فصل پنجم
امام مہدی علیہ السلام خلیفۃ اللہ علی الاطلاق ہوں گے
1. عن ثوبان رضی الله عنه یقتتل ثمکنزکم ثلاثة کلهم ابن خلیفة ثم لا یصیر الی واحد منهم ثم تطلع الرایات السود من قبل المشرق فیقاتلونکم قتالا لم یقاتله قوم ثم ذکر شیأ فقال اذارأیتموه فبایعوه ولو حبوا علی الثلج فانه خلیفة اﷲ المهدی
قال ابوعبداﷲ هذا حدیث صحیح علی شرط الشیخین و وافقه الذهبی
i. ابن ماجه، السنن، 2 : 1367، رقم : 4084 ii. احمد بن حنبل، المسند، 5 : 277، رقم : 22441 iii. حاکم، المستدرک، 4 : 510، رقم : 8432 iv. حاکم، المستدرک، 4 : 547، رقم : 8531 v. دیلمی، الفردوس، 2 : 323، رقم : 3470 vi. رویانی، المسند، 1 : 417، رقم : 637 vii. نعیم بن حماد، الفتن، 1 : 311، رقم : 896
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا۔ تمہارے خزانہ کے پاس تین شخص جنگ کریں گے۔ یہ تینوں خلیفہ کے لڑکے ہوں گے۔ پھر بھی یہ خزانہ ان میں سے کسی کی طرف منتقل نہیں ہوگا۔ اس کے بعد مشرق کی جانب سے سیاہ جھنڈے نمودار ہوں گے اور وہ تم سے اس شدت کے ساتھ جنگ کریں گے کہ اس سے پہلے کسی قوم نے اس قدر شدید جنگ نہ کی ہوگی (راوی حدیث یعنی حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں) کہ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے کوئی بات بیان فرمائی (جس کو یہ سمجھ نہ سکے) یعنی پھر اللہ کے خلیفہ مہدی کا ظہور ہوگا۔ پھر فرمایا کہ جب تم لوگ انہیں دیکھنا تو ان سے بیعت کر لینا اگرچہ اس بیعت کے لئے برف پر گھسٹ کر آنا پڑے، بلا شبہ وہ اللہ کے خلیفہ مہدی ہوں گے۔ ضروری وضاحت
حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ فتح الباری شرح بخاری ج 13 ص 81 پر اس حدیث کو نقل کرنے کے بعد لکھتے ہیں۔ اس حدیث مذکور میں خزانہ سے مراد اگر وہ خزانہ ہے جس کا ذکر حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ان الفاظ کے ساتھ کیا گیا ہے۔ ’’یوشک الفرات ان یحسر عن کنز من ذھب‘‘ (1)’’قریب ہے کہ دریائے فرات (خشک ہو کر) سونے کا خزانہ ظاہر کر دیگا‘‘ تو یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ یہ واقعات ظہور مہدی کے وقت رونما ہوں گے۔
(1) i. بخاری، الصحیح، 6 : 2605، رقم : 6702 ii. مسلم، الصحیح، 4 : 2219، رقم : 2894 iii. ترمذی، الجامع الصحیح، 4، 698، رقم : 2569 iv. ابو داؤد، السنن، 4 : 115، رقم : 4313
2. عن حذیفة رضی الله عنه : قال : قال رسول اﷲ صلی الله علیه و آله و سلم : ’’المهدی رجل من ولدی، لونه لون عربی، و جسمه جسم إسرائیلی، علی خده الأیمن خال کأنه کوکب دری، یملأ الأرض عدلا کما ملئت جوراً، یرضی فی خلافته أهل الأرض و أهل السماء والطیر فی الجو.
i. سیوطی، الحاوی للفتاوی، 2 : 66 ii. دیلمی، الفردوس، 4 : 221، رقم : 6667
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ارشاد فرمایا ’’مہدی میری اولاد میں سے ہونگے۔ ان کا رنگ عربی اور ان کی جسمانی ساخت اسرائیلی ہوگی۔ انکے دائیں رخسار پر تل ہوگا گویا وہ نور افشاں ستارہ ہوں گے۔ وہ (مہدی) زمین کو عدل سے بھر دیں گے جس طرح وہ پہلے ظلم سے بھری ہوئی تھی انکی خلافت پر اہلِ زمین اور اہلِ آسمان سب راضی ہوں گے اور فضا میں پرندے بھی راضی (خوش) ہونگے۔
3. عن ابی سعید رضی الله عنه عن النبی علیه الصلوة والسلام قال : یخرج فی آخر الزمان خلیفة یعطی الحق بغیر عدد.
i. سیوطی، الحاوی للفتاوی، 2، 64
ii. ابن ابی شیبه، المصنف، 7 : 513، رقم : 37640 iii. دیلمی، الفردوس، 5 : 501، رقم : 8918 iv. نعیم بن حماد، الفتن، 1 : 357، رقم : 1032
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ارشاد فرمایا ’’آخری زمانے میں ایک خلیفہ (مھدی) تشریف لائیں گے جو بغیر حساب کے (لوگوں کو ان کا) حق عطا فرمائیں گے۔