اگر عیسیٰ علیہ اسلام نے آنا ہے تو آخری نبی کون ہوا ؟؟؟؟؟
جواب .
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہی آخری نبی ہیں کیونکے آخری نبی ہونے کا یہ مطلب ہے کے .آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت تمام انبیاء علیہ اسلام سے آخر میں ہوئی ان سے پہلے جس کو نبوت ملنا تھی مل چکی انکے بعد قیامت تک کسی قسم کے نیے نبی نے پیدا نہیں ہونا ...
چونکے حضرت عیسیٰ علیہ اسلام آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے کے نبی تھے لہذا ان کے آنحضرت کے بعد وفات پانے سے .آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے آخری نبی ہونے پر کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ آخری نبی وہ ہے جسے نبوت آخر میں ملی اور ان کے بعد کوئی نیا شخص نبی نہیں بنایا جائے گا ...
اگر آنحضرت ُ سے پہلے کے تمام انبیاء علیہ اسلام زندہ ہو کر دوبارہ آجائیں تو بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے آخری نبی ہونے پر کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ کل انبیاء کی تعداد (1،24،000 ) میں کسی نئے نبی کا اضافہ نہیں ہوتا لیکن آنحضرت کے بعد اگر کوئی شخص ماں کے پیٹ سے پیدا ہو کر نبوت کا دعویٰ کرے تو انبیاء کی کل تعداد میں اضافہ ہو جائے گا یعنی (1،24،001 )تعداد ہو جائے گی ..
اس کی وضاحت ایک مثال سے کی جا سکتی ہے مَثَلاً .
اگر ایک شخص کے (4 ) بیٹے ہوں تو آخری وہ کہلائے گا جو پیدائش میں آخری ہو گا یعنی چوتھا بیٹا ...اب اگر تیسرا بیٹا ..چوتھے سے بعد میں بھی فوت ہو ..تو آخری چوتھا ہی رہے گا جو کے پیدائش میں آخری ہے ..لیکن اگر چوتھے کے بعد ایک اور بیٹا پیدا ہو جاتا ہے ...تو چوتھا آخری بیٹا نہیں رہتا پانچواں آخری بن جائے گا ..اسی طرح اگر پانچواں کے بعد ایک اور بیٹا پیدا ہو جاتا ہے تو پانچواں آخری بیٹا نہیں رہے گا بلکے چھٹا آخری بن جائے گا ...
آخری نبی ہونے کے لیا یہ ضروری نہیں کے پہلے والے تمام انبیاء وفات پا چکے ہوں .
جیسا کے مرزا غلام قادیانی خود کہتا ہے کہ ....
"میرے ساتھہ ایک لڑکی پیدا ہوئی جس کا نام جنت تھا اور پہلے وہ لڑکی پیٹ میں سے نکلی اور اس کے بعد میں نکلا تھا اور میرے بعد میرے والدین کے گھر میں کوئی اور لڑکا یا لڑکی نہیں ہوا اور میں ان کے لئے خاتم الاولاد تھا "(تریاق القلوب صفحہ 108 روحانی خزائن جلد 15 صفحہ 489 )
اب ظاہر ہے کے جس وقت مرزا پیدا ہوا تو اس وقت اس کا بڑا بھائی عبدلقادر زندہ تھا لیکن پھر بھی مرزا خاتم الاولاد تھا جس طرح مرزے کے خاتم الاولاد ہونے سے اس کے بڑے بھائی بہن کی موت ثابت نہیں کی جا سکتی اس طرح آنحضرت ُکے آخری نبی ہونے سے عیسیٰ علیہ اسلام کا فوت ہونا لازم نہیں ...
نتیجہ
لہذا ثابت یہ ہوا کے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے وقت عیسیٰ علیہ اسلام کا زندہ ہونا ...اور ان کا آنحضرت ُ کے بعد وفات پانے سے آنحضرت ُ کے آخری نبی ہونے پر کوئی فرق نہیں پڑتا البتہ آنحضرت ُ کے بعد اگر کوئی نیا شخص جو ماں کے پیٹ سے پیدا ہو کر نبوت کا دعویٰ کرے ..تو پھر نعوز باللہ آنحضرت ُ آخری نبی نہیں رہتے بلکے وہ آخری نبی کہلاے گا جو ان کے بعد پیدا ہوا جبکے عیسیٰ علیہ اسلام کا آسمان سے نزول ہو گا اور وہ کسی چراغ بی بی کے پیٹ سے پیدا نہیں ہوں گئے
جواب .
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہی آخری نبی ہیں کیونکے آخری نبی ہونے کا یہ مطلب ہے کے .آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت تمام انبیاء علیہ اسلام سے آخر میں ہوئی ان سے پہلے جس کو نبوت ملنا تھی مل چکی انکے بعد قیامت تک کسی قسم کے نیے نبی نے پیدا نہیں ہونا ...
چونکے حضرت عیسیٰ علیہ اسلام آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے کے نبی تھے لہذا ان کے آنحضرت کے بعد وفات پانے سے .آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے آخری نبی ہونے پر کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ آخری نبی وہ ہے جسے نبوت آخر میں ملی اور ان کے بعد کوئی نیا شخص نبی نہیں بنایا جائے گا ...
اگر آنحضرت ُ سے پہلے کے تمام انبیاء علیہ اسلام زندہ ہو کر دوبارہ آجائیں تو بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے آخری نبی ہونے پر کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ کل انبیاء کی تعداد (1،24،000 ) میں کسی نئے نبی کا اضافہ نہیں ہوتا لیکن آنحضرت کے بعد اگر کوئی شخص ماں کے پیٹ سے پیدا ہو کر نبوت کا دعویٰ کرے تو انبیاء کی کل تعداد میں اضافہ ہو جائے گا یعنی (1،24،001 )تعداد ہو جائے گی ..
اس کی وضاحت ایک مثال سے کی جا سکتی ہے مَثَلاً .
اگر ایک شخص کے (4 ) بیٹے ہوں تو آخری وہ کہلائے گا جو پیدائش میں آخری ہو گا یعنی چوتھا بیٹا ...اب اگر تیسرا بیٹا ..چوتھے سے بعد میں بھی فوت ہو ..تو آخری چوتھا ہی رہے گا جو کے پیدائش میں آخری ہے ..لیکن اگر چوتھے کے بعد ایک اور بیٹا پیدا ہو جاتا ہے ...تو چوتھا آخری بیٹا نہیں رہتا پانچواں آخری بن جائے گا ..اسی طرح اگر پانچواں کے بعد ایک اور بیٹا پیدا ہو جاتا ہے تو پانچواں آخری بیٹا نہیں رہے گا بلکے چھٹا آخری بن جائے گا ...
آخری نبی ہونے کے لیا یہ ضروری نہیں کے پہلے والے تمام انبیاء وفات پا چکے ہوں .
جیسا کے مرزا غلام قادیانی خود کہتا ہے کہ ....
"میرے ساتھہ ایک لڑکی پیدا ہوئی جس کا نام جنت تھا اور پہلے وہ لڑکی پیٹ میں سے نکلی اور اس کے بعد میں نکلا تھا اور میرے بعد میرے والدین کے گھر میں کوئی اور لڑکا یا لڑکی نہیں ہوا اور میں ان کے لئے خاتم الاولاد تھا "(تریاق القلوب صفحہ 108 روحانی خزائن جلد 15 صفحہ 489 )
اب ظاہر ہے کے جس وقت مرزا پیدا ہوا تو اس وقت اس کا بڑا بھائی عبدلقادر زندہ تھا لیکن پھر بھی مرزا خاتم الاولاد تھا جس طرح مرزے کے خاتم الاولاد ہونے سے اس کے بڑے بھائی بہن کی موت ثابت نہیں کی جا سکتی اس طرح آنحضرت ُکے آخری نبی ہونے سے عیسیٰ علیہ اسلام کا فوت ہونا لازم نہیں ...
نتیجہ
لہذا ثابت یہ ہوا کے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے وقت عیسیٰ علیہ اسلام کا زندہ ہونا ...اور ان کا آنحضرت ُ کے بعد وفات پانے سے آنحضرت ُ کے آخری نبی ہونے پر کوئی فرق نہیں پڑتا البتہ آنحضرت ُ کے بعد اگر کوئی نیا شخص جو ماں کے پیٹ سے پیدا ہو کر نبوت کا دعویٰ کرے ..تو پھر نعوز باللہ آنحضرت ُ آخری نبی نہیں رہتے بلکے وہ آخری نبی کہلاے گا جو ان کے بعد پیدا ہوا جبکے عیسیٰ علیہ اسلام کا آسمان سے نزول ہو گا اور وہ کسی چراغ بی بی کے پیٹ سے پیدا نہیں ہوں گئے