اجماعی عقیدہ کا منکر لعنتی ہےمرزاغلام احمد قادیانی کے قول و فعل پر اگر غور کیا جائے تو ہر صاحب انصاف انسان اندازہ لگا سکتا ہے کہ مرزا غلام قادیانی فطرتِ انسانیہ سے کوسوں دور شرافت و صداقت پر بھی پورے نہیں اترتے چہ جائے کہ مرزا غلام قادیانی کو مجدد ،مہدی یا نبی تسلیم کیا جائے کیوں کہ مرزا ایک وقت میں جو بات کہتے ہیں اگلے ہی لمحے اس بات سے پھر جاتے ہیں اور ایک نئی رائے قائم کرتے ہیں پھر اپنی اس رائے پر بھی نہیں رہتے بلکہ ایک تیسری صورت پیش کر دیتے ہیں کچھ ایسا ہی حال "نبوت"جیسے حساس مسئلہ کے ساتھ بھی ہوا ہے مرزا غلام قادیانی ایک وقت میں یہ کہتے رہے کہ نبوت قطعی بند ہے اور جوخاتم النبیین ﷺ کے بعد نبوت کا داعی ہوگا وہ دائرہ اسلام سے خارج کافر و مردود ہے لیکن دوسرے ہی موقع پر مرزا اپنے موقف کو تبدیل کرتے دکھائی دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ نبوت جاری ہے اور نبوت کا دروازہ کھلا ہے ایک نہیں بلکہ ہر وہ شخص نبی ہو سکتا ہے جو سچائی کے میزان پر پورا اترتا ہے اس جگہ ہمنبوت بند ہے پر کچھ حوالہ جات آپ کی خدمت میں پیش کیے ہیں جو اسلنک پر دیکھے جا سکتے ہیں اور جس جگہ نبوت جاری کا اعلان کیا گیا ہے اس کے حوالہ جات آپ اسلنک پر ملاحظہ فرما سکتے ہیں ۔
خادم مجاھدین ختم نبوت:مبشر شاہ
(انجام آتھم ، روحانی خزائن جلد11 صفحہ 143،144)
"ترجمہ میرا اعتقاد ہے کہ میرا کوئی دین بجز اسلام کے نہیں اور میں کوئی کتاب بجز قرآن کے نہیں رکھتا ۔ اور میرا کوئی پیغمبر بجز محمد مصطفیٰ ﷺ کے نہٰں ۔جس پر خدا نے بے شمار رحمتیں اور برکتیں نازل کی ہیں ،اور اس کے دشمنوں پر لعنت بھیجی ہے ۔ گواہ رہو کہ میرا تمسک قرآن شریف ہے اور رسول اللہ ﷺ کی حدیث کی جو چشمہ حق و معرفت ہے ، میں پیروی کرتا ہوں اور تمام باتوں کو قبول کرتا ہوں جو کہ اس خیر القرون باجماع صحابہ صحیح قرار پائی ہیں ۔ نہ ان پر کوئی اضافہ کرتا ہوں اور نہ ان میں کوئی اور اسی اعتقاد پر میں زندہ رہوں گا اور اسی پرمیرا خاتمہ اور انجام ہو گا اور جو شخص ذرہ بھر بھی شریعت محمدیہ ﷺ میں کمی بیشی کرے یا کسی اجماعی عقیدہ کا انکار کرے ، اس پر خدا اور فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت ہو۔"

