
میں : مرزائی جی چلیں میں آُپ کی اس بات کو بات کو مان لیتا ھوں کہ کتاب کوئی بھی لکھ سکتا ہے ( حالانکہ میں نے اصلی کتاب کا سکین دکھایا تھا ) آپ اپنی کتابیں لے آؤ یہ حوالہ دکھانا میرا کام ہے اگر میری پیش کی گئی کتاب کو نہیں ماننا تو ۔
مرزائی : جی کتابوں کو چھوڑو ھم کسی کتاب کو نہیں مانتے ھم صرف قرآن اور حدیث کو مانتے ہین ۔
میں : اچھا جی اگر آپ کتابوں کو نہیں مانتے تو جو آدمی لکھے کے میں نبی ھوں وہ کافر ھے اور جس نے بھی یہ آپنی کتاب میں لکھا وہ کافر ھے کیونکہ آپ نے خود کہا کہ جو نبوت کا دعویٰ کرے وہ کافر ھے بات ختم ھو جائے گی
مرزائی : جی ھم کسی کو کافر نہیں کہتے اور مرزا صاحب نے ایسا بلکل نہیں کہا
میں : مرزائی جی میں اپ کو اس کی ھی کتابوں کے حوالے دے رھا ھوں اپنی طرف سے کچھ نہیں کہہ رھا پہلے آپ نے کہا دکھاؤ کہاں لکھا ھے اب جب دکھا دیا تو اب انکار کر رھے ھو یہ مرزا نے نہیں لکھا کیا یہ کتاب مرزا کی نہیں ؟ یا مرزا نے کوئی کتاب لکھی ھی نہیں ؟
مرزائی : نہیں لکھی کتابیں تو کوئی بھی لکھ کر کسی کی طرف منسوب کر دیتا ھے( مرزے کی کتابوں سے جان چھڑانے کے لئے ) ھم صرف قرآن کو اور حدیث کو مانتے ہیں
میں : اچھا جی چلیں اب آپ پر اتمام حجت کرتے ہیں قرآن سے بات کرتے ہیں چلو بتاؤ قرآن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں کہتا ہے کہ آپ خاتم النبیین ہیں یعنی آپ آخری نبی ہیں
مرزائی : جی آپ آخری نبی ہیں
میں : اچھا جی اگر کوئی آنحضرت کے بعد کہے کہ میں نبی ھوں اور آخری نبی ھون اس کے بارے میں کیا کہتے ہیں اپ ؟ یعنی اس کو تو کافر کہیں گے نا آپ کیونکہ اس نے قرآن کی بات کا انکار کیا ؟
مرزائی : ہاں کیوں نہیں
میں : اچھا اگر مرزا غلام قادیانی کہے کہ میں نبی ھوں اور آخری نبی ھوں تو وہ کافر ؟
مرزائی : جی میں یہ تو وہ انہوں نے نہیں کہا
میں : مرزے کی کتابوں کے حوالے دیتا ھوں
مرزائی : کتابوں کی بات نہ کرو ھم کسی کتاب کو نہیں مانتے
میں : تو پھر کہہ دو جس کی یہ کتاب ھے وہ کافر ھے
مرزائی : ھم کسی کو کافر نہیں کہتے تم لوگ کہو ،
اس کے بعد مرزائی مجھے میرے نام سے مخاطب کرکے کہتا ہے کہ تم لوگ شرک کرتے ھو تم لوگ بخشے نہیں جاؤ گے
میں : ھاھا اچھا جی اگر ھم شرک کرتے ہیں اور بخشے نہیں جائیں گے تو ھم کافر ہیں اس کا مطلب ہے ؟ کیا میں ٹھیک سمجھا ؟
مرزائی : نہیں یہ بات نہیں تم اتنا ھوشیار بننے کی کوشش مت کرو
میں ٖفٹ سے : ابھی تو آپ نے کہا کہ ھم بخشے نہیں جائیں گے تو آپ کے نزدیک ھم کافر ٹھہرے کیا ایسا ھی ھے ؟
مرزائی : اچھا بیٹا تم لوگ ڈاڈے ھو میں اپنی جگہ ٹھیک ھوں تم آپنی جگہ میں جارھا ھوں
میں : زارا ٹھہریں تو سہی ۔۔۔۔۔
میں اور وہاں بیٹھے لوگ اس مرزائی کو آوازیں دیتے رھے پر مرزائی نے نہ روکنے کی شائد ٹھان لی تھی ۔۔۔۔۔
دوستوں میں بہت حیران تھا کہ مرزائی مرزے کو نبی کیوں نہیں کہہ رھا کیا کیوں چھپا رھا تھا تو میں زارا میرے آنے سے پہلے کی گفتگو جاننا چاہی تو معلوم پڑا کہ مرزائی جی ھمارے بزرگوں کو جوکہ قادیانیت کے بارے میں کم علم رکھتے تھے ان کو یہ دھوکا دے رھا تھا کہ مرزا نبی نہیں تھا وہ بس ایسے ھی تھا جیسے کہ اپ لوگوں کے پیر اور بڑی قسمیں کھا رھا تھا پھر میں سمجھا کہ وہ کیوں چھپا رھا تھا
تو دوستوں یہ ہے قادیانیت منافقت ان کی رگ رگ میں بھری پڑی ہے جہاں دیکھا کم علم مسلمانوں کو وہاں مرزے کو ایک پیر کی شکل میں پیش کیا اور اگر کوئی پیر مان لے تو پھر اگلی واردات
یہ ایک مختصر بات تھی جوکہ میں نے چاہا کہ آپ لوگوں سے شئیر کروں باقی قادیانیت کے رنگ کیسے کیسے بدلتے ہیں یہ تو آپ روز دیکھتے ہیں
واسلام