عقیدہ حیات عیسیؑ اور مجددین امت (امام حسن بصری رئیس المجددین وسرتاج الاولیاءؓ)
امام حسن بصریؒ کا رتبہ:
۱… دنیائے اسلام میں صوفیائے کرام کے سلسلہ کے سرتاج مسلم ہیں۔
۲… بیسیوں مجددین امت کو ان کی غلامی کا فخر حاصل ہے۔
۳… امام موصوف ابن عباسؓ کے ارشد تلامذہ میں سے تھے۔
(عسل مصفی ج۱ ص۹۱،۹۲)
اب امام موصوف کا عقیدہ ملاحظہ کیجئے۔
۱… ’’ قال ابن جریر… عن الحسن وان من اہل الکتاب الا لیؤمنن بہ قبل موت عیسیٰ واﷲ انہ لحی الان عند اﷲ ولکن اذا نزل اٰمنوا بہ اجمعون ‘‘
(تفسیر ابن کثیر ج۱ ص۵۷۶)
’’امام ابن جریر (قادیانیوں کے مسلم امام ومحدث ومفسر فرماتے ہیں کہ) امام حسن بصری نے فرمایا کہ سب اہل کتاب حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی موت سے پہلے پہلے ایمان لے آئیں گے۔ خدا کی قسم وہ آسمان پر اب تک زندہ موجود ہیں اور جب وہ نازل ہوں گے تو سب اہل کتاب ان پر ایمان لے آئیں گے۔‘‘
غور کیجئے! چھٹی صدی کے مجدد وامام مسلمہ قادیانی قادیانیوں کے مسلمہ مفسر وامام کی روایت سے امام المکاشفین کا قول قسمیہ پیش کرتے ہیں۔ جس میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی حیات کا صاف صاف اعلان ہے۔ قسمیہ اعلان میں تاویل جائز نہیں۔
لطف پر لطف یہ کہ امام موصوف کی اس قسمیہ تصریح کو حافظ ابن حجر عسقلانیؒ امام ومجدد صدی ہشتم مسلمہ قادیانی نے بھی فتح الباری میں بڑے زور کے ساتھ بیان کیا ہے۔
۲… امام موصوف نے ایک صحیح حدیث رسول پاکﷺ کی روایت کی ہے۔ جس میں رسول پاکﷺ کا ارشاد ہے۔
’’ ان عیسیٰ لم یمت ‘‘ یعنی عیسیٰ علیہ السلام فوت نہیں ہوئے۔ ’’ وانہ راجع الیکم قبل یوم القیامۃ ‘‘
(تفسیر ابن کثیر ج۱ ص۳۶۶)
اور وہی تمہاری طرف دوبارہ واپس آئیں گے قیامت سے پہلے۔ مفصل بحث اس حدیث کی پہلے مذکور ہے۔ وہاں ملاحظہ کر لی جائے۔
۳… ’’ اخرج ابن جریر عن الحسنؓ وانہ لعلم للساعۃ قال نزول عیسیٰ ‘‘
امام ابن جریر نے امام حسن بصری سے روایت کی ہے کہ ’’ وانہ لعلم للساعۃ ‘‘ سے مراد حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نازل ہونا ہے۔
(درمنثور ج۶ ص۲۰)
ناظرین! یہاں بھی خیال فرمائیے۔ امام جلال الدین سیوطیؒ جیسے مجدد مسلم قادیانی انہیں کے مسلم محدث ومفسر کی روایت سے امام حسن بصری کا عقیدہ نزول عیسیٰ ابن مریم بیان فرمارہے ہیں۔ اگر اب بھی قادیانی اپنی ضد پر ڈٹے رہیں تو سوائے ’’اناﷲ‘‘ کے اور کیا کہا جائے۔