السلام علیکم
قیامت کی علامات میں سے ایک علامت کبریٰ یہ بھی ہو گی کہ عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام آسمان سے زمین کی جانب نازل ہوں گے ان کے آنے کی خبر نبی غیب داں ﷺ نے چودہ سو سال قبل ارشاد فرما دی تھی ۔ حضرت عیسیٰ ابن مریم کے نزول کی کچھ علامات بھی احادیث میں مذکور ہیں اور عیسی علیہ السلام کچھ اصلاحات بھی فرمائیں گے جن کا مفصل تذکرہ احادیث میں ملتا ہے میں کوشش کرتا ہوں کہ وہ تمام احادیث اس تھریڈ میں ذکر کر دوں سب سے پہلے میں اودو ترجمہ پیش کرتا ہوں اس کے بعد اصل عربی متن بھی پیش کروں گا انشا اللہ
قتیبہ بن سعید لیث ابن شہاب ابن مسیب حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے کہ عنقریب تم میں ابن مریم اتریں گے وہ منصف حاکم ہوں گے صلیب توڑ دیں گے اور سور کو مار ڈالیں گے اور جزیہ موقوف کر دیں گے اور مال کی اس قدر کثرت ہوگی کہ مکہ میں کوئی لینے والا نہ ہوگا۔
(حدیث نمبر 2132 خرید وفروخت کے بیان)
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَنْزِلَ فِيكُمْ ابْنُ مَرْيَمَ حَكَمًا مُقْسِطًا فَيَكْسِرَ الصَّلِيبَ وَيَقْتُلَ الْخِنْزِيرَ وَيَضَعَ الْجِزْيَةَ وَيَفِيضَ الْمَالُ حَتَّى لَا يَقْبَلَهُ أَحَدٌ
علی بن عبداللہ ، سفیان، زہری، سعید بن مسیب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت اس وقت تک نہ آئے گی، جب تک کہ تم میں ابن مریم منصف حاکم بن کر نہ اتریں گے، وہ صلیب کو توڑیں گے اور سور کو مار ڈالیں گے اور جزیہ ختم کر دیں گے اور مال کی اتنی کثرت ہو گی، کہ کوئی اس کا لینے والا نہ ہوگا۔
(حدیث نمبر 2376 گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان)
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَکِّيُّ قَالَ سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ بْنَ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَا وَاللَّهِ مَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعِيسَی أَحْمَرُ وَلَکِنْ قَالَ بَيْنَمَا أَنَا نَائِمٌ أَطُوفُ بِالْکَعْبَةِ فَإِذَا رَجُلٌ آدَمُ سَبْطُ الشَّعَرِ يُهَادَی بَيْنَ رَجُلَيْنِ يَنْطِفُ رَأْسُهُ مَائً أَوْ يُهَرَاقُ رَأْسُهُ مَائً فَقُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا ابْنُ مَرْيَمَ فَذَهَبْتُ أَلْتَفِتُ فَإِذَا رَجُلٌ أَحْمَرُ جَسِيمٌ جَعْدُ الرَّأْسِ أَعْوَرُ عَيْنِهِ الْيُمْنَی کَأَنَّ عَيْنَهُ عِنَبَةٌ طَافِيَةٌ قُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا هَذَا الدَّجَّالُ وَأَقْرَبُ النَّاسِ بِهِ شَبَهًا ابْنُ قَطَنٍ قَالَ الزُّهْرِيُّ رَجُلٌ مِنْ خُزَاعَةَ هَلَکَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ
احمد بن مکی ابراہیم بن سعد زہری سالم اپنے والد سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ واللہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عیسیٰ کو سرخ رنگ کا نہیں کہا لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا کہ ایک دن میں خواب میں کعبہ کا طواف کر رہا تھا تو دیکھا کہ ایک گندمی رنگ کا سیدھے بالوں والا آدمی دو آدمیوں کے درمیان چل رہا ہے اپنے سر سے پانی نچوڑ رہا تھا یا اپنے سر سے پانی بہا رہا تھا میں نے کہا یہ کون ہے؟ لوگوں نے کہا یہ ابن مریم ہیں میں ادھر ادھر دیکھنے لگا تو دیکھتا ہوں کہ سرخ رنگ کا ایک فربہ آدمی پیچیدہ بالوں والا داہنی آنکھ سے کانا اس کی آنکھ پھولے انگور کی طرح تھی موجود ہے میں نے کہا یہ کون ہے؟ لوگوں نے کہا یہ دجال ہے اور اس سے سب سے زیادہ مشابہ ابن قطن ہے زہری نے کہا ابن قطن قبیلہ خزاعہ کا ایک آدمی تھا جو زمانہ جاہلیت میں مر گیا تھا۔
(جلد دوم:حدیث نمبر 701 انبیاء علیہم السلام کا بیان )
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَنَا أَوْلَی النَّاسِ بِابْنِ مَرْيَمَ وَالْأَنْبِيَائُ أَوْلَادُ عَلَّاتٍ لَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ نَبِيٌّ
ابوالیمان شعیب زہری ابوسلمہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے سنا کہ میں ابن مریم کے سب سے زیادہ قریب ہوں اور تمام انبیاء آپس میں (گویا) علاتی بھائی ہیں (کہ باپ ایک ماں جدا) پس اسی طرح انبیاء دین کے اصول میں متحد اور فروع میں زمانہ کے لحاظ سے مختلف میرے اور عیسیٰ کے درمیان کوئی نبی نہیں ہے۔
(جلد دوم:حدیث نمبر 702 انبیاء علیہم السلام کا بیان)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا هِلَالُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عَمْرَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا أَوْلَی النَّاسِ بِعِيسَی ابْنِ مَرْيَمَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَالْأَنْبِيَائُ إِخْوَةٌ لِعَلَّاتٍ أُمَّهَاتُهُمْ شَتَّی وَدِينُهُمْ وَاحِدٌ وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
محمد بن سنان فلیح بن سلیمان ہلال بن علی عبدالرحمن بن ابی عمر ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں ابن مریم کے دنیا اور آخرت میں سب سے زیادہ قریب ہوں اور تمام انبیاء آپس میں علاتی بھائی ہیں کہ ان کی مائیں مختلف ہیں اور دین (جو مثل والد کے ہے) ایک ہے ابراہیم بن طہمان موسیٰ بن عقبہ صفوان بن سلیم عطاء بن یسار حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہی فرمایا۔ (دوسری سند)
(جلد دوم:حدیث نمبر 703 انبیاء علیہم السلام کا بیان)
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَيُوشِكَنَّ أَنْ يَنْزِلَ فِيكُمْ ابْنُ مَرْيَمَ حَكَمًا عَدْلًا فَيَكْسِرَ الصَّلِيبَ وَيَقْتُلَ الْخِنْزِيرَ وَيَضَعَ الْجِزْيَةَ وَيَفِيضَ الْمَالُ حَتَّى لَا يَقْبَلَهُ أَحَدٌ حَتَّى تَكُونَ السَّجْدَةُ الْوَاحِدَةُ خَيْرًا مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا ثُمَّ يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ وَاقْرَءُوا إِنْ شِئْتُمْ وَإِنْ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ إِلَّا لَيُؤْمِنَنَّ بِهِ قَبْلَ مَوْتِهِ وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ يَكُونُ عَلَيْهِمْ شَهِيدًا
اسحاق یعقوب بن ابراہیم ان کے والد صالح ابن اشہاب سعید بن مسیب ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے کہ عنقریب ابن مریم تمہارے درمیان نازل ہوں گے انصاف کے ساتھ فیصلہ کرنے والے ہوں گے صلیب توڑ ڈالیں گے خنزیر کو قتل کر ڈالیں گے جزیہ ختم کر دیں گے (کیونکہ اس وقت سب مسلمان ہوں گے) اور مال بہتا پھرے گا حتیٰ کہ کوئی اس کا لینے والا نہ ملے گا اس وقت ایک سجدہ دنیا و مافیھا سے بہتر سمجھا جائے گا پھر ابوہریرہ کہتے ہیں اگر اس کی تائید میں تم چاہو تو یہ آیت پڑھو کہ اور کوئی اہل کتاب ایسا نہیں ہوگا جو عیسیٰ کی وفات سے پہلے ان پر ایمان نہ لے آئے اور قیامت کے دن عیسیٰ ان پر گواہ ہوں گے۔
(جلد دوم:حدیث نمبر 708 انبیاء علیہم السلام کا بیان )
قیامت کی علامات میں سے ایک علامت کبریٰ یہ بھی ہو گی کہ عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام آسمان سے زمین کی جانب نازل ہوں گے ان کے آنے کی خبر نبی غیب داں ﷺ نے چودہ سو سال قبل ارشاد فرما دی تھی ۔ حضرت عیسیٰ ابن مریم کے نزول کی کچھ علامات بھی احادیث میں مذکور ہیں اور عیسی علیہ السلام کچھ اصلاحات بھی فرمائیں گے جن کا مفصل تذکرہ احادیث میں ملتا ہے میں کوشش کرتا ہوں کہ وہ تمام احادیث اس تھریڈ میں ذکر کر دوں سب سے پہلے میں اودو ترجمہ پیش کرتا ہوں اس کے بعد اصل عربی متن بھی پیش کروں گا انشا اللہ
احا دیث بخاری
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ ابْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَيُوشِكَنَّ أَنْ يَنْزِلَ فِيكُمْ ابْنُ مَرْيَمَ حَكَمًا مُقْسِطًا فَيَكْسِرَ الصَّلِيبَ وَيَقْتُلَ الْخِنْزِيرَ وَيَضَعَ الْجِزْيَةَ وَيَفِيضَ الْمَالُ حَتَّى لَا يَقْبَلَهُ أَحَدٌ
قتیبہ بن سعید لیث ابن شہاب ابن مسیب حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے کہ عنقریب تم میں ابن مریم اتریں گے وہ منصف حاکم ہوں گے صلیب توڑ دیں گے اور سور کو مار ڈالیں گے اور جزیہ موقوف کر دیں گے اور مال کی اس قدر کثرت ہوگی کہ مکہ میں کوئی لینے والا نہ ہوگا۔
(حدیث نمبر 2132 خرید وفروخت کے بیان)
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَنْزِلَ فِيكُمْ ابْنُ مَرْيَمَ حَكَمًا مُقْسِطًا فَيَكْسِرَ الصَّلِيبَ وَيَقْتُلَ الْخِنْزِيرَ وَيَضَعَ الْجِزْيَةَ وَيَفِيضَ الْمَالُ حَتَّى لَا يَقْبَلَهُ أَحَدٌ
علی بن عبداللہ ، سفیان، زہری، سعید بن مسیب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت اس وقت تک نہ آئے گی، جب تک کہ تم میں ابن مریم منصف حاکم بن کر نہ اتریں گے، وہ صلیب کو توڑیں گے اور سور کو مار ڈالیں گے اور جزیہ ختم کر دیں گے اور مال کی اتنی کثرت ہو گی، کہ کوئی اس کا لینے والا نہ ہوگا۔
(حدیث نمبر 2376 گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان)
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَکِّيُّ قَالَ سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ بْنَ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَا وَاللَّهِ مَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعِيسَی أَحْمَرُ وَلَکِنْ قَالَ بَيْنَمَا أَنَا نَائِمٌ أَطُوفُ بِالْکَعْبَةِ فَإِذَا رَجُلٌ آدَمُ سَبْطُ الشَّعَرِ يُهَادَی بَيْنَ رَجُلَيْنِ يَنْطِفُ رَأْسُهُ مَائً أَوْ يُهَرَاقُ رَأْسُهُ مَائً فَقُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا ابْنُ مَرْيَمَ فَذَهَبْتُ أَلْتَفِتُ فَإِذَا رَجُلٌ أَحْمَرُ جَسِيمٌ جَعْدُ الرَّأْسِ أَعْوَرُ عَيْنِهِ الْيُمْنَی کَأَنَّ عَيْنَهُ عِنَبَةٌ طَافِيَةٌ قُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا هَذَا الدَّجَّالُ وَأَقْرَبُ النَّاسِ بِهِ شَبَهًا ابْنُ قَطَنٍ قَالَ الزُّهْرِيُّ رَجُلٌ مِنْ خُزَاعَةَ هَلَکَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ
احمد بن مکی ابراہیم بن سعد زہری سالم اپنے والد سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ واللہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عیسیٰ کو سرخ رنگ کا نہیں کہا لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا کہ ایک دن میں خواب میں کعبہ کا طواف کر رہا تھا تو دیکھا کہ ایک گندمی رنگ کا سیدھے بالوں والا آدمی دو آدمیوں کے درمیان چل رہا ہے اپنے سر سے پانی نچوڑ رہا تھا یا اپنے سر سے پانی بہا رہا تھا میں نے کہا یہ کون ہے؟ لوگوں نے کہا یہ ابن مریم ہیں میں ادھر ادھر دیکھنے لگا تو دیکھتا ہوں کہ سرخ رنگ کا ایک فربہ آدمی پیچیدہ بالوں والا داہنی آنکھ سے کانا اس کی آنکھ پھولے انگور کی طرح تھی موجود ہے میں نے کہا یہ کون ہے؟ لوگوں نے کہا یہ دجال ہے اور اس سے سب سے زیادہ مشابہ ابن قطن ہے زہری نے کہا ابن قطن قبیلہ خزاعہ کا ایک آدمی تھا جو زمانہ جاہلیت میں مر گیا تھا۔
(جلد دوم:حدیث نمبر 701 انبیاء علیہم السلام کا بیان )
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَنَا أَوْلَی النَّاسِ بِابْنِ مَرْيَمَ وَالْأَنْبِيَائُ أَوْلَادُ عَلَّاتٍ لَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ نَبِيٌّ
ابوالیمان شعیب زہری ابوسلمہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے سنا کہ میں ابن مریم کے سب سے زیادہ قریب ہوں اور تمام انبیاء آپس میں (گویا) علاتی بھائی ہیں (کہ باپ ایک ماں جدا) پس اسی طرح انبیاء دین کے اصول میں متحد اور فروع میں زمانہ کے لحاظ سے مختلف میرے اور عیسیٰ کے درمیان کوئی نبی نہیں ہے۔
(جلد دوم:حدیث نمبر 702 انبیاء علیہم السلام کا بیان)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا هِلَالُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عَمْرَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا أَوْلَی النَّاسِ بِعِيسَی ابْنِ مَرْيَمَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَالْأَنْبِيَائُ إِخْوَةٌ لِعَلَّاتٍ أُمَّهَاتُهُمْ شَتَّی وَدِينُهُمْ وَاحِدٌ وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
محمد بن سنان فلیح بن سلیمان ہلال بن علی عبدالرحمن بن ابی عمر ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں ابن مریم کے دنیا اور آخرت میں سب سے زیادہ قریب ہوں اور تمام انبیاء آپس میں علاتی بھائی ہیں کہ ان کی مائیں مختلف ہیں اور دین (جو مثل والد کے ہے) ایک ہے ابراہیم بن طہمان موسیٰ بن عقبہ صفوان بن سلیم عطاء بن یسار حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہی فرمایا۔ (دوسری سند)
(جلد دوم:حدیث نمبر 703 انبیاء علیہم السلام کا بیان)
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَيُوشِكَنَّ أَنْ يَنْزِلَ فِيكُمْ ابْنُ مَرْيَمَ حَكَمًا عَدْلًا فَيَكْسِرَ الصَّلِيبَ وَيَقْتُلَ الْخِنْزِيرَ وَيَضَعَ الْجِزْيَةَ وَيَفِيضَ الْمَالُ حَتَّى لَا يَقْبَلَهُ أَحَدٌ حَتَّى تَكُونَ السَّجْدَةُ الْوَاحِدَةُ خَيْرًا مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا ثُمَّ يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ وَاقْرَءُوا إِنْ شِئْتُمْ وَإِنْ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ إِلَّا لَيُؤْمِنَنَّ بِهِ قَبْلَ مَوْتِهِ وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ يَكُونُ عَلَيْهِمْ شَهِيدًا
اسحاق یعقوب بن ابراہیم ان کے والد صالح ابن اشہاب سعید بن مسیب ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے کہ عنقریب ابن مریم تمہارے درمیان نازل ہوں گے انصاف کے ساتھ فیصلہ کرنے والے ہوں گے صلیب توڑ ڈالیں گے خنزیر کو قتل کر ڈالیں گے جزیہ ختم کر دیں گے (کیونکہ اس وقت سب مسلمان ہوں گے) اور مال بہتا پھرے گا حتیٰ کہ کوئی اس کا لینے والا نہ ملے گا اس وقت ایک سجدہ دنیا و مافیھا سے بہتر سمجھا جائے گا پھر ابوہریرہ کہتے ہیں اگر اس کی تائید میں تم چاہو تو یہ آیت پڑھو کہ اور کوئی اہل کتاب ایسا نہیں ہوگا جو عیسیٰ کی وفات سے پہلے ان پر ایمان نہ لے آئے اور قیامت کے دن عیسیٰ ان پر گواہ ہوں گے۔
(جلد دوم:حدیث نمبر 708 انبیاء علیہم السلام کا بیان )
مدیر کی آخری تدوین
: