اسلام میں مباہلہ کی شرعی حیثیت
اللہ تعالیٰ قرآن میں ارشاد فرماتا ہے کہ :
فَقُلْ تَعَالَوْا نَدْعُ أَبْنَاءَنَا وَأَبْنَاءَكُمْ وَنِسَاءَنَا وَنِسَاءَكُمْ وَأَنفُسَنَا وَأَنفُسَكُمْ ثُمَّ نَبْتَهِلْ فَنَجْعَل لَّعْنَتَ اللَّهِ عَلَى الْكَاذِبِينَ ﴿٦١آل عمران﴾
تو ان سے فرما دو آ ؤ ہم بلائیں اپنے بیٹے اور تمہارے بیٹے اور اپنی عورتیں اور تمہاری عورتیں اور اپنی جانیں اور تمہاری جانیں، پھر مباہلہ کریں تو جھوٹوں پر اللہ کی لعنت ڈالیں۔
مرزا قادیانی کی پوری زندگی مباہلے کرتے گزری ہے اس چیز کی وضاحت کے لیے مرزائیوں کی اپنی ویب سائٹ پر موجود سرچ کی اپشن میں اگر آپ "مباہلہ" کالفظ لکھ کر سرچ کریں تو آپ کو دسیوں مباہلے ملیں گے جس میں مرزا قادیانی بات بات پر کہتا تھا تم لوگوں کو میری جانب سے مباہلہ کا چیلنج ہے ، پانچ ہزار روپے ، دس ہزار روپے کا انعام ہے وغیرہ وغیرہ
سکین ملاحظہ فرمائیں

مرزا قادیانی کا صرف ایک مباہلہ کا چیلنج حاضر کیا جاتا ہے


اس ایک مباہلہ سے مندرج ذیل باتیں پتہ چلیں کہ:
- مباہلہ میں دونوں فریقین کا حاضر ہونا ضروری ہے کسی ایک فریق کے آنے سے مباہلہ نہیں ہوتا۔
- مباہلہ کو مقید کرنے کے لیے انعام کے طور پر پیسے بھی مقرر کر سکتے ہیں ۔حالانکہ قرآن نے مباہلہ کرنے کا یہ طریقہ نہیں بتایا ۔