• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

امام مہدی کے متعلق چند احادیث مبارکہ

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
امام مہدی کے متعلق چند احادیث مبارکہ


حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو خود فرماتے سنا ہے کہ ہم عبدالمطلب کی اولاد اہلِ جنت کے سردار ہوں گے۔ یعنی میں حمزہ، علی، جعفر، حسن، حسین اور مہدی رضی اللہ عنہم اجمعین
:: ابن ماجه شریف، 2 : 1368، رقم : 4087

اُم المومنین حضرت ام سلمہ رضی اﷲ عنہا روایت کرتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو (امام) مہدی کا ذکر کرتے ہوئے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مہدی حق ہے۔ (یعنی ان کا ظہور برحق اور ثابت ہے) اور وہ سیدہ فاطمۃ الزھراء رضی اللہ عنہا کی اولاد سے ہوں گے۔
:: مستدرک، 4 : 600، رقم : 8671

ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنہا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت فرماتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ’’مہدی میری عترت (اہل بیت) سے ہونگے، جو میری سنت (کے قیام) کیلئے جنگ کریں گے، جس طرح میں نے وحی الٰہی (کی اتباع) میں جنگ کی۔
:: حاوی للفتاویٰ، 2 : 74،سيوطی
الفتن، 1 : 371، رقم : 1092،نعيم بن حماد


حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تمہارے اور روم کے درمیان چار مرتبہ صلح ہوگی۔ چوتھی صلح ایسے شخص کے ہاتھ پر ہوگی جو آل ھرقل سے ہوگا اور یہ صلح سات سال تک برابر قائم رہے گی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا گیا کہ اس وقت مسلمانوں کا امام کون شخص ہوگا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ شخص میری اولاد میں سے ہوگا جس کی عمر چالیس سال کی ہوگی۔ اس کا چہرہ ستارہ کی طرح چمکدار، اس کے دائیں رخسار پر سیاہ تل ہوگا، اور دو قطوانی عبائیں پہنے ہوگا، بالکل ایسا معلوم ہوگا جیسا بنی اسرائیل کا شخص، وہ دس سال حکومت کرے گا، زمین سے خزانوں کو نکالے گا اور مشرکین کے شہروں کو فتح کرے گا۔
:: مجمع الزوائد، 7 : 319
معجم الکبير، 8 : 101، رقم : 7495
مسند الشاميين، 2 : 410، رقم : 1600،طبرانی


حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دنیا اس وقت تک ختم نہ ہوگی یہاں تک کہ میرے اہل بیت میں سے ایک شخص عرب کا بادشاہ ہو جائے جس کا نام میرے نام کے مطابق (یعنی محمد ہوگا)
:: ترمذی شریف، 4 : 505، رقم : 2230
مستدرک، 4 : 488، رقم : 8364


حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ میرے اہلِ بیت سے ایک شخص خلیفہ ہوگا جس کا نام میرے نام کے موافق ہوگا۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ایک روایت میں ہے کہ اگر دنیا کا ایک ہی دن باقی رہ جائے گا تو بھی اللہ تعالیٰ اسی ایک دن کو اتنا دراز فرما دے گا یہاں تک کہ وہ شخص (یعنی مہدی علیہ السلام ) خلیفہ ہو جائے۔
:: ترمذی شریف،4 : 505، رقم : 2231

ام المؤمنين حضرت ام سلمہ رضی اﷲ عنہا فرماتی ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ مہدی میری نسل اور فاطمہ (رضی اﷲ عنہا) کی اولاد سے ہوگا۔
:: ابوداؤد شریف،4 : 107، رقم : 4284

ابو نضرۃ تابعي بيان کرتے ہیں کہ ہم حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کی خدمت میں تھے کہ انہوں نے فرمایا قریب ہے وہ وقت جب اہلِ شام کے پاس نہ دینار لائے جاسکیں گے اور نہ ہی غلہ، ہم نے پوچھا یہ بندش کن لوگوں کی جانب سے ہوگی؟ حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے فرمایا رومیوں کی طرف سے۔ پھر تھوڑی دیر خاموش رہ کر فرمایا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے۔ میری امت کے آخری دور میں ایک خلیفہ ہوگا (یعنی خلیفہ مہدی) جو مال لبالب بھر بھر کے دے گا، اور اسے شمار نہیں کرے گا۔
:: مسلم شریف، 4 : 2234، رقم : 2913

حضرت علی رضی اللہ عنہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر دنیا کا صرف ایک دن باقی رہ جائے گا (تو اللہ تعالیٰ اسی کو دراز فرما دے گا اور) میرے اہل بیت میں سے ایک شخص (مہدی) کو پیدا فرمائے گا۔ جو دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے جس طرح وہ (ان سے پہلے) ظلم سے بھری ہوگی۔
:: ابوداؤدشریف، 4 : 107، رقم : 4283

حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مہدی میری نسل سے ہونگے۔ ان کی ناک ستواں و بلند اور پیشانی روشن اور نورانی ہوگی۔ زمین کو عدل و انصاف سے بھردیں گے جس طرح (اس سے پہلے وہ) ظلم و زیادتی سے بھر گئی ہوگی اور انگلیوں پرشمار کرکے بتایا کہ (وہ خلافت کے بعد) سات سال تک زندہ رہیں گے۔
:: مستدرک، 4 : 600، رقم : 8670
مواردالظمآن، 1 : 464، رقم : 1880


حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مہدی مجھ سے ہوں گے (یعنی میری نسل سے ہوں گے) ان کا چہرہ خوب نورانی، چمک دار اور ناک ستواں و بلند ہوگی۔ زمین کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے، جس طرح پہلے وہ ظلم و جور سے بھری ہوگی۔ (مطلب یہ ہے کہ مہدی کی خلافت سے پہلے دنیا میں ظلم و زیادتی کی حکمرانی ہوگی اور عدل و انصاف کا نام و نشان تک نہ ہوگا۔)
:: ابوداؤدشریف، 4 : 107، رقم : 4285

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’اگر دنیا (کے زمانہ) میں صرف ایک رات ہی باقی رہ گئی تو بھی اللہ رب العزت اس رات کو لمبا فرما دے گا یہاں تک کہ میری اہل بیت میں سے ایک شخص بادشاہ بنے گا جس کا نام میرے نام اور جس کے والد کا نام میرے والد کے نام جیسا ہوگا۔ وہ زمین کو انصاف اور عدل سے لبریز کر دیں گے جس طرح وہ ظلم و زیادتی سے بھری ہوئی تھی اور وہ مال کو برابر تقسیم کریں گے اور اللہ رب العزت اس امت کے دلوں میں غنا رکھ (پیدا فرما) دے گا۔ وہ سات یا نو سال (تشریف فرما) رہیں گے۔ پھر (امام ) مہدی کے (زمانے کے) بعد زندگی میں کوئی خیر (بھلائی) باقی نہیں رہے گی۔
:: معجم الکبير، 10 : 135، 1024
حاوی للفتاوی، 2 : 64


حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، میری امت کے ایک شخص (مہدی) سے رکنِ حجر اسود اور مقامِ ابراہیم کے درمیان اہلِ بدر کی تعداد کے مثل (یعنی 313) افراد بیعتِ خلافت کریں گے۔ بعد ازاں اس امام کے پاس عراق کے اولیاء اور شام کے ابدال (بیعت کے لئے) آئیں گے
:: مستدرک، 4 : 478، رقم : 8328

حضرت ام سلمہ رضي اﷲ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد نقل کرتی ہیں کہ ایک خلیفہ کی وفات کے وقت (نئے خلیفہ کے انتخاب پر مدینہ کے مسلمانوں میں) اختلاف ہوگا ایک شخص (یعنی مہدی اس خیال سے کہ کہیں لوگ مجھے نہ خلیفہ بنا دیں) مدینہ سے مکہ چلے جائیں گے۔ مکہ کے کچھ لوگ (جو انہیں بحیثیت مہدی پہچان لیں گے) ان کے پاس آئیں گے اور انہیں (مکان) سے باہر نکال کر حجرِ اسود و مقام ابراہیم کے درمیان ان سے بیعت (خلافت) کر لیں گے (جب ان کی خلافت کی خبر عام ہوگی) تو ملکِ شام سے ایک لشکر ان سے جنگ کے لئے روانہ ہوگا (جو آپ تک پہنچنے سے پہلے ہی) مکہ و مدینہ کے درمیان بیداء (چٹیل میدان) میں زمین کے اندر دھنسا دیا جائے گا (اس عبرت خیز ہلاکت کے بعد) شام کے ابدال اور عراق کے اولیاء آ کر آپ سے بیعتِ خلافت کریں گے۔ بعد ازاں ایک قریشی النسل شخص (یعنی سفیانی) جس کی ننہال قبیلۂ کلب میں سے ہوگی خلیفۂ مہدی اور ان کے اعوان و انصار سے جنگ کے لئے ایک لشکر بھیجے گا۔ یہ لوگ اس حملہ آور لشکر پر غالب ہوں گے یہی (جنگ) کلب ہے۔ اور خسارہ ہے اس شخص کے لئے جو کلب سے حاصل شدہ غنیمت میں شریک نہ ہو (اس فتح و کامرانی کے بعد) خلیفہ مہدی خوب مال تقسیم کریں گے اور لوگوں کو ان کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت پر چلائیں گے اور اسلام مکمل طور پر زمین میں مستحکم ہو جائے گا (یعنی دنیا میں پورے طور پر اسلام کا رواج و غلبہ ہوگا) بحالتِ خلافت، (امام) مہدی دنیا میں سات سال اور دوسری روایات کے اعتبار سے نو سال رہ کر وفات پاجائیں گے اور مسلمان ان کی نماز جنازہ ادا کریں گے۔
:: ابوداؤدشریف، 4 : 107، رقم : 4286
مستدرک، 4 : 478، رقم : 8328


قارئین کرام سے گزارش ہے کہ میری تحریروں پر تبصرہ فرماکر آگاہ کیا کریں
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
Top