ایک اور فاضل جج کا فیصلہ
بہاول پور کے فاضل ڈسٹرکٹ جج نے مسماۃ عائشہ بنام عبدالرزاق کے مقدمہ میں ۱۹۳۵ء میں جو مشہور فیصلہ کیا تھا اس سے بھی یہ بات زیادہ واضح طور پر سامنے آجاتی ہے۔ یہ فیصلہ کتاب کی شکل میں شائع ہوا تھا۔ اس میں متعدد علماء کے فتاویٰ اور دلائل کی بناء پر جو دونوں فریق نے پیش کئے تھے۔ مسلمانوں اور قادیانیوں کے مذہب میں فرق پر تفصیل سے بحث کی گئی تھی۔ عدالت نے اس سلسلہ میں یہ امر پیش نظر رکھنا بھی مناسب سمجھا کہ حال ہی میں قادیانیوں کے خلاف ملک گیر پیمانہ پر جو تحریک چل رہی تھی اس کے دوران احمدیوں کے سوا باقی ہر خیال کے مسلمان علماء کی ایک کانفرنس ہوئی تھی جس میں اتفاق رائے سے اعلان کیا تھا کہ قادیانی مسلمہ معنوں میں مسلمان نہیں ہیں۔ بلکہ ایک مختلف مذہب کے پیرو ہیں۔ چنانچہ اب اس مرحلہ پر یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ مسلمانوں کی غالب اکثریت کی رائے یہ ہے کہ قادیانی غیرمسلم ہیں۔